قائدایم کیوایم کی بریت، وفاقی حکومت نے اپنی ذمہ داری ادا کی نہ ہی کیس کو سنجید ہ لیاگیا،سرفراز مرچنٹ

ایک معمولی سے آرٹیکل پرگرفتاریاں دوسری طرف راسے فنڈنگ اورمنی لانڈرنگ کاالزام تھالیکن حکومت نے دانستہ طورپرکچھ نہیں کیا میں اس کیس کوایسے نہیں چھوڑوں گا ،اپنے ملک کیلئے آخری حدتک جاوٴں گا،میڈیاسے گفتگو

جمعہ 14 اکتوبر 2016 11:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14اکتوبر۔2016ء) قائد ایم کیو ایم کواسکاٹ لینڈیارڈکی طرف سے بری الذمہ قراردیئے جانے پرسرفرازمرچنٹ نے کہاہے کہ وفاقی حکومت نے اپنی ذمہ داری ہی ادانہیں کی اورنہ ہی کیس کو سنجید ہ لیاگیا،ایک معمولی سے آرٹیکل پرگرفتاریاں شروع ہوجاتی ہیں دوسری طرف راسے فنڈنگ اورمنی لانڈرنگ کاالزام تھالیکن حکومت نے دانستہ طورپرکچھ نہیں کیا۔

گزشتہ روزمیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ایف آئی اے اورپولیس نے اسکاٹ لینڈیارڈسے کبھی بھی تعاون نہیں کیا،سکاٹ لینڈکے پاس ٹھوس ثبوت تھے اورمیں کاغذات ٹی وی پرعوام کودکھاوٴں گا،اگرثبوتوں کاباہمی تبادلہ ہوتاتومستقبل میں چورراستے بندہوجاتے لیکن حکومت نے جان بوجھ کرآنکھیں بندکرلیں ،۔

(جاری ہے)

بھارت سے فنڈنگ کامعاملہ بہت سنگین تھااورسکاٹ لینڈیارڈنے پلیٹ میں رکھ کردیاتھامگرحکومت نے اس ڈرسے دستاویزات کاتبادلہ نہیں کیاکہ کہیں پنڈوراباکس نہ کھل جائے ،اسکاٹ لینڈیارڈکے پاس ڈپٹی میئرکراچی کے اکاوٴنٹس کی تفصیلات تھیں وہ بلاتے رہے مگروہ گئے ہی نہیں ۔

سکاٹ لینڈیارڈنے ایک بارنہیں بلکہ کئی بارتعاون مانگامگرحکومت کرناہی نہیں چاہتی تھی اورنہ ہی کریگی،کیونکہ ان کے تانے بانے بھارت سے جاکرملتے ہیں ،میں نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے بھی ثبوت دیئے تھے حالانکہ جے آئی ٹی نے مجھے جلدبازی میں بلایاتھا۔بھارت سے فنڈنگ کامعاملہ فاروق ستارسب کوپتہ تھامگرہم نے کیس کوتھانے کاکیس بناکرخراب کردیاکیونکہ ہم نے اس کیس کوآگے نہیں چلاناتھااوریہ وہ ثبوت تھاجس کوحکومت پوری دنیاکے سامنے پیش کرسکتی تھی کہ دیکھیں ہمارے ساتھ کیاہورہاہے ،برطانیہ کوثبوت ہی نہیں دیئے گئے توکیس کیسے آگے چلتا،29نومبر2015ء کو80صفحات کاڈوزیئربھیجاتھالیکن مجھے لگ رہاہے کہ حکومت ایم کیوایم کوبچانے کیلئے آگے آئی ہے ،کیونکہ ان دستاویزات کے بعدمعاملہ ہی ختم ہوگیاہے ،یہ دستاویزات مستندہیں آج بھی اگرحکومت میں ذرابھی سنجیدگی ہے اورحکومت چاہتی ہے کہ ہمارے ملک کوبدحال نہ کیاجائے توحکومتی سطح پربات چیت کی جائے اورجس اسلحہ کی فہرست الطاف حسین کے دفترسے ملی تھی وہ اسلحہ بھی برآمدہوا،میں اس کیس کوایسے نہیں چھوڑوں گااپنے ملک کی عدالتوں سے پوچھوں گاکہ مستندثبوتوں کی موجودگی میں میرے ملک کیخلاف کیوں سازش کی گئی ،اپنے ملک کیلئے آخری حدتک جاوٴں گا