ڈگڈگی بجانے والوں سے ڈرنے والے نہیں ،یہ عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں،نوازشریف

ہر دورمیں ایک ڈگڈگی بجانے والا آجا تاہے ،ایک جاتا ہے تو دوسرا آجاتاہے ، یہ لوگ پگڑیاں اچھال رہے ہیں،ہمیں ملک کی ترقی و خوشحالی کا موقع ملا ہے جبکہ ایک پارٹی کا ناچنے ،گانے اور سڑکیں ناپنے کاکام ہے،وزیراعظم کا خطاب نواز شریف مسلم لیگ(ن) کے صدر اورراجہ ظفر الحق چیئرمین بلا مقابلہ منتخب ہوگئے سرتاج عزیز، سرنجام خان، چنگیز مری، امداد حسین چانڈیو، یعقوب ناصر اور سکندر حیات شامل ہیں۔پارٹی مالی معاملات چلانے کے لیے سیکرٹری فنانس پرویز رشید کا بھی بلا مقابلہ انتخاب ہوا

بدھ 19 اکتوبر 2016 10:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19اکتوبر۔2016ء)وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ ڈگڈگی بجانے والوں سے ڈرنے والے نہیں ،ہر دور میں ایک ڈگڈگی بجانے والا آجا تاہے ،ایک جاتا ہے تو دوسرا آجاتاہے ،ڈگڈگی بجانیوالے عوام کو دھوکا دے رہے ہیں، پگڑیاں اچھال رہے ہیں،ہمیں ملک کی ترقی و خوشحالی کا موقع ملا ہے جبکہ ایک پارٹی کا ناچنے ،گانے اور سڑکیں ناپنے کاکام ہے،2013 میں زرمبادلہ کے ذخائر 3 ارب ڈالر تھے، آج زرمبادلہ کے ذخائر 24 ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں،پاکستان 2013 تک دہشت گردی کا شکار تھا،لگتا تھا پاکستان تباہی کے دہانے پر آگیا ،لگتا تھا پاکستان دیوالیہ ہونے والا ہے ،2013 اور 2016 کے پاکستان میں زمین آسمان کا فرق ہے ،پارٹی کارکن مسلم لیگ ن کا سرمایہ ہیں ،پارٹی کارکن عہدیداروں سے بھی بہت بلند ہوتے ہیں ،کارکن مجھے 20،30سال سے منتخب کرتے آرہے ہیں ،کارکنوں کی محبت میرے لیے فخر کی بات ہے ،مجھے تیسری بار وزیراعظم منتخب ہونے کا اعزاز کارکنوں نے دیا ،ہمیشہ خواہش رہی کہ کارکنوں کی توقعات پر پورا اترسکوں ،ایک ایک توقع پر پورا اترنا چاہتاہوں اور اتروں گا،کارکنوں کی امیدیں پوری کرنے کیلئے جستجو کروں گا، قوم کی ایک ایک پائی کو امانت سمجھا ،قوم کی ایک ایک پائی کو امانت سمجھ کر خرچ کیا ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کنونشن سنٹر اسلام آباد میں مسلم لیگ ن کے بلا مقابلہ منتخب صدر کے موقع پر پارٹی کی مرکزی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ وزیر اعظم نواز شریف نے مسلم لیگ ن کا صدر منتخب ہونے کے بعد مرکزی کونسل کے چھٹے اجلاس سے خطاب میں منتخب ہونے والے پارٹی کے دیگر عہدے داروں کو مبارکباد پیش کی۔انہوں نے کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی محبت سے بار بار پارٹی کا صدر منتخب ہوا، میرے نزدیک پارٹی کارکنوں کا بہت اہم مقام ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2013 کے پاکستان اور ا?ج کے پاکستان میں زمین اور ا?سمان کا فرق ہے، تین سالوں میں زر مبادلہ کے ذخائر ریکارڈ 24 ارب ڈالر تک پہنچ گئے۔انہوں نے کہا کہ ہر دور میں ’ڈگڈگی‘ بجانے والے مداری سامنے آ جاتے ہیں لیکن ہم ان سے گھبرانے والے نہیں۔عمران خان کا نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ’آپ نے صوبے میں کام کیا ہوتا تو لوگ آپ کے معترف ہوتے، کے پی کے لوگ دیکھتے ہیں نئے پاکستان کے نام پر ووٹ لینے والا کنٹینر پر کھڑا ہے،ہمیں اس کی کوئی پروا نہیں کہ کنٹینر پر ہمیں کون گالی دے رہا ہے ،ہم گالی کا جواب گالی سے نہیں دیں گے، میں تو ان کا جواب دینا بھی توہین سمجھتا ہوں۔

نواز شریف نے کہا کہ ’اب لوگ آپ کے جلسے میں آنیوالے نہیں، آپ کو ایک ایک جلسے کیلیے منتیں کرنی پڑتی ہیں کہ لوگ آجائیں، عوام وہاں جائیں گے جہاں عوام کی ترقی کا سفر ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ’مجھے پروا نہیں کہ کون کنٹینر پر آتا ہے ، کتنا برا بھلا کہتا ہے، میں نے تو قوم سے مسائل کی دلدل سے باہر نکالنے کا وعدہ کیا ہوا ہے اور اس کی تکمیل تک میں چین سے نہیں بیٹھ سکتا۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم تو سڑکیں بناتے چلے جائیں گے تم سڑکیں ناپتے رہو، ایک وہ پارٹی ہے جسے خوشحالی کے لیے کام کرنے کا موقع ملا اور ایک وہ پارٹی ہے جسے کنٹینر پر چڑھنے اور ناچتے رہنے کا کام ملا ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ 2018 میں خیبر پختونخوا میں بھی مسلم لیگ ن کی حکومت قائم ہوگی، لوڈ شیڈنگ ختم ہوگی اور مہنگائی میں کمی آئے گی۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 2013 میں ایسا لگتا تھا کہ پاکستان دیوالیہ ہونے والا ہے،ملک دہشت گردی کا شکار تھا،20،20 گھنٹے لوڈ شیڈنگ تھی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نہیں بلکہ دنیا کہہ رہی ہے کہ پاکستان سب سے زیادہ ترقی کرنے والے ملک میں شامل ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ مہنگائی کم ہوگئی ہے جب کہ اسٹاک مارکیٹ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہے۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ چین کاشکریہ اداکرتاہوں جنہوں نیبجلی کیکارخانوں کی سرمایہ کاری کاوعدہ کیا، بجلی کاکارخانہ لگانیکے لیے رقم نہیں تھی، ایک کارخانے پر ایک ارب ڈالر لگتے ہیں،2018 کے بعد 30ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوگی۔

نواز شریف نے کہا کہ اپنی ایمانداری کی بدولت بجلی کے کارخانوں میں 100ارب روپے کی بچت کی، ہم نے قوم سے لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا بجلی سستی کرنے کا نہیں، یہ قوم کے لیے بونس ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی کوئلہ استعمال ہوگا تو بجلی 4 تا 5روپے فی یونٹ پر آجائے گی۔وزیر اعظم نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں نیا پاکستان ہم بنارہے ہیں، ہر صوبے میں ہسپتال بنائیں گے، اسلام آباد میں میٹرو بس بن چکی ہے جس سے لاکھوں افراد مستفید ہورہے ہیں، اس منصوبے کو جنگلا بس کہا گیا، اس طرح کی باتیں کرنے والوں کو غریبوں کا کوئی درد نہیں۔

کراچی میں گرین لائن بس منصوبے پر 18 ارب روپے خرچ کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی حکومت نے ریلوے پر توجہ نہیں دی، ہم اس پر کام کررہے ہیں، پی آئی اے کا بھٹہ بیٹھ چکا تھا لیکن ہم نے اسے کھڑا کیا اور آنے والے دنوں میں پی آئی اے دنیا کی بہترین ایئرلائن میں سے ایک ہوگی۔انہوں نے کہا کہ عوام ہمارا ساتھ دیں تاکہ 2018 میں مسلم لیگ ن دوبارہ اقتدار حاصل کرے اور نامکمل ایجنڈوں کو مکمل کرسکے۔

قبل ازیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارٹی انتخابات میں اکثر امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہو گئے۔اسلام آباد میں مسلم لیگ (ن) کے جنرل کونسل کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا، جس میں پارٹی کے مرکزی عہدوں پر انتخاب ہونے تھے، تاہم چیئرمین، صدر، 6 نائب صدور، سیکریٹری فنانس اور سیکریٹری اطلاعات کے عہدوں پر مطلوبہ افراد نے ہی فارم جمع کروائے، جس کی وجہ سے کسی بھی عہدے پر الیکشن نہیں ہوا۔

مسلم لیگ (ن) کے پارٹی الیکشن کمیشن کے سربراہ چوہدری جعفر اقبال نے انتخاب کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ نواز شریف کو بلا مقابلہ پارٹی کا صدر منتخب کر لیا گیا۔پارٹی کا چیئرمین کا سینیٹر راجہ ظفر الحق کو منتخب کیا گیا ان کا تقرر بھی بلا مقابلہ ہوا۔مسلم لیگ (ن) کے 6 نائب سینیئر نائب صدر بھی بلا مقابلہ عہدوں پر مقرر ہوئے، جن میں سرتاج عزیز، سرنجام خان، چنگیز مری، امداد حسین چانڈیو، یعقوب ناصر اور سکندر حیات شامل ہیں۔

پارٹی مالی معاملات چلانے کے لیے سیکریٹری فنانس پرویز رشید کا بلا مقابلہ انتخاب ہوا۔مسلم لیگ (ن) کے ترجمان مشاہد اللہ خان مقرر ہوئے، وہ بلامقابلہ سیکریٹری اطلاعات منتخب ہوئے۔پارٹی کے جنرل کونسل میں متعدد قرار دادیں پیش کی گئی، جس میں مختلف نواز شریف اور دیگر افراد کو تحسین کی گئی۔خیال رہے کہ رواں ماہ کے شروع میں الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کو انتخابات کے حوالے سے انتخابی نشان الاٹ کرنے سے انکار کر دیا تھا جبکہ مسلم لیگ (ن) کو پارٹی الیکشن کروانے کی ہدایت کی تھی، پاکستان میں الیکشن کمیشن کے قوانین کے مطابق ہر 4 سال بعد ملک کی ہر جماعت پارٹی انتخابات کروانے کی پابند ہے۔مسلم لیگ (ن) کی جنرل کونسل کے ارکان کی تعداد 2ہزار کے قریب بتائی جاتی ہے۔