خیبر پختونخوا اسمبلی کااجلاس ، وفاق اقتصادی راہداری پراے پی سی کے فیصلوں پر من و عن عملدرآمد، وزیر اعظم اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی تمام فیصلوں سے متعلق آگاہ کریں،قرارداد میں مطالبہ

اقتصادی راہداری میں خیبر پختونخوا کو نظر انداز کیا گیا تو کسی اور کو بھی اس سے گزرنے نہیں دینگے،وزیر اعلی پر ویز خٹک

ہفتہ 8 اکتوبر 2016 10:19

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8اکتوبر۔2016ء)خیبر پختونخوا اسمبلی نے قرار داد کے ذریعے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اقتصادی راہداری کے حوالے سے منعقدہ آل پارٹی کانفرنس کے فیصلوں پر من و عن عملدرآمد کرے اور اس راہداری کے متعلق وزیر اعظم اور وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی تمام فیصلوں سے متعلق آگاہ کرے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے اس موقع پر زور دیا کہ اگر اقتصادی راہداری میں خیبر پختونخوا کو نظر انداز کیا گیا تو کسی اور کو بھی اس سے گزرنے نہیں دینگے۔

صوبائی اسمبلی میں طویل بحث کے بعد صوبائی وزیر انیسہ زیب طاہر خیلی نے قرارداد پیش کیں جسے متفقہ طور پر منظور کیا گیا قرار داد کے متن کے مطابق باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سی پیک میں مغربی روٹ شامل نہیں جس کے باعث صو بے کی عوام میں تشویش دوڑگئی ہے اس لئے صوبائی اسمبلی مطالبہ کرتی ہے کہ اے پی سی کے فیصلوں پر من و عن عملدر آمد کیا جائے احسن اقبال کی صو بے کی پارلیمانی وفد کے ساتھ جو فیصلے کئے گئے تھے ان کیلئے فوری طور پر فنڈ مختص کر کے اقتصادی راہداری کا حصہ بنایا جائے اور پارلیمانی رہنماؤں کے منظور کردہ مطالبات پر عملدر آمد کرے۔

(جاری ہے)

اقتصادی راہداری کے مجوزہ روٹ کے علاوہ گلگت چترال ، چکدرہ، پشاور،ثوب، گوادر اور گلگت کوہستان، بشام،خوازہ خیلہ، پشاور، ثوب،گوادر روٹس کو بھی متبادل روٹس کا درجہ دیا جائے انڈس ہائی وے کی تعمیر کیلئے پانچ ارب روپے ناکافی ہیں ان میں مزید اضافہ کیا جائے اور وزیر اعلیٰ کی سربراہی میں تمام پارلیمانی رہنماؤں پر مشتمل کمیٹی کی راہداری کی تکمیل تک وزیر اعظم اور وفاقی وزراء کے ہمراہ ہونے والے فیصلہ جات پر مکمل عملدرآمد یقینی بنائے اور یہ کمیٹی اس منصوبے کی نگرانی بھی کریگی اس موقع پر وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے ایوان کو بتایا کہ صوبائی حکومت سے وفاق نے جو وعدے کئے تھے وہ اس پر یقین کر رہی تھی مگر بعد میں چینی سفیر نے واضح کیا کہ کوئی مغربی روٹ راہداری کا حصہ نہیں ہے صرف ایک سڑک تعمیر کی جا رہی ہے جس میں ریلوے، فائبر آپٹک، ایل این جی اور دیگر لوازمات شامل نہیں وفاق مسلسل ہم سے جھوٹ بولتی رہی مغربی روٹس ڈیرہ اسماعیل خان تک نہیں اس سے آگے بھی تعمیر کی جانی چاہئیے انہوں نے واضح کیا کہ اب وہ صوبے کے حقوق کیلئے چپ نہیں رہینگے وفاقی حکومت ہمیں مزید قصے نہ سنائے چین کے ساتھ اقتصادی راہداری کے اصل دستاویزات پیش کرے اگر ایسا نہیں کیا جاتا تو کسی اور کو بھی اس راستے سے گزرنے نہیں دینگے خیبر پختونخوا فیڈریشن کا حصہ ہے اور انہیں حصہ ملنا چاہئیے صرف سنٹرل روٹ کی تعمیر نے مغربی روٹس بھی ملک کی ترقی کی ضامن ہے۔

قبل ازیں صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں ن لیگ کے پارلیمانی لیڈر سردار اورنگزیب نے ایوان کو بتایا کہ وفاقی حکومت نے جو وعدے کئے تھے اُس پر من و عن عملدر آمد ہو گا 18اکتوبر کو وفاقی وزیر احسن اقبال گورنر ہاؤس میں تمام صوبائی حکومت کو اقتصادی راہداری کے حوالے سے اعتماد میں لینگے۔

متعلقہ عنوان :