پٹھان کوٹ حملہ،بھارتی کی فراہم کردہ معلومات کی تحقیقات جاری ہیں،شیخ آفتاب

ریڈیو پاکستان کئی سال سے اربوں روپے خسارے میں ہے، امسال 1کھرب66ارب روپے سے زائد کی منشیات اور شراب سمیت دیگر ممنوعہ اشیاء ضبط کی گئیں اسلام آباد کو سیف سٹی قرار دئیے جانے کے باوجود جرائم کی شرح میں اضافہ ہوا،نادرا سمیت تمام اداروں میں بھرتیاں میرٹ پر کی جاتی ہیں،سینٹ وقفہ سوالات میں جواب

بدھ 5 اکتوبر 2016 10:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5اکتوبر۔2016ء ) سینٹ کو وقفہ سوالات کے دوران بتایا گیا کہ پٹھان کوٹ حملے کے بارے میں بھارتی حکومت نے پانچ ٹیلی کام کمپنیوں کے نمبر فراہم کئے ہیں جن کی چھان بین کی جا رہی ہے ،پاکستان براڈکاسٹنگ کارپوریشن گذشتہ کئی سال سے اربوں روپے خسارے میں ہے ، حالیہ سال کے دوران مجموعی طورپر 1کھرب66ارب روپے سے زائد کی منشیات اور شراب سمیت دیگر ممنوعہ اشیاء ضبط کی گئی ہیں ،اسلام آباد کو سیف سٹی قرار دئیے جانے کے باوجود جرائم کی شرح میں اضافہ ہوا ہے ،نادرا سمیت تمام اداروں میں بھرتیاں میرٹ پر کی جاتی ہیں اور کسی بھی صوبے کے ساتھ زیادتی نہیں کی جاتی ہے ۔

(جاری ہے)

منگل کے روز سینٹ میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر فرحت اللہ باہر کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انچارج وزیر شیخ آفتاب نے کہاکہ پٹھان کوٹ حملے کے بارے میں بھارتی حکومت نے جو شواہد فراہم کئے ہیں اس کے بارے میں پاکستانی ایجنسیاں تحقیقات کر رہی ہیں انہوں نے بتایاکہ جونہی معاملے کی تحقیقات مکمل ہونگی تو ایوان کو اگاہ کیا جائے گا پاکستان براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے انچارج وزیر پارلیمان شیخ آفتاب نے کہاکہ پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن(ریڈیوپاکستان) کیلئے وفاقی حکومت امداد فراہم کرتی ہے تاہم گذشتہ کئی سالوں سے یہ ادارہ شدید خسارے کا شکار ہے انہوں نے بتایاکہ مالی سال2013/14کے د وران ادارے نے 6ارب 15کروڑ 86لاکھ روپے سے زائد کا خسارہ ظاہر کیا ہے حکومت ادارے کی مالی حالت بہتر بنانے کیلئے اقدامات کر رہی ہے سینیٹر چوہدری تنویر کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر پارلیمان شیخ آفتاب نے کہاکہ سرکاری افسران کیلئے مونوٹائزیشن پالیسی پر عمل درآمد ہو رہا ہے انہوں نے کہاکہ گریڈ 21گریڈ 22کے افسران کو سرکاری گاڑیاں نہیں دی جاتی ہیں چیرمین سینٹ نے مکمل جواب نہ دینے پر معاملے کو قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا ہے سینیٹر اعظم موسی خیل کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر پارلیمان شیخ آفتاب نے کہاکہ نادرہ میں تمام بھرتیاں میرٹ اور کوٹے کی بنیاد پر کی جاتی ہے اور اس میں کسی بھی صوبے کے ساتھ زیادتی نہیں کی جاتی ہے انہوں نے کہاکہ محکموں میں ڈیپوٹیشن پر آنے والے اپنی مرضی سے آتے ہیں اس میں صوبائیت کا کوئی مسئلہ نہیں ہے سینیٹر جہانزیب جمالدینی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر پارلیمان شیخ آفتاب نے کہاکہ بدقسمتی سے اسلام آباد میں جرائم کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ پورے ملک سے لوگ اسلام آباد کی سمت آرہے ہیں انہوں نے کہاکہ اسلام آباد کے دیہی علاقوں میں جرائم کی شرح زیادہ ہے انہوں نے بتایاکہ بہت زیادہ جرائم میں ملوث افراد کو پکڑا گیا ہے اور ان کے کیسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں وزیر رانا تنویر نے کہاکہ وزار ت میں مونوٹائزیشن پالیسی نافذ نہیں کی گئی ہے اس وجہ سے کسی بھی سرکاری افیسر کو گاڑی نہیں دی گئی ہے سینیٹر اعظم سواتی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر پارلیمان شیخ آفتاب نے بتایاکہ اسلام آباد میں اس وقت37 واٹر فلٹریشن پلانٹس درست حالت میں ہیں اور صرف3پلانٹس خراب ہیں سینیٹر طلحہ محمود کے سوال کا جواب دیتے ہوئے شیخ افتاب نے کہاکہ عدالتوں میں مقدمات زیر التوا ہیں کیونکہ وہاں پر بہت زیادہ وقت لگتا ہے تاہم تھانوں کی سطح پر کوئی بھی کیس التوا نہیں ہے انہوں نے بتایاکہ ممنوعہ بور اسلحہ لائسنس کی فیس غیر ممنوعہ بور کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے انہوں نے بتایاکہ نادرہ کے دفتر میں اسلحہ لائسنس کی تجدید کی جاتی ہے اور تین ہفتوں کے اندر وزارت داخلہ سے اس کی تصدیق کی جاتی ہے انہوں نے بتایاکہ اسلحہ لائسنس کا ریکارڈ صرف اسلام آباد میں نہیں بلکہ صوبوں اور اضلاع کی سطح پر بھی ہوتا ہے اور ریکارڈ کے جلنے سے کوئی خاص فرق نہیں پڑا ہے انہوں نے بتایاکہ حکومتی پالیسی کے مطابق ہر ضلع میں پاسپورٹ آفس کا ہونا ضروری ہے تاہم بڑے اضلاع میں دو یا تین پاسپورٹ کے دفاتر بنائے گئے ہیں انہوں نے بتایا کہ بلوچستان کے قلعہ سیف اللہ میں دفتر کی موجودگی کے بارے میں پتہ کرونگا انہوں نے بتایاکہ تمام ایجنسیوں میں پاسپورٹ دفاتر بنائے گئے ہیں سینیٹر اعظم سواتی کے انسانی سمگلنگ کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر پارلیمان شیخ آفتاب نے بتایاکہ بدقسمتی سے انسانی سمگلنگ کا کاروبار ہو رہا ہے انہوں نے بتایاکہ اس وقت انسانی سمگلنگ کی روک تھام کے سلسلے میں نیا قانون لانے پر غور کیا جا رہا ہے سینیٹر راحیلہ مگسی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے شیخ آفتاب نے کہاکہ اسلام آباد پولیس کی سختی سے نگرانی کی جاتی ہے اور جس ایس ایچ اور کے ایریا میں جرائم بڑھ جائے تو اس سے پوچھا جاتا ہے سینیٹر طاہر حسین مشہدی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے شیخ آفتاب نے بتایاکہ پیمرا الیکٹرانیک میڈیا کی مانیٹرنگ کرتا ہے اور ٹی وی چینلز کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں پر جرمانے بھی کئے گئے ہیں سینیٹر فرحت اللہ بابر کی جانب سے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم کے مشیر عرفان صدیقی نے کہاکہ سینٹ کمیٹی کی جانب سے ہمیں ضابطہ اخلاق کے سلسلے میں کوئی رپورٹ نہیں ملی ہے اور ہماری مرتب کردہ ضابطہ اخلاق کا اجراء عدالت کے زریعے ہوا ہے جو اس وقت نافذ العمل ہے سینیٹر طاہر مشہدی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر پارلیمان شیخ آفتاب نے کہاکہ اسلام آباد کے دیہی علاقوں میں پینے کا پانی ٹیوب ویلز کے زریعے فراہم کیا جاتا ہے جس کے بارے میں عام طور پر یقین ہوتا ہے کہ ٹیوب ویلز کا پانی صحیح ہوگاانہوں نے بتایاکہ دیہی علاقوں میں سیپٹک ٹینک زیادہ نہیں ہوتے ہیں اور پانی پینے کے قابل ہوتا ہے سینیٹر چوہدری تنویر خان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے شیخ آفتاب نے کہاکہ حکومت کی جانب سے جو پالیسی ہوتی ہے اسی پر عمل درآمد کیا جاتا ہے چکلالہ کینٹ بورڈ اور راولپنڈی کینٹ بورڈ کے انتظامی ساخت میں ترمیم کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر نے کہاکہ حکومت کے پاس ایسی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے سینیٹر چوہدری تنویر خان نے کہاکہ کینٹ بورڈ کے اراکین کے پاس کسی قسم کا اختیار نہیں ہوتا ہے اور وہ صرف ووٹ ڈالتے ہیں اس کیلئے قانون سازی کی ضرورت ہے جس پر چیرمین سینٹ نے کہاکہ اس سلسلے میں آپ ترمیمی بل لائیں سینیٹر راحیلہ مگسی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر پارلیمان شیخ آفتاب نے کہاکہ ریلوے انجن کی تیاری خود کرتی ہے اور بہت کم انجن باہر سے منگوائے جاتے ہیں سینیٹر نعمان وزیر نے کہاکہ رسالپور لوکو موٹو میں کوئی بھی ریلوے انجن نہیں بن رہا ہے اس بار ے میں اگاہ کیا جائے سینیٹر جہانزیب جمالدینی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے شیخ آفتاب نے کہاکہ پی ٹی وی حکام کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ تمام اراکین پارلیمنٹ اور سیاسی جماعتوں کو مناسب وقت دیں انہوں نے کہاکہ حکومت کی جانب سے سیاسی پارٹیوں یا رہنماؤں کو پی ٹی وی پر کوریج دینے کے حوالے سے کسی قسم کی ہدایات نہیں دی جاتی ہیں سینیٹر کریم احمد خواجہ کے سوال کاجواب دیتے ہوئے وزیر برائے کشمیر آفیئر برجیس طاہر نے کہاکہ گلگت بلتستان کے عوام کو مذید آئینی حقوق دینے کے لئے کمیٹی بنائی گئی ہے اور اس کے کئی اجلاس منعقد ہوچکے ہیں انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں سینٹ کی جانب سے سفارشات سیکرٹری کشمیر آفئیر کو دی گئی ہیں جس کو کمیٹی کے اجلاس میں پیش کیا جائے گاانہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان کے بارے میں کمیٹی تمام سٹیک ہولڈروں سے مشاورت کر رہی ہے۔