برسلز کانفرنس کے دوران سرتاج عزیز کی افغان صدر سے ملاقات

پاکستان، افغانستان میں پائیدار امن کا خواہش مند ہے، ہمارے امن و استحکام کیلئے ضروری ہے،سرتاج عزیز فغان حکومت اور عوام کی جانب سے حزب اسلامی کے ساتھ کیے جانے والے امن معاہدہ خوش آئند ہے اس اقدام کو سراہتے ہیں ، مشیر خارجہ دونوں ممالک کو ترقی کی ترجیحات کے مطابق افغان حکومت کے منصوبوں کو شناخت کرنے کیلئے مل کر مذاکرات کے ذریعے کام کرنا چاہیے، افغان صدر

جمعہ 7 اکتوبر 2016 11:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7اکتوبر۔2016ء) وزیراعظم کے مشیر سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ پاکستان، افغانستان میں پائیدار امن کا خواہش مند ہے جو پاکستان کے امن و استحکام کیلئے ضروری ہے۔بیلجیئم کے شہر برسلز میں افغانستان کے حوالے سے جاری کانفرنس میں سرتاج عزیز نے افغان صدر محمد اشرف غنی کی خواہش پر سرتاج عزیز نے ان سے ملاقات کی۔افغانستان میں امن و استحکام کیلئے طویل اقدامات کے حوالے سے بات چیت کے دوران مشیر خارجہ نے زور دیا کہ پاکستان، افغانستان میں پائیدار امن کا خواہش مند ہے جو پاکستان کے امن و استحکام کیلئے ضروری ہے۔

سرتاج عزیز نے افغانستان میں پائیدار اقتصادی ترقی کیلئے بین الاقوامی برادری کی مدد اور اس کیلئے مسلسل مصروفیت کی ضرورت پر زور دیا۔

(جاری ہے)

افغان صدر اور مشیر خارجہ نے افغان امن عمل کے حوالے سے بھی بات چیت کی اور زور دیا کہ پائیدار امن اور استحکام کو حاصل کرنے کیلئے سیاسی مذاکرات ناگزیر ہیں۔سرتاج عزیز نے افغان حکومت اور عوام کی جانب سے حزب اسلامی کے ساتھ کیے جانے والے امن معاہدے کو سراہتے ہوئے اس اْمید کا اظہار کیا کہ اس قسم کا اقدام دیگر عسکری گروپوں کے ساتھ امن معاہدے کی تکیمل کا ذریعہ بھی بنے گا۔

افغان حکومت اور طالبان کے درمیان دوبارہ امن عمل کیلئے سنجیدہ مدد فراہم کرنے کی یادہانی کراتے ہوئے سرتاج عزیز نے پیغام دیا کہ پاکستان اس حوالے سے چار فریقی گروپ کے فریم ورک پر اقدامات اٹھانے کیلئے تیار ہے۔افغان صدر اشرف غنی نے پاکستان کی جانب سے برسلز کانفرنس کے موقع پر افغانستان کی معاشی ترقی کیلئے مزید 50 کروڑ ڈالر کی امداد پر شکریہ ادا کیا، 'جو پاکستانی حکومت اور عوام کی یکجہتی اور حمایت کی ترجمان ہے'۔

انھوں نے تجویز پیش کی کہ دونوں ممالک کو ترقی کی ترجیحات کے مطابق افغان حکومت کے منصوبوں کو شناخت کرنے کیلئے مل کر مذاکرات کے ذریعے کام کرنا چاہیے۔صدر اشرف غنی نے تشویش کا اظہار کیا کہ طالبان کی جانب سے مسلسل امن عمل میں شمولیت سے انکار افغانستان میں قتل اور تشدد میں اضافے کا باعث بن رہا ہے۔