وفاقی حکومت نے سائبر کرائم کے مقدمات کی سماعت کیلئے ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سے ججز کے نام مانگ لیے

بدھ 12 اکتوبر 2016 11:45

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12اکتوبر۔2016ء)وفاقی حکومت نے سائبر کرائم کے مقدمات کی سماعت کیلئے تمام ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سے ججز کے نام مانگ لیے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سائبر کرائم کے مقدمات کی سماعت کیلئے صوبائی دارلحکومتوں میں ایک جوڈیشل مجسٹریٹ اور ایک ڈسٹرکٹ اور سیشن جج تعینات کیا جائے گا۔ تاہم قانونین کے تحت ان ججز کی تربیت کیلئے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے ۔

پیر کے روز وفاقی وزارت قانون کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ کی چیف جسٹس کو خط لکھا گیا ہے جس میں سائبر کرائمز کے مقدمات کی سماعت کیلئے ایک جوڈیشل مجسٹریٹ اور ایک ڈسٹرکٹ اور سیشن جج کی خدمات مانگی گئی ہیں ، جس کے جواب میں سندھ ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ سائبر کرائمز کورٹ میں جوڈیشل افسران کی بطور ججز تعینا تی محرم کے بعد مکمل کر لی جائے گی۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے وزارت قانون کو جلد سفارشات بھجوائی جائیں گی تاکہ وہ ان ججز کی تعیناتی کا نوٹیفیکیشن جاری کر کے سائبر کرائمز کیسز کی سماعت کر سکیں۔قوانین کے تحت وفاقی حکومت سائبر کرائم کیسز کی سماعت کرنے والے ججز کی تعیناتی متعلقہ صوبوں کے چیف جسٹس صاحبان سے مشاورت کے بعد عمل میں لائی جائے گی۔وفاقی حکومت نے پی ای سی اے پر عمل درآمد کیلئے ایف آئی اے کو قانون نافذ کرنے والی اتھارٹی کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے ۔

لیکن وفاق نے سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے اس معاملے پر کوئی مشاورت نہیں کی۔جس سے سائبر کرائم کیلئے بطور جوڈیشل افسران کی تعیناتی میں قانونی سقم پیدا ہونے کا امکان ہو گیا ہے۔ پی ای سی اے19اگست کو نافذ العمل ہوا ہے ۔ایف آئی اے اس قانون پر عمل درآمد کے حوالے سے کام شروع کر دیا ہے۔ اور کچھ افراد کو مقدمات درج ہونے کی بنیاد پر گرفتارکیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :