سجاول، سیلاب متاثرین کے لئے ترک حکومت کی جانب سے بنائے گئے2200 گھر متاثرین میں تقسیم ہونے کے بجائے جیالوں کی نذر

اتوار 16 اکتوبر 2016 11:19

سجاول(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16اکتوبر۔2016ء) سجاول ضلع کے سیلاب متاثرین کے لئے ترک حکومت کی جانب سے بنائے گئے بائیس سو گھر متاثرین میں تقسیم ہونے کے بجائے جیالوں کی نذر ہوگئے ہیں ،دو ہزار دس میں سیلاب سے سجاول ضلع کی ساڑھی تین تحصیلوں میں بڑی تباہی آئی تھی ،اور لاکھوں افراد کو نقل مکانی کرنی پڑی بعد میں ترک حکومت کی جانب سے متاثرین کے لئے گھربنانے کی آفر پر وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی جانب سے یہ گھر ٹھٹھہ میں مکلی پر بنانے کا کام شروع ہوا جوکہ تین سال سے مکمل ہے، ترکش ہاوسنگ اسکیم میں بائیس سو گھر ،اسکول ،مسجد ، شاپنگ سینٹر ، پر مشتمل کالونی میں گیس بجلی پانی کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں ،تاہم یہ گھر سیاسی بنیادوں پر متاثرین مین تقسیم نہ ہوسکے ہیں ،شروع میں جیالوں نے آپس میں بندربانٹ کرلی اور پی پی سجاول کے رہنماوئں کو ایک ہزار جبکہ باقی ٹھٹھہ کے جیالوں کو گھر تقسیم کرنے کی تیاری کی گئی تاہم مخالف پی ایم ایل این گروپ کی جانب سے اعتراضات پر تقسیم نہ ہوسکی ، بعد ازاں سابق وزیر اعلی ٰ سید قائم علی شاہ نے کمیٹی تشکیل دیکر گھر تقسیم کرنے کی ہدایت کی تاہم اس میں بھی جیالوں کی لسٹیں بناکر پیش کردی گئیں،دوبارہ اعتراض پر کام روک دیاگیا، اب دوبارہ بائیس سو گھروں کی اس رہائشی اسکیم کی بند ربانٹ کی تیاری کی جارہی ہے ذرائع کا کہناہے کہ پرانی لسٹوں کو ہی منظور کردیاگیاہے جبکہ خانہ پری کے لئے اشتہار جاری کیاگیاہے جس پر چار ماہ قبل کی تاریخ سولہ جون تک اعتراضات داخل کرائے جانے کا کہا گیاہے ،اس طرح حکومت کی شفافیت کا اندازہ لگایاجاسکتاہے ،پی پی رہنما ارباب وزیر نے میڈیاکو بتایاکہ بیوروکریسی کی وجہ سے تقسیم میں دیر ہورہی ہے ،تاہم ذرائع کا کہناہے کہ پی پی رہنماؤں نے اپنی لسٹوں کے مطابق الاٹمنٹ کرنے پر زور دیاہے، اور ہر رہنماکی کوٹہ مختص کی گئی ہے ،ادھر سجاول میں سیلاب متاثرین تاحال مختلف پریشانیوں کا شکارہیں ،انہوں نے مطالبہ کیاہے کہ سیلاب صرف سجاول میں آیاتھا اس لئے صرف سجاول کے متاثرین میں یہ گھر تقسیم کئے جائیں ،اور تمام وطن کارڈ ہولڈرس کے نام قرعہ اندازی میں ڈال کر انہیں شفاف طریقے سے الاٹ کئے جائیں،جبکہ وطن کارڈ کے چالیس ہزار سے زائد مستحقین کو آدھی رقم فی کس چالیس ہزار کی ادائیگی بھی رکی ہوئی ہے مجموعی طور پر دوارب سے زائد کی رقم غائب ہے جو غیرملکی امدادی اداروں سے وصول ہونے کے باوجود متاثرین کو ادا نہ ہوسکی ہے ،سجاول کے سیلاب متاثرین کے لئے ٹھٹھہ مکلی میں تین سال سے تیار ترکش ہاؤسنگ اسکیم کے گھروں کی دیکھ بھال نہ ہونے سے کروڑوں روپے کا سامان بھی چوری ہوچکاہے ،اور اب کھنڈر بنے جارہے ہیں اور جرائم پیشہ افراد اور نشئی افراد کا ٹھکانہ بنتے جارہے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :