پاکستان مسلم لیگ پنجاب کے انتخابات، چودھری پرویزالٰہی صدر منتخب

سپریم کورٹ کی نشاندہی کے باوجود حکمران بیڈ گورنینس بہتر بنانے کو تیار نہیں، غریبوں، کسانوں کیلئے ہمارے دور کی سہولتیں بحال کریں: صوبائی جنرل کونسل وزیراعظم قومی سلامتی کی ذمہ داریاں پوری کرنے کے مطالبہ پر قومی اداروں کا مذاق اڑا رہے ہیں، امن و امان فوج نے بحال کیا چودھری شجاعت حسین، پرویزالٰہی کی قیادت میں ہماری جماعت صحیح اپوزیشن کا کردار ادا کر رہی ہے: بشارت راجہ، طارق بشیر چیمہ، چودھری ظہیرالدین کا خطاب

جمعرات 20 اکتوبر 2016 10:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20اکتوبر۔2016ء )پاکستان مسلم لیگ پنجاب کے انتخابات میں چودھری پرویزالٰہی کو صدر منتخب کر لیا گیا جبکہ چودھری ظہیر الدین جنرل سیکرٹری اور میاں عمران مسعود سیکرٹری اطلاعات چنے گئے۔ دیگر عہدیداروں کی نامزدگی کا اختیار جنرل کونسل نے متفقہ طور پر چودھری پرویزالٰہی کو سونپ دیا۔ چیف الیکشن کمشنر عالمگیر ایڈووکیٹ، اجمل خان وزیر، رافع حسین، چودھری عبدالرزاق اور مسز حامد رانا پر مشتمل الیکشن کمیشن نے کاغذات نامزدگی کی وصولی، جانچ پڑتال اور واپسی کے بعد ان عہدیداروں کی بلامقابلہ کامیابی کا اعلان کیا۔

صوبائی جنرل کونسل نے پنجاب میں لاء اینڈ آرڈر کی انتہائی خراب صورتحال پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کی واضح نشاندہی کے باوجود حکمران اپنی بیڈ گورنینس بہتر بنانے کو تیار نہیں۔

(جاری ہے)

کونسل نے مطالبہ کیا کہ غریبوں، کسانوں کیلئے پنجاب میں چودھری پرویزالٰہی دور کی سہولتیں اور مراعات بحال کی جائیں۔ چیف آرگنائزر محمد بشارت راجہ، طارق بشیر چیمہ، ایم این اے اور نومنتخب جنرل سیکرٹری چودھری ظہیرالدین نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزیراعظم قومی سلامتی کی ذمہ داریاں پوری کرنے کے آئینی مطالبہ پر قومی اداروں کا مذاق اڑا رہے ہیں، ملک میں امن و امان کی بہتری کا کریڈٹ پاک فوج کو جاتا ہے ورنہ حکمرانوں نے تو نیشنل ایکشن پلان کے بیشتر نکات پر عمل نہیں کیا۔

چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویزالٰہی آج ملک سے باہر ہیں لیکن ملک میں صحیح اپوزیشن کا کردار ادا کرنے اور عام آدمی کی بہتری اور خدمت کے عملی کردار کو پیش نظر رکھ کر آج پارٹی نے چودھری پرویزالٰہی کو ایک بار پھر صوبائی صدارت کا اعزاز دیا ہے۔ صوبائی انتخابات کیلئے مسلم لیگ ہاؤس کو دلہن کی طرح سجایا گیا تھا، جنرل کونسل کے اجلاس میں شرکت کیلئے صبح سے ہی تمام اضلاع سے نمائندوں کی آمد جاری تھی جن کا ڈھول کی تھاپ سے استقبال کیا گیا۔

انتخاب کے بعد مسلم لیگ ہاؤس چودھری پرویزالٰہی زندہ باد کے علاوہ چودھری شجاعت حسین اور مونس الٰہی کے حق میں نعروں سے گونج اٹھا۔ صوبائی جنرل کونسل نے پارٹی آئین کے تحت اجلاس میں پنجاب کی نمائندگی کیلئے 708 ارکان کا انتخاب بھی کیا۔ طارق بشیر چیمہ نے نومنتخب عہدیداروں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف آلو سستا ہونے کی بات کرتے ہیں لیکن انہیں شاید علم نہیں کہ آلو کی کاشت والے کھیت ویران پڑے ہیں، کسان اپنی فصلیں لے کر سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں، وزیراعظم کہتے ہیں لیکن عوام کو تو 30 روپے کلو آلو کہیں نہیں مل رہا۔

انہوں نے کہا کہ جس ملک کا چیف جسٹس یہ کہنے پر مجبور ہو کہ ملک میں بادشاہت قائم ہے، لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال ٹھیک نہیں اس کا وزیراعظم عوام کا ہمدرد ہونے کا دعویٰ کیسے کر سکتا ہے۔ چیف آرگنائزر محمد بشارت راجہ نے کہا کہ نوازشریف کو ن لیگ کا صدر منتخب کرنے والوں کے پاس کوئی مینڈیٹ نہیں تھا کیونکہ پارٹی میں پہلے یونین کونسل پھر صوبائی اور آخر میں مرکز کے انتخابات ہوتے ہیں۔

چودھری ظہیرالدین نے شرکا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ نے ملک برباد کر دیا ہے، ملکی بینکوں سے قرض لے کر ان کو دیوالیہ کیا جا رہا ہے اور قرض لینے کیلئے اب تو سڑکیں بھی گروی رکھ رہے ہیں، پنجاب میں جنگلہ بس اور ڈالر بناؤ ٹرین پر جو خرچ کیا جا رہا ہے اگر وہ رقم صحت اور تعلیم پر لگائی جاتی تو آج یہ حال نہ ہوتا، امن و امان قائم کرنے پر ہماری جماعت پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ کے تمام ونگز پہلے سے زیادہ محنت کریں اور عوام کی بھلائی کیلئے کام کریں۔ اجلاس میں قراردادیں عامر سلطان چیمہ ایم پی اے اور ڈاکٹر عظیم الدین لکھوی نے پیش کیں جبکہ میجر (ر) طاہر صادق، ریاض اصغر چودھری، راجہ ناصر، خدیجہ فاروقی ایم اپی اے، عارف گوندل، اصغر تیل والا، باؤ رضوان، خرم منور منج، رحمن نصیر، میاں عبدالستار، شیخ عمر حیات، سکندر اعظم چیمہ، مرید عباس، رانا محمد حفیظ، طارق گجر، مخدوم بابر، محمد زوہیب گیلانی، رانا طارق، انجینئر شہزاد الٰہی، شہزاد طفیل، ذوالفقار پپن، بلال مصطفی شیرازی، شیخ عمر، ذوالقرنین ساہی، ثمینہ خاور حیات، ماجدہ زیدی، تمکین آفتاب، کنول نسیم، پروین اختر اور دیگر مسلم لیگی رہنما بھی شریک تھے