امریکہ اور روس کی جانب سے شام میں جنگ بندی کے لیے مذاکرات کا آغاز

اتوار 16 اکتوبر 2016 11:31

برن ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16اکتوبر۔2016ء )امریکہ اور روس کی جانب سے شام میں ایک اور جنگ بندی کروانے کے سلسلے میں سوئٹزر لینڈ میں مذاکرات شروع ہو گئے ہیں۔امریکی خارجہ جان کیری اور ان کے روسی ہم منصب سرگے لاوروف ترکی، سعودی عرب، ایران اور قطر کے مندوبین سے ملاقات کریں گے۔ستمبر میں ہونے والی مختصر جنگ بندی کے بعد شام اور اس کا اتحادی روس مشرقی حلب میں باغیوں کے زیرِ قبضے علاقوں میں بمباری کر رہا ہے۔

بڑی امدادی اداروں نے ان علاقوں میں امداد پہنچانے کے لیے کم سے کم 72 گھنٹے کی جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔لیکن حکام کا کہنا ہے کہ ان مذاکرات میں کسی بڑی پیش رفت کی امید کم ہے۔ادھر شام کے صدر بشار الاسد نے کہا ہے کہ وہ ’حلب کو باغیوں سے پاک کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

(جاری ہے)

‘ ہفتے کو ہی بڑی امدادی اداروں سیو دی چلڈرن، آکسفیم نارویجین رفیوجی کونسل اور انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی نے اپیل کی ہے کہ حلب میں کم سے کم 72 گھنٹوں کے لیے جنگ بندی کی جائے۔

’اپیل میں کہا گیا کہ اس جنگ بندی کے دوران بیمار اور زخمی افراد کو وہاں سے نکالا جائے گا اور محصور علاقوں میں خوراک اور دوائیں پہنچائی جائیں گی۔ ‘محصور علاقوں میں دو لاکھ 75 ہزارافراد مقیم ہیں اور 4 ستمبر کو جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے ان تک کوئی امداد نہیں پہنچ سکی۔انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق مشرقی حلب میں بمباری سے اب تک 370 افراد مارے جا چکے ہیں جن میں 70 بچے بھی شامل ہیں۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ حلب میں باغیوں کی بمباری کے باعث بھی بچوں سمیت درجنوں افراد ہلاک ہوئے ہیں۔شام میں صدر بشارالاسد کے اقتدار کے خلاف بغاوت کے بعد سے شروع ہونے والی جنگ شام کے کئی حصوں میں پھیل چکی ہے۔ اس جنگ کو پانچ سال سے زائد کا عرصہ ہو گیا ہے اور اس میں کم از کم تین لاکھ افراد جانیں گنوا چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :