پاکستانی قوم اب کسی کوترقی کے عمل کو روک کراپنی منزل کھوٹی نہیں کرنے دے گی:شہبازشریف

وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے لاہور میں ایشیاء کے سب سے بڑے پنجاب سیف سٹی منصوبے کا افتتاح کردیا شہبازشریف کاپنجاب کے 6بڑے شہروں میں بھی سیف سٹی منصوبے شروع کرنے کا اعلان ورلڈ بینک اورآئی ایم ایف کا سرٹیفکیٹ ان لوگوں کیلئے بھی گواہی ہے جو عوام کی فلاح وبہبود کے منصوبوں کیخلاف سوچتے اور بولتے ہیں خدارا حقائق کی بات کریں اورایمانداری سے کام لیں،پاکستان ہے تو ہم سب ہیں کوئی بھی بات کرنے سے قبل پاکستان کو سامنے رکھیں

بدھ 12 اکتوبر 2016 11:43

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12اکتوبر۔2016ء)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے قربان لائنز،لاہورمیں پاکستان میں اپنی نوعیت کے منفرد اور ایشیاء کے سب سے بڑے پنجاب سیف سٹی منصوبے کا افتتاح کردیا۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے اینٹی گریٹڈ کمانڈ ،کنٹرول اینڈ کمیونیکشن سنٹر کے افتتاح کے بعدتقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیف سٹی منصوبے کاپہلا مرحلہ ریکارڈ مدت میں مکمل ہوا ہے ،صوبے کے عوام کو پرامن ماحول فراہم کرنے اورجرائم پر قابو پانے کیلئے پنجاب حکومت نے سیف سٹی منصوبے پر کام شروع کیا ہے جس پر 12ارب روپے خرچ کیے جارہے ہیں اوراس منصوبے کے تحت کمانڈاینڈ کنٹرول سنٹر میں بہت بڑی سکرین لگائی گئی ہے جو کہ ایشیاء کی سب سے بڑی سکرین ہے۔

پنجاب حکومت سیف سٹی پراجیکٹ پر چین کی صف اول کی کمپنی ہیواوے کے تعاو ن سے کام کررہی ہے اوریہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا منفرد منصوبہ ہے ۔

(جاری ہے)

مجھے یقین ہے کہ چینی کمپنی اس منصوبے کو ایک مثالی پراجیکٹ کے طورپر چلائے گی اورپوری دنیا میں یہ منصوبہ محنت ،دیانت،امانت اور شفافیت کے لحاظ سے اپنی مثال آپ ہوگا۔پاکستان میں پنجاب پہلا صوبہ ہے جہاں پراس منصوبے کا افتتاح کیا گیا ہے جبکہ آج سے چھ برس قبل اس وقت کی وفاقی حکومت نے اسلام آباد میں سیف سٹی پراجیکٹ شروع کیا تھا جواب آکر مکمل ہوا ہے لیکن پنجاب حکومت کا سیف سٹی منصوبہ اسلام آباد کے منصوبے کے حجم سے چار گنا بڑا ہے ۔

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اسلام آباد سیف سٹی پراجیکٹ کے 1500کیمروں کو بڑھا کر2000 کیمروں پر لے آئے ہیں جبکہ پنجاب سیف سٹی پراجیکٹ کے تحت لاہورمیں8ہزار کیمرے لگائے جارہے ہیں ۔پنجاب کے سیف سٹی پراجیکٹ کے لئے سب سے کم بولی ہیواوے کمپنی نے دی جو کہ 16ارب روپے تھی،تاہم ہم نے اس رقم کو کم کرواکر12ارب روپے پر لائے اورقوم کے 4ارب روپے اس منصوبے میں بچائے ہیں جبکہ دوسری اسلام آباد سیف سٹی پراجیکٹ جو حجم میں چار گناچھوٹا ہے اس کا معاہدہ 6برس قبل12ارب روپے میں ہوا تھا ۔

انہوں نے کہاکہ کرپشن کی بے بنیاد باتیں کرنے والے اس منصوبے کی شفافیت اورقومی وسائل کے 4 ار ب روپے کی بچت کو بھی یاد رکھیں۔وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں وفاقی اورپنجاب حکومت نے قومی وسائل کی بچت کر کے شفافیت کی جو مثالیں قائم کی ہیں، اس کا اعتراف معروف بین الاقوامی ادارے ورلڈ اکنامک فورم نے بھی کیا ہے اور پاکستان میں کرپشن میں کمی کو تسلیم کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی سیاسی و انتظامی ٹیم میں وہ تڑپ ہے جس کا مظاہرہ آپ نے سیف سٹی پراجیکٹ میں 4 ارب روپے کی بچت سے دیکھا ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیف سٹی پراجیکٹ کے لئے بچوں اور بچیوں کی بھرتیاں سفارش کے بغیر صرف اورصرف میرٹ پر ہوئی ہیں اورانہیں بہترین تربیت دی گئی ہے ۔آج یہ نوجوان خود گواہی دے رہے ہیں کہ ان کی بھرتیاں میرٹ پر کی گئی ہیں اورمجھے یقین ہے کہ یہ نوجوان اس منصوبے کو کامیاب بنانے کیلئے دن رات ایک کردیں گے اورپورے پاکستان میں اس منصوبے کا نام ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ ان نوجوانوں پر جو سرمایہ کاری پنجاب حکومت نے کی ہے وہ اس کو درست ثابت کرتے ہوئے منصوبے کو مثالی بنائیں گے۔کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر میں جو سکرینیں لگائی گئی ہیں وہاں پر علاقوں کی مانیٹرنگ کی جارہی ہے اوراس منصوبے سے جرائم پیشہ عناصر پر کڑی نظر رکھی جائے گی اوریہاں سے الارم بیل بجے گی جس سے متعلقہ ادارے الرٹ ہوجائیں گے۔

پنجاب حکومت کے اس اقدام سے پاکستان محفوظ ،پرامن اورخوشحال ملک بنے گا۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اورانتہاء پسندی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی بہادر افواج ،پولیس ،عوام اورزندگی کے ہر طبقے نے بیش قیمت قربانیاں دی ہیں اوریہ منصوبہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھی ایک اہم کردارادا کرے گا۔ وزیراعلیٰ نے پنجاب کے 6دیگر شہروں میں سیف سٹیز پراجیکٹس شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ملتان ،بہاولپور،راولپنڈی ، گوجرانوالہ ،فیصل آباد اور سرگودھا میں یہ منصوبے 2017ء کے آخر میں مکمل کرلیے جائیں گے جبکہ لاہور میں آج پنجاب سیف سٹیز پراجیکٹ کاپہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے اوردیگر مراحل اگلے برس کے اوائل تک مکمل ہوجائیں گے اس طرح پورے لاہور کی جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے سرویلنس کی جاسکے گی جبکہ 7شہروں میں یہ منصوبے مکمل ہونے سے پنجاب محفوظ ،پرامن اورخوشحال صوبے کی حیثیت سے ابھرے گا۔

انہوں نے کہا کہ چین کے قونصل جنرل یوبورن نے اس ضمن میں بہت تعاون کیا ہے اورچینی کمپنی نے پیشہ ورانہ انداز سے منصوبے کاپہلا مرحلہ مکمل کیا ہے ۔اس منصوبے کاسی پیک کے منصوبوں سے بھی تعلق ہے اور سی پیک کے تحت چاروں صوبوں میں تیزرفتاری سے منصوبوں پر کام ہورہا ہے اور ورلڈ بینک اورآئی ایم ایف نے انفراسٹرکچر،توانائی ، ٹرانسپورٹ اورسی پیک کے منصوبوں کی تکمیل کے حوالے سے پاکستان کی حکومت کی تعریف کی ہے اور اس سے بڑا سرٹیفکیٹ پاکستان کو نہیں مل سکتا ۔

یہ ان لوگوں کے لئے بھی گواہی ہے جو عوام کی فلاح وبہبود اورترقیاتی منصوبوں کے خلاف سوچتے اور بولتے ہیں اورایسی کوشش کررہے ہیں جس سے ترقیاتی منصوبے مکمل نہ ہوسکیں اورپاکستان اپنی منزل دوبارہ کھو بیٹھے لیکن یہ قوم اس مرتبہ یہ نہیں ہونے دے گی۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت سندھ میں پنجاب کے مقابلے میں زیادہ منصوبے لگ رہے ہیں لیکن ہمیں خوشی ہے کہ سندھ میں بھی ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اورنج لائن میٹروٹرین کا منصوبہ چین کی فنڈنگ سے شروع کیا گیا ہے اور یہ فنڈز پنجاب حکومت نے چین کو واپس کرنے ہیں ۔ خدارا حقائق کی بات کریں اورایمانداری سے کام لیں ۔پاکستان ہے تو ہم سب ہیں لہٰذا کوئی بھی بات کرنے سے قبل پاکستان کو سامنے رکھیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ منصوبہ انتہاء پسندی ،دہشت گردی،جرائم اورسماج دشمن عناصر کے قلع قمع کیلئے بڑا اقدام ہے لہٰذااس کو ہر صورت کامیاب کرنا ہے۔

وزیراعلیٰ نے منصوبے کے پہلے مرحلے کی تکمیل پر چین کے قونصل جنرل یوبورن،چینی کمپنی ہیواوے پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر،صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ ،کابینہ کمیٹی برائے امن وامان کے اراکین ،چیف سیکرٹری ،انسپکٹر جنرل پولیس، چےئرمین منصوبہ بندی و ترقیات،سیکرٹری داخلہ ، ایم ڈی پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی،چیف آپریٹنگ آفیسر،پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی اورمتعلقہ حکام کا شکریہ ادا کیا ۔

چیف آپریٹنگ آفیسر پنجاب سیف سٹی اتھارٹی ناصر اکبر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ شہبازشریف نے جو خواب دیکھا تھا آج اسے ایک حسین تعبیر مل گئی ہے ۔چینی قونصل جنرل یوبورن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ شہبازشریف نے ذاتی کاوشوں کے ذریعے منصوبے کو تیزی سے آگے بڑھایا ہے اوریہ منصوبہ پاک چین دوستی کا ایک اور شاہکار ہے۔

انہوں نے کہاکہ سی پیک کے منصوبوں پر پنجاب سمیت پاکستان بھر میں اعلی معیار اوررفتار سے کام ہورہاہے اور پنجاب سیف سٹی کے منصوبے سے صوبے کے عوام کو محفوظ اورپرامن ماحول میسر آئے گا۔چیف ایگزیکٹو آفیسرہیواوے کمپنی نے کہا کہ اس منصوبے کیلئے ہمیں وزیراعلیٰ شہبازشریف کی بے پناہ حمایت رہی ہے اورآج منصوبے کا پہلا مرحلہ مکمل ہوا ہے ۔ انہوں نے بتایاکہ کمانڈاینڈ کنٹرول سنٹر میں لگائی گئی سکرین دنیا میں ا پنی نوعیت کی سب سے بڑی سکرین ہے۔

پہلے مرحلے کو ریکارڈ مدت میں مکمل کیا گیا ہے ۔انسپکٹر جنرل پولیس مشتاق سکھیرا نے کہا کہ زمانہ بدلنے کیساتھ سکیورٹی کے انداز بھی بدل چکے ہیں اوریہی وجہ ہے کہ پنجاب پولیس کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کیا جارہاہے ۔قبل ازیں وزیراعلیٰ نے پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے جدید ترین اینٹی گریٹڈ کمانڈ ، کنٹرول اینڈ کمیونیکشن سنٹر کا افتتاح کیا ۔اس موقع پر چینی قونصل جنرل یوبورن،صوبائی وزیر رانا ثناء اللہ ،بلال یاسین ،مجتبیٰ شجاع الرحمان،اراکین اسمبلی،چیف سیکرٹری اورمتعلقہ حکام بھی موجود تھے ۔