وزارت پانی و بجلی نے جنرل سیل ٹیکس کی مد میں ایف بی آر سے 3ارب 65کروڑ 86لاکھ 70ہزار روپے مانگ لئے

اتوار 9 اکتوبر 2016 13:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9اکتوبر۔2016ء) وزارت پانی و بجلی نے جنرل سیل ٹیکس کی مد میں ایف بی آر سے 3ارب 65کروڑ 86لاکھ 70ہزار روپے مانگ لئے۔ خبر رساں ادارے کے پاس دستیاب آڈٹ رپورٹ 2015-16ء کے مطابق وزارت پانی و بجلی نے ایف بی آر سے جی ایس ٹی کی مد میں3ارب65کروڑ روپے سے زائد کی ریکوری کرنا ہے ۔ دستاویزات کے مطابق سیلز ٹیکس ایکٹ 1990ء کے باب 2سیکشن10کے مطابق اگر رجسٹرڈ آدمی کی جانب سے زیرو ریٹڈ مقامی سپلائی یا ٹیکس سال کے دوران کوئی ایکسپورٹ کی گئی ہو تو 45دن کے اندر برھ جانیو الی ٹیکس کی رقم رجسٹرڈ آدمی کو واپس کرنے کا پابند ہے۔

جنرل منیجر فنانس پاور کے آفس نے نان کور ایکٹویٹیز اور کور ایکٹویٹیز کی مد میں ایف بی آر سے3ارب 40کروڑ اور 25کروڑ 77لاکھ روپے کی رقم جی ایس ٹی کی مد میں کلیم کی تھی جبکہ نان کور ایکٹوٹیز کی مد میں کلیم کئے گئے 500ملین روپے ماہانہ سیلز ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کے ذریعے بنیادی سرگرمیاں میں منتقل کر دیئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

جس سے غیر بنیادی سرگرمیاں کسی مد میں جی ایس ٹی کو چھوڑ دیا گیا ہے جس کی وجہ سے جی ایس ٹی کی مد میں مالی سال2014-15کے دوران ایف بی آر سے3ارب 65کروڑ 96لاکھ سے زائد روپے کی معاشی بد انتظامی رونما ہوئی۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق اس معاملے کو انتظامیہ کے ساتھ مئی2015ء میں اٹھایا گیا اور وزارت کو دسمبر 2015ء میں اس حوالے سے رپورٹ کیا گیا۔ انتظامیہ کی جانب سے جواب دیا گیا کہ واپڈا اے لاہور ہائی کورٹ میں بی ایس ٹی کی واپسی کا دعویٰ دائر کیا ہوا ہے آڈٹ نے ہدایات کیں کہ انتظامیہ عدالت میں اس معاملے کی بھرپور پیروی کرے اور ایف بی آر سے جی ایس ٹی کی ریکوری یقینی بنائے۔

متعلقہ عنوان :