”شام میں فائر بندی“ امریکا نے روس سے بات چیت ترک کر دی

بدھ 5 اکتوبر 2016 10:24

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5اکتوبر۔2016ء)امریکا نے شام میں فائر بندی معاہدے پر عمل درآمد کے لیے روس کو راضی کرنے کی اپنی تمام تر کوششیں ترک کرنے کا اعلان کیا ہے۔ واشنگٹن اور ماسکو فائر بندی معاہدے کی ناکامی کی ذمہ داری ایک دوسرے پر عائد کر رہے ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان جان کربی نے دو طرفہ مذاکرات معطّل کرنے کااعلان کرتے ہوئے کہا،”ہم نے پوری کوشش کی کہ روس کو ساتھ ملا کر خانہ جنگی کے شکار ملک شام میں امن کے قیام کو ممکن بنایا جائے۔

(جاری ہے)

لیکن روس نے اس تناظر میں اپنی ذمہ داریوں پر عمل نہیں کیا۔ یہ ہمارے لیے کوئی آسان فیصلہ نہیں تھا کہ بات چیت کو روک دیا جائے۔“امریکا کا موٴقف ہے کہ روس فائر بندی کے لیے اپنے حلیف شامی صدر بشارالاسد پر اپنا اثر و رسوخ استعمال نہیں کر رہا بلکہ اسد کو حلب کے شہری علاقوں پر بمباری کی ترغیب دے رہا ہے۔ جان کربی نے مزید کہا کہ اس کے باوجود دونوں ممالک کی افواج کے مابین پیغام رسانی یا معلومات کا تبادلہ پہلے کی طرح جاری رہے گا تاکہ فوجیں ایک دوسرے کے راستے میں نہ آئیں اور کوئی غلط فہمی پیدا نہ ہو۔

متعلقہ عنوان :