قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی اطلاعات کا وزیر اطلاعات ، سیکرٹری اطلاعات کی عدم حاضری پر اظہار ناراضگی

ایک نجی چینل کے اینکرنے میرے اُوپر بے بنیاد الزامات لگائے، میری ساکھ کو نقصان پہنچایا ، پیمرا کو تحریری شکائت درج کروائی، تا حال کوئی کاروائی عمل میں نہیں آئی ، میاں وسیم احمد شیخ صرف پیمرا پر تمام تر ذمہ داری ڈال دینی مناسب نہیں، پیمرا اپنے قواعدو ضوابط کیمطابق کاروائی کر رہا ہے ، پارلیمنٹرین کو بھی کردار ادا کرنا چاہیئے، ابصار عالم اگلے اجلاس میں نجی چینل 92 نیوزاور 24نیوز کے مالکان اور ایڈیٹوریل کمیٹی کے اراکین حاضر ہوں، چیئرمین کمیٹی

بدھ 19 اکتوبر 2016 10:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19اکتوبر۔2016ء) قومی اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کی اجلاس چیئرمین پیر محمد اسلم بودلہ کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا، اراکین کمیٹی نے وزیر اطلاعات سینیٹڑ پرویز رشید اور سیکرٹری اطلاعات صبا ء محسن کی عدم حاضری پر اظہار ناراضگی کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اطلاعات و نشریات کو کمیٹی اجلاس میں شریک ہونا چاہیئے تھا بعد ازاں چیئرمین پیمرا اور ان کی ٹیم کی جانب سے ٹاخیر سے اجلاس میں پہنچنے پر بھی برہمی کا اظہار کیا گیا، اجلاس شروع ہواتو ایم این اے میاں وسیم احمد شیخ نے کہا کہ ایک نجی چینل کے اینکر مبشر لقمان نے میرے اُوپر بے بنیاد الزامات لگائے اور میری ساکھ کو نقصان پہنچایا ، جس کیخلاف میں نے پیمرا کو تحریری شکائت درج کروائی لیکن تا حال کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی جس پر چیئرمین کمیٹی نے ابصار عالم (چیئرمین پیمرا) سے استفسار کیا تو انھوں نے کمیٹی کو بتایا کہ معزز ممبر میاں وسیم احمد شیخ کی شکائت کونسل آف کمپلینٹس کو بھجوا دی گئی ہے جس نے اینکر مبشر لقمان کو طلب کررکھا ہے سات دن کے اندر کونسل کا اجلاس ہو گا جسمیں یہ معاملہ زیر بحث آئے گا ، اور دو ماہ کے اندر اندر اس پر فیصلہ کر دیا جائے گا، دریں اثناء خاتون رکن پارلیمنٹ مریم اورنگزیب نے اجلاس کو بتایا کہ ایک نجی چینل 92کے اینکر رؤف کلاسرا نے اسپیکر قومی امسبلی سرداد ایاز صادق کیخلاف ایک پروگرام کیا اور من گھڑت الزامات لگا کر معزز اسپیکر کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی ، جس کیخلاف پیمرا کو تحریری درخواست دی گئی لیکن کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی، جس پر چیرمین پیمرا ابصار عالم نے کہا کہ صرف پیمرا پر تمام تر ذمہ داری ڈال دینی مناسب نہیں، پیمرا اپنے قواعدو ضوابط کیمطابق کاروائی کر رہا ہے ، لیکن پارلیمنٹرین کو بھی کردار ادا کرنا چاہیئے اور اپنے ساتھیوں کیخلاف لگائے جانیوالے الزامات کی تحقیق کیلئے ان اینکرز کو کمیٹی کے سامنے طلب کیا جانا چاہیئے ، جس پر تمام اراکین کمیٹی سے رائے لی گئی ، جس پر مسلم لیگ (ن) کے سینئر راہنماء طلال چوہدری نے کہا کہ نہ صرف ٹی وی چینل مالکان اور اینکرز کو طلب کیا جانا چاہیئے بلکہ دونوں چینلز کی ایڈٰیٹوریل کمیٹی کو بھی بلایا جائے، جس پر چیئرمین کمیٹی پیر محمد اسلم بودلہ نے اعلان کیا کہ کمیٹی کے اگلے اجلاس میں نجی چینل 92 نیوزاور 24نیوز کے مالکان اور ایڈیٹوریل کمیٹی کے اراکین حاضر ہوں بلکہ اینکرز مبشر لقمان اور رؤف کلاسرا بھی کمیٹی کے سامنے حاضر ہوکر اپنی پوزیشن واضح کریں اور ممبران کمیٹی کے سوالات کو جواب دیں، ممبر اسمبلی پروین مسعود بھٹی نے کہا کہ اگر اگلے اجلاس میں ٹی وی چینل مالکان حاضر نہ ہوں تو پوری پارلیمنٹ کی جانب سے قرارداد مذمت بھیجی جائے جس پر تمام اراکین نے اتفاق کیا ،