سی اے اے نے شاہین ایئرلائن میں چوری سکینڈلز اور غیر قانونی طریقہ سے دو خواتین ملازمین کو نکالنے کا نوٹس لے لیا ،ایئرلائنز سے وضاحت طلب

کسٹمز ، ایف بی آر اور ایف آئی اے بھی ایئرلائنز کے خلاف اعلی پیمانے پر تحقیقات میں مصروف

پیر 10 اکتوبر 2016 10:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10اکتوبر۔2016ء) شاہین ایئرلائن میں چوری سکینڈلز اور غیر قانونی طریقہ سے دو خواتین ملازمین کو ادارہ سے نکالنے کا سول ایوی ایشن اتھارٹی نے نوٹس لے لیا ہے اور شاہین ایئرلائنز سے وضاحت طلب کر لی ہے حکومت پاکستان کے دیگر ادارے جن میں کسٹمز ، ایف بی آر اور ایف آئی اے بھی شاہین ایئرلائنز کے خلاف اعلی پیمانے پر تحقیقات کرنے میں مصروف ہیں خبر رساں ادارے کو ذرائع نے بتایا کہ شاہین ایئرلائنز نے لندن کے شاپنگ مال پرائم مارک میں ہونے والی چوری کا ملبہ اپنے دو خواتین آفیسر پر ڈال دی ہے چوری کا ملبہ ڈالتے ہوئے خواتین کیبن کرو نازیہ اذکر اور ردا سعید کو ملازمت سے برخاست کر دیا گیا برخاستگی سے قبل نہ تو انہیں شوکاز نوٹس جاری کئے گئے اور نہ کوئی وضاحت طلب کی گئی ہے دونوں خواتین نے خبر رساں ادارے کو بتاتے ہوئے کہاکہ شاہین ایئرلائن انتظامیہ نے ناانصافی کرتے ہوئے چوری کا ملبہ ہم پر ڈالتے ہوئے ملازمت سے برخاست کیا گیا ہے شاہین ایئرلائنز کو لائسنس سول ایوی ایش اتھارٹی نے دیا ہوا ہے اور شاہین ایئرلائنز کے معاملات کی نگرانی بھی سی اے اے کرتی ہے شاہین ایئرلائنز پر الزام ہے کہ انتظامیہ نے کروڑوں روپے کا ٹیکس چوری کر رکھا ہے جبکہ سی اے اے کی زمین پر قبضہ کر کے ریسٹ ہاؤس بھی تعمیر کر رکھا ہے اس ریسٹ ہاؤس میں غیر اخلاقی سرگرمیاں بھی جاری رہتی ہیں ۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق شاہین ایئرلائنز کے مارکیٹنگ منیجر زوہیب نے خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے حقائق بتانے کی بجائے دھمکیاں دینا شروع کر رکھی ہیں زوہیب پر بھی الزام ہے کہ شاہین ایئرلائنز کا بیڑا غرق کرنے میں ان کا بھی بڑا ہاتھ ہے ۔

متعلقہ عنوان :