سینٹ قائمہ کمیٹی قانون و انصاف میں پانامہ لیکس کی تحقیقات بارے بل پر بحث نہ ہوسکی

اجلاس میں حکومتی اراکین کی بھرپور شرکت کے باوجو محرکین کی جانب سے درخواست پر مشاورت موخر کر دی گئی ، بعض اراکین کا بے خبری پر افسوس کا اظہار کمیٹی کی سفارشات اور مسودہ اراکین کمیٹی کو فراہم کرنے کی ہدایت

جمعہ 14 اکتوبر 2016 11:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14اکتوبر۔2016ء) سینٹ قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف میں پانامہ لیکس کی تحقیقات کے حوالے سے بھجوائے جانے والے بل پر کسی قسم کی بحث نہ ہوسکی ، اجلاس میں حکومتی اراکین کی بھرپور شرکت کے باوجو بل کے محرکین کی جانب سے درخواست پر مشاورت موخر کر دی گئی ،کمیٹی نے مردم شماری کرنے والے ادارے کو خودمختار بنانے اور قوانین میں تبدیلی کے حوالے سینٹ میں منظور کردہ سفارشات سے وزارت قانون و انصاف اور شماریات ڈویژن سمیت خزانہ کمیٹی کے بعض اراکین کی بے خبری پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کمیٹی کی سفارشات اور مسودہ اراکین کمیٹی کو فراہم کرنے کی ہدایت کر دی ہے کمیٹی کا اجلاس چیرمین سینیٹر جاوید عباسی کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوااجلاس میں سینیٹر سلیم ضیاء ،سینیٹر نہال ہاشمی ،سینیٹرعائشہ رضا فاروق اور سینیٹرنوابزادہ سیف اللہ مگسی سمیت وفاقی وزیر قانون زاہد حامد ،سیکرٹری قانون اور شماریات کے افسران نے شرکت کی اس موقع پر کمیٹی نے چیرمین نے اراکین کو اگاہ کیا کہ پانامہ لیکس کی تحقیقات کے حوالے سے سینیٹر اعتزاز احسن سمیت اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے سینٹ کی منظوری کے بعد قائمہ کمیٹی کو بھجوائے جانے والے بل پر بحث محرک کی درخواست پر موخر کی جاتی ہے اور اس پر آئندہ اجلاس میں بحث ہوگی اجلاس میں سینٹ خزانہ کمیٹی کی جانب سے مردم شماری کو شفاف بنانے کے حوالے سے ایوان بالا سے متفقہ طور پر منظور کئے جانے والے سفارشات کو چیرمین کی جانب سے مذید غور کیلئے سینٹ قانون و انصاف کمیٹی کو بھجوانے کے معاملے پر غور کیا گیا اس موقع پر سیکرٹری قانون اور شماریات ڈویژن کے اعلیٰ افسران نے بتایاکہ شماریات ڈویژن کو خود مختار بنانے اور سروس رولز سمیت گورننگ کونسل اور فنکشنل ممبرز کے قوانین جو التوا کا شکار تھے کے حوالے سے خزانہ کمیٹی میں کسی قسم کی بحث نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی ہمیں اس کا علم ہے اس موقع پر کمیٹی کی رکن سینیٹر عائشہ رضا فاروق نے کہاکہ سینٹ خزانہ کمیٹی کی ممبر ہونے کے باوجود مجھے بھی ان سفارشات کی منظوری کا کوئی علم نہیں ہے جس پر سینیٹر سیف اللہ مگسی نے کہاکہ خزانہ کمیٹی میٹنگ کی منٹس منگوائی جائیں تاکہ معاملے کا پتہ چل سکے جس پر چیرمین کمیٹی نے کہاکہ یہ بہت سیریس معاملہ ہے کہ خزانہ کمیٹی کی جانب سے ایسے سفارشات بھجوائے جا رہے ہیں جس کا متعلقہ ادارے اور اراکین کمیٹی کو علم نہیں ہے انہوں نے ہدایت کی کہ خزانہ کمیٹی کے جس اجلاس میں یہ منٹس منظور ہوئے تھے وہ پیش کے جائیں انہوں نے شماریات ڈویژن کے افسران کو بھی سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کی

متعلقہ عنوان :