خواتین بارے تضحیک آمیز بیان ڈونلڈ ٹرمپ کو مہنگا پڑ گیا ،ری پبلکن سینیٹرز اور اراکین کانگریس حمایت سے دستبردار ہوگئے

اہلیہ نے بھی بیان نا قابل قبول اور نازیبا قراردیا ،امید ہے ووٹر ان کی معذرت کو قبول کر لیں گے،میلانیا

پیر 10 اکتوبر 2016 10:44

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10اکتوبر۔2016ء)ریپبلکن صدارتی امید وار ڈونلڈ ٹرمپ اپنی حریف ڈیموکریٹک امیدوار ہیلری کلنٹن سے دوسرے مباحثے سے قبل مشکلات میں پڑھ گئے ہیں ،خواتین سے متعلق انکے تضحیک آمیز بیان پر ری پبلکن سینیٹرز اور اراکین کانگریس نے انکی مخالفت کردی ہے جبکہ انکی اہلیہ میلانیا نے بھی کہا ہے کہ وڈیو میں سامنے آنے والے ٹرمپ کے الفاظ "نا قابل قبول اور نازیبا ہیں"۔

تاہم انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ووٹر ان کی معذرت کو قبول کر لیں گے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی فحش باتین سن کرری پبلکن سینیٹرز اور اراکین کانگریس نے کانوں کو ہاتھ لگا لیے ہیں۔ ٹرمپ کی اب تک حمایت کرنیوالے کئی سینیٹروں نے ان کی توثیق بھی واپس لے لی ہے۔

(جاری ہے)

نائب صدارتی امیدوار مائیک پنس کو کہنا پڑا کہ وہ ٹرمپ کے بیان کا دفاع نہیں کرسکتے۔

شکر ہے انہوں نے خود ہی معذرت کرلی۔ اب دوسری بحث میں ان کے پاس دل کا حال کہنے کا موقع ہوگا۔ری پبلکن پارٹی کے کئی سینئر رہنماوں نے تو ٹرمپ سے مستعفی ہونے اور جارج پنس ہی سے ان کی جگہ لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔ سینیٹر مارک کرک کہتے ہیں ہنگامی متبادل کی ضرورت ہے۔ سینیٹر مائیک لی کہتے ہیں ٹرمپ ہٹ جائیں، کسی اور کو اصولوں کی پاسداری کا موقع دیں۔

نیویارک کے سابق گورنر پٹا کی کہتے ہیں ٹرمپ کی مہم زہریلی، جھوٹ اور جہالت کا مربہ ہے، وہ دستبردار ہوں۔ ری پبلکن کانفرنس کی چیئروومن مک موریس نے کہا کہ جارج پنس آگے بڑھیں تاکہ ہلیری کو شکست دی جاسکے۔سابق صدارتی امیدوار مٹ رومنی نے کہا کہ شادی شدہ عورتوں کے بارے میں ایسی باتیں کرکے ٹرمپ ہماری بیوی، بیٹیوں کی عزت کم کردی ہے۔ سبکدوش امیدواروں کو بھی تنقید کا نیا موقع ملا ہے۔

جیب بش نے کہا کہ دو ننھی پوتیاں ہونے کے ناطیوہ سمجھتے ہیں کہ ٹرمپ کی کوئی بھی معذرت قابل قبول نہیں۔ کارلی فی اورینا نے کہا کہ ٹرمپ ان کی نمائندگی کرتے ہیں اور نہ ہی ان کی ری پبلکن پارٹی کی۔جان کیسک نے کہا کہ غلط فہمی میں نہ رہیں، ٹرمپ کے الفاظ کا کسی صورت دفاع نہیں کیا جاسکتا۔ سینیٹر ٹڈ کروز کے نزدیک ٹرمپ کے بیانات پر معافی کی جگہ ہی نہیں ہے۔

مارکو روبیو کے نزدیک ٹرمپ نے عورتوں کے بارے میں بس میں جو فحش باتیں کیں، وہ تو نجی طور پر بھی زیب نہیں دیتیں ہیں۔دوسری طرف رواں سال کے صدراتی انتخاب کی مہم کے دوران سامنے آنے والے رائے عامہ کی جائزوں کے مطابق ٹرمپ خواتین میں اور خاص طور پر پڑھی لکھی خواتین میں زیادہ مقبول نہیں ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کی تیسری اہلیہ ہیں اور انہوں نے 2005 میں ان ساتھ شادی کی تھی۔

میلانیا ٹرمپ نے کہا کہ "یہ اس شخص کی عکاسی نہیں کرتی ہے جس کو میں جانتی ہوں۔ وہ ایک راہنما کا حوصلہ اور شعور رکھتے ہیں۔"سیاسی اور سماجی ماہرین اس خدشے کا اظہار کر رہے ہیں کہ جمعہ کو جاری ہونے والی وڈیو کے بعد اس پر بحث امریکہ میں سیاسی صورت حال پر چھائی ہوئی ہے اور یہ 8 نومبر کے انتخاب میں ٹرمپ کے (صدر منتخب ہونے کے) امکانات پر منفی طور پر اثر انداز ہو گی۔

ٹرمپ کی وڈیو کے بعد کئی ایک خواتین اس بارے میں تحفظات کا اظہار کر چکی ہیں جکبہ ان کی اپنی ریپبلکن جماعت کے کئی ایک راہنماوٴں کی طرف سے بھی ان پر تنقید کی جارہی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ وہ انہیں ووٹ نہیں دیں گے اور ان میں سے کئی ایک کا کہنا ہے کہ وہ ہلری کو بھی ووٹ نہیں دیں گے۔اس کی وجہ سے کئی ممتاز ریپبلکنز کو ایک مشکل صورت حال کا سامنا ہے کہ وہ اس امیدوار کو ووٹ نہیں دیں گے جو صدر منتخب ہو سکتا ہے دوسری صورت میں وہ ایک تیسرے امیدوار کو ووٹ دے سکتے ہیں جس کے صدر منتخب ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ اپنی حمایت کم ہونے کے باوجود پر امید ہیں اور انہوں نے دستبردار ہونے سے انکار کردیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :