میانمار، کشتی الٹنے کے واقعے میں ہلاک ہونے والے 50 سے زائد افراد کی لاشیں نکال لی گئیں، تعداد مزید بڑھنے کا خدشہ

کشتی کے اسٹاف کے 4 ارکان کو گرفتار کیا جاچکا ہے جن کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی

جمعرات 20 اکتوبر 2016 10:36

ینگون( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20اکتوبر۔2016ء )وسطی میانمار میں کشتی الٹنے کے واقعے میں ہلاک ہونے والے 50 سے زائد افراد کی لاشیں نکال لی گئیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مقامی حکام کا کہنا ہے کہ کشتی الٹنے کے واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔کشتی میانمار کے علاقے ساگاینگ کے چندوِن دریا میں الٹی تھی، جس میں گنجائش سے زیادہ افراد سوار تھے جن میں ٹیچرز اور یونیورسٹی کے طالبعلم بھی موجود تھے۔

جنوب میں تقریباً 72 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع شہر مونیوا جانے والی کشتی میں سوار تقریباً 150 افراد کو بچا لیا گیا، جبکہ کرینز کی مدد سے کشتی کے بڑے حصے کو بھی نکال لیا گیا تھا۔تاہم حکام کا کہنا ہے کہ کشتی میں تقریباً 250 افراد سوار تھے، جس کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 100 تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔

(جاری ہے)

سماجی بہبود اور آباد کاری کے مقامی ڈائریکٹر اور ریسکیو آپریشن کی نگرانی کرنے والے سا ویلے فرائنٹ نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ کشتی الٹنے کے واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 53 تک جاپہنچی ہے، جبکہ دریا میں اب بھی کئی افراد کی لاشوں کے موجود ہونے کا امکان ہے۔

مقامی انتظامیہ کے مطابق کشتی کے اسٹاف کے 4 ارکان کو گرفتار کیا جاچکا ہے جن کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔میانمار میں کشتی الٹنے کے واقعات عام ہیں جہاں آبادی کا بڑا حصہ دیہی علاقوں میں رہتا ہے اور جن کا نقل و حمل کا زیادہ تر انحصار کشتیوں پر ہے۔

متعلقہ عنوان :