وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس،پیپلزپارٹی نے حکمت عملی طے کرلی

پارٹی کا اعلی سطحی وفد بلاول بھٹو کی قیادت میں شرکت کرے گا پاک بھارت کشیدگی پر قومی اور عسکری قیادت کا مشترکہ اجلاس بلانے اورمستقل وزیرخارجہ کی تعیناتی کا مطالبہ کیا جائے گا،ذرائع

پیر 3 اکتوبر 2016 10:04

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3اکتوبر۔2016ء)پیپلزپارٹی نے وزیر اعظم کی زیر صدارت آج(پیر کو ) اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کیلئے حکمت عملی طے کرلی ،پیپلزپارٹی کا اعلی سطحی وفد بلاول بھٹو کی قیادت میں اجلاس میں شرکت کرے گا ،ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی اجلاس میں پاک بھارت کشیدگی پر قومی اور عسکری قیادت کا مشترکہ اجلاس بلانے اورمستقل وزیرخارجہ کی تعیناتی کا مطالبہ کرے گی۔

پاک بھارت کشیدگی کے بعد پیدا ہونے والی صور تحال پر وزیر اعظم نواز شریف کی ز یر صدارت پیر کے روز ہونے والے اجلاس میں شرکت اور پارٹی پالیسی کو حتمی شکل دینے کیلئے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کے سنیئر رہنماوں سے مشاورت کی جس کے بعد بلاول بھٹوزرداری کراچی سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہوگئے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق اجلاس میں پاک بھارت کشیدگی سے نمٹنے کیلئے پیپلزپارٹی نے عسکری قیادت کی بھرپور حمایت کا فیصلہ کیا ہے ،جبکہ سیاسی محاذ پر حکومت سے مشروط تعاون کی تجویز پراتفاق کیا ہے۔

پیپلزپارٹی ذرائع کے مطابق پارٹی کے سنیئر رہنماوں نے بلاول بھٹو زرداری کو مشورہ دیا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران پیپلزپارٹی اپنا سیاسی وزن مکمل طور پر حکومت کے پلڑے میں ڈالنے کے بجائے حکومت کو پراسرارخارجہ پالیسی پرسیاسی قیادت کواعتماد میں لینے کے لیے دباوٴ بڑھایا جائے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاک بھارت کشیدگی اورکنڑول لائن پربھارتی جارحیت پر پیپلزپارٹی اوراس کے کارکنان اپنی ا فوج کے ساتھ ہونگے اورمشکل ترین وقت میں بھی پاک فوج کے ہاتھ مضبوط کریں گے۔

پیپلزپارٹی وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں پاک بھارت کشیدگی کے معاملہ پر ملک میں قومی یکجہتی کیلئے حکومت سے آل پارٹیزکانفرنس بلانے کا بھی مطالبہ کرے گی، پیپلزپارٹی رہنما وٴں نے اس بات پراتفاق کیا کہ موجود صور تحال کو حکومت اپنے سیا سی مقاصد حاصل کرنے پائے اس لیے موجودہ صورتحال پرگہری نظررکھی جائے اورکسی بھی حکومتی فیصلے کی غیرمشروط حمایت سے گریز کیا جائے۔ امکان ہے کہ پیپلزپارٹی وزیر اعظم کے سامنے خارجہ پالیسی کے کمزور پہلووں کو بھی اجاگر کرے گی اور مطالبہ کرے گی کہ مستقل وزیر خارجہ مقررکیا جائے۔

متعلقہ عنوان :