وزیراعلیٰ پنجاب کا انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے ا نڈومنٹ فنڈ میں مزید 50کروڑ روپے دینے کا اعلان

برکی روڈ پر اربوں روپے کی184 ایکڑ وسیع قطعہ اراضی پر انفارمیشن ٹیکنالوجی وانجینئرنگ یونیورسٹی کا نیاکیمپس بنے گا،پاکستان کو معیشت ، صنعت ، زراعت ، تعلیم اور صحت کے میدانوں میں جنگ جیتنا ہے ، ہر شعبے میں پاکستان کا مستقبل روشن ہے،آج ملک کی ترقی کے منصوبے سی پیک کے خلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں، ان منصوبوں کو روکنے کے لئے شور وغل مناسب نہیں، 2017ء کے آخر تک متعدد توانائی منصوبے مکمل ہوں گے جس سے نہ صرف بجلی کی کمی پوری ہو گی بلکہ بجلی اضافی بھی موجود ہو گی، ریل میٹرو پاکستان کے عام آدمی کا منصوبہ ہے ، بڑی گاڑیوں پر سفر کرنے والوں کو اس منصوبے کی تکلیف ہے ، شہباز شریف کا ارفع کریم سافٹ وےئر ٹیکنالوجی پارک میں انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے کیمپس میں طلبا و طالبات کو وزیر اعظم کے نیشنل پروگرام کے تحت لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب

اتوار 2 اکتوبر 2016 12:36

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2اکتوبر۔2016ء) وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو معیشت ، صنعت ، زراعت ، تعلیم اور صحت کے میدانوں میں جنگ جیتنا ہے - ہر شعبے میں پاکستان کا مستقبل روشن ہے - محنت ، امانت اور دیانت کے سنہری اصولوں کو اپنا کر قائد اور اقبال کے پاکستان کی منزل ضرور حاصل کریں گے، نوجوان نسل پاکستان کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے اورطلباء جدید علوم سے آراستہ ہوکرملک کو قائد و اقبال کا پاکستان بنائیں گے اور پاکستان بین الاقوامی برادری میں اپنا کھویا ہوا مقام ضرور حاصل کریگا۔

تعلیم ،تیزرفتار ترقی اوراہداف کے حصول کا واحد ذ ریعہ ہے، اس لئے تعلیمی شعبے کی بہتری اورمعیاری تعلیم کے فروغ پر بھر پور توجہ دی جارہی ہے ۔پاکستان کامستقبل انفارمیشن ٹیکنالوجی سائنس اینڈ ریسرچ، جدت اور انفرادیت سے وابستہ ہے اور جدید ٹیکنالوجی کو عام کرنے کیلئے ٹھوس حکمت عملی اپنائی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی طلبا و طالبات کو جدید علوم سے آراستہ کرنے کے حوالے سے انتہائی اہم کردارادا کررہی ہے ۔

پنجاب حکومت اس یونیورسٹی کو فنڈنگ کے ساتھ ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے لئے برکی روڈ پر اربوں روپے کی184 ایکڑ وسیع قطعہ اراضی دے دی گئی ہے جبکہ انہوں نے انڈومنٹ فنڈ کے تحت یونیورسٹی کے لئے مزید 50کروڑ روپے فراہم کرنے کا اعلان کیا جس کے ذریعے مستحق اور ذہین طلباء و طالبات کو جدید علوم کی تعلیم ملے گی۔

ہفتہ کو شہبازشریف نے ان خیالا ت کااظہار یہاں ارفع کریم سافٹ وےئر ٹیکنالوجی پارک میں انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے کیمپس میں طلبا و طالبات کو وزیر اعظم کے نیشنل پروگرام کے تحت لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیر اعلی نے یونیورسٹی کے ہونہار طلباء و طالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کئے-وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے امور کو بہترین انداز سے چلانے پر یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر عمرسیف ،فیکلٹی ممبران اورپوری ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں ۔

یونیورسٹی کے کیمپس کو یہاں سے منتقل کرنے کے لئے وسیع قطعہ اراضی یونیورسٹی کے حوالے کردیاگیا ہے جہاں سٹیٹ آف دی آرٹ انفارمیشن ٹیکنالوجی و انجینئرنگ یونیورسٹی بنے گی جو ایک سال میں مکمل ہو گی۔یہ یونیورسٹی دنیا کا بہترین کیمپس ہوگا جہاں ہزاروں بچے اور بچیاں جدید علوم سے آراستہ ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ میں نے یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبران سے آج ملاقات کی ہے اوریہاں بہترین ریسرچ ورک دیکھ کر دلی خوشی ہوئی ہے ۔

میں ڈاکٹر عمر سیف سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ فراہم کی گئی قطعہ اراضی پر انفارمیشن ٹیکنالوجی و انجینئرنگ یورنیورسٹی بنانے کے کام کو تیزرفتاری سے آگے بڑھائیں ۔وسائل کی کوئی کمی نہیں ،اس یونیورسٹی قیام کے لئے ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے- وزیراعلیٰ نے کہا کہ 2008ء میں پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ قائم کیا گیا جس کے ذریعے ڈیڑھ لاکھ سے زائدکم وسیلہ ذہین بچے اوربچیاں تعلیمی پیاس بجھا رہی ہیں اوراس تعلیمی فنڈ کے تحت آزاد کشمیر ،گلگت بلتستان سمیت دوسروں صوبوں کے پانچ ہزار طلبا و طالبات بھی وظائف حاصل کررہے ہیں ۔

اس تعلیمی فنڈ کے ذریعے غریب گھرانوں کے ہونہار بچے اوربچیاں پاکستان سمیت دنیا کے معروف تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ تعلیم پر صرف امراء کا ہی حق نہیں بلکہ تعلیم ہر پاکستانی کا حق ہے اوریہ حق انہیں دینا ریاست کی ذمہ داری ہے ۔حکومت پاکستان کے ہر بچے کو اس کا حق دے گی- اسی مقصد کے پیش نظر پنجاب حکومت نے خطے کی تاریخ کا سب سے بڑا تعلیمی فنڈ قائم کیا ہے اوراس تعلیمی فنڈ کے تحت انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی کو 50کروڑ روپے پہلے دےئے اوراب اسے مزید 50 کروڑ روپے دے رہے ہیں ۔

پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ جیسے پروگرام ہی قیام پاکستان کے مقاصد کو پورا کررہے ہیں۔نوجوانوں نے پاکستان کا معمار بننا ہے اورانہیں زیور تعلیم سے آراستہ کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے ۔پاکستان اسی لئے قائم کیا گیا تھا کہ یہاں سب کو معیاری تعلیم کے یکساں مواقع میسر آئیں اورملک میں میرٹ اورانصاف کا بول بالا ہو۔بدقسمتی سے یہاں الٹی گنگابہتی رہی اورملک میں سفارش اور دھونس و دھاندلی کا کلچر رہا۔

پنجاب حکومت نے صوبے میں میرٹ کے کلچر کو فروغ دیا ہے اورانشاء اللہ اسی پالیسی کے تحت پاکستان اپنی منزل پر پہنچے گا ،معاشی وعسکری طورپرمضبوط ترین ملک بنے گااوراقوام عالم میں اپناکھویا ہوا مقام حاصل کرے گا۔انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں محنت ، امانت اور دیانت سکہ رائج الوقت ہو گا تو غربت کا خاتمہ ہو گا - اگر اس کے برعکس صورتحال ہو گی تو پھر چاہے تیل کی نہریں اور بلیک گولڈ ختم بھی ہو جائے تو ہم زندہ قوم نہیں بن سکیں گے -انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے اور ہمسایہ ملک کے ساتھ کشمیر اور پانی کے مسئلے سمیت تمام تنازعات کا با مقصد حل چاہتے ہیں- انہوں نے کہا کہ جنگ عظیم دوئم جرمنی اور جاپان تباہی سے دوچار ہوئے لیکن انہوں نے اپنی محنت کے ذریعے دوبارہ ترقی کی اور دنیا میں اپنا نام پیدا کیا- دیوار برلن توپوں اور گولیوں سے نہیں گری بلکہ معاشی ترقی کے باعث مشرقی جرمنی مغربی جرمنی کی جھولی میں آگرا- ہمیں بھی آج معیشت کے میدان میں جنگ کو جیتنا ہے اور پاکستان کو ایک مضبوط معاشی قوت بنانا ہے -چین نے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا پیکیج دیا ہے - آج ملک کی ترقی کے منصوبے سی پیک کے خلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں - ان منصوبوں کو روکنے کے لئے شور وغل ہو رہا ہے جو کسی طور پر بھی مناسب نہیں - سی پیک کے منصوبے مکمل ہوں گے تو ملک ترقی کرے گا- روز گار کے لاکھوں نئے مواقع پیدا ہوں گے- ملک سے غربت اور بے روزگار ی کا خاتمہ ہو گا - انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے ترقیاتی منصوبوں میں اربوں روپے کی بچت کر کے نئی مثال قائم کی ہے - لاہور اورنج لائن میٹروٹرین کے منصوبے میں 80 ارب روپے کی بچت کی گئی ہے - حکومتوں کے درمیان جی ٹو جی منصوبوں میں ٹینڈرنگ نہیں ہوتی لیکن میری درخواست پر چینی حکومت نے ٹینڈرنگ کرائی-اس کے بعد ہم نے کم بولی دینے والی چینی کمپنی سے گفت و شنید کے ذریعے 80 ارب روپے کم کرائے- حالانکہ ہم قانون کے تحت کم بولی دینے والی کمپنی کو منصوبے پر کام دینے کے پابندتھے- انہوں نے کہا کہ اورنج لائن کے منصوبے میں کم بولی دینے والی چینی کمپنی نے 2.14 ارب ڈالر کی بولی دی جسے ہم نے آٹھ ماہ تک بات چیت کے ذریعے 1.47 ارب ڈالر کر کے قوم کے 80 ارب روپے بچائے جس کی ملک کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی- 80 ارب تو کیا شاید کسی نے کبھی ترقیاتی منصوبوں میں 8 روپے کی بھی بچت نہ کی ہو- کاش عدالت عالیہ اپنے فیصلے میں اس کا ذکر کردیتی- تا ہم ہم عدلیہ کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں -ہم نے سپریم کورٹ میں اپیل کر دی ہے جو بھی فیصلہ آئے گا اس کا احترام کریں گے -میٹروریل کے منصوبے کے خلاف وہ لوگ عدالت عالیہ گئے جنہوں نے کبھی بھی تاریخی مقامات کی سیر نہیں کی بلکہ یہ سیر کیلئے یورپ اور امریکہ جاتے ہیں - یہ وہ لوگ ہیں جو خود تو مرسڈیزاور پیجارو میں بیٹھتے ہیں اورجب عام آدمی کو باکفایت تیزرفتار اور عالمی معیار کی سفری سہولت فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا جائے تو انہیں تکلیف ہوتی ہے - ریل میٹرو پاکستان کے عام آدمی کا منصوبہ ہے اس پر مزدور، ڈاکٹر، ٹیچر،وکیل ، طلباء ، سرکاری ملازمین اور پاکستان کے عوام سفر کریں گے - اسی لئے اس کی مخالفت کی جا رہی ہے - عدالت عالیہ نے اپنے تین سو صفحے کے فیصلے میں اس منصوبے میں کرپشن کے حوالے سے ایک لفظ بھی نہیں لکھا- حالانکہ مخالفین کے وکلاء نے اس حوالے سے عدالت عالیہ میں بہت الزامات لگائے- انہوں نے کہا کہ اورنج لائن میٹروٹرین مفاد عامہ کا عظیم الشان منصوبہ ہے - ٹھوکر نیاز بیگ سے ڈیرہ گجراں تک 27 کلو میر کا فاصلہ جو پہلے اڑھائی گھنٹے میں طے ہوتا تھا اب یہ سفر صرف 45 منٹ میں طے ہو گا اور شہریوں کو باوقار سفری سہولتیں میسر آئیں گی اور اس عالمی معیار کی ٹرین میں میرے ساتھ آپ سب وقار سے بیٹھیں گے-انہوں نے کہا کہ 2017ء کے آخر تک بجلی کے متعدد منصوبے مکمل ہوں گے جس سے نہ صرف بجلی کی کمی پوری ہو گی بلکہ اضافی بجلی بھی ہمارے پاس ہو گی-وزیر اعلی نے کہا کہ چین نے ہمارا مشکل میں ہاتھ تھاما اور آج ساہیوال میں 1320 میگا واٹ کا کول پاورمنصوبہ چند ماہ میں آسمانوں سے باتیں کر رہا ہے - یہ منصوبہ دسمبر 2017 میں مکمل ہونا تھا لیکن جس رفتار سے اس پر کام کیا جا رہا ہے اب یہ منصوبہ جون 2017ء میں مکمل ہو گا- اسی طرح قائد اعظم سولر پارک بہاولپور میں بھی سولر منصوبوں پر برق رفتاری سے کام ہوا ہے اور ریگستان میں ایک نئی دنیا آباد ہو چکی ہے - قومیں اس طرح بنتی ہیں ، محنت سے ، علم سے ، شعور سے ، ٹیکنالوجی سے ، دیانت سے ، امانت اور شفافیت سے -وائس چانسلر انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی ڈاکٹر عمر سیف نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزیر اعلی شہباز شریف کے ویژن کے مطابق یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اور اس وقت 700 سے زائد طلباء و طالبات یہاں تعلیم حاصل کر رہے ہیں - وزیر اعلی شہباز شریف نہ خود سوتے ہیں اور نہ اپنی ٹیم کو سونے دیتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ یہ منصوبہ کامیابی سے چل رہا ہے اور آج چین بھی پنجاب میں تیزرفتاری سے منصوبوں کی تکمیل کے حوالے سے پنجاب سپیڈ کا اعزاز وزیر اعلی شہباز شریف کو دیتا ہے - انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر 184 ایکڑکا وسیع قطعہ اراضی یونیورسٹی کیمپس کیلئے ہمارے حوالے کر دیا گیا ہے اور دسمبر 2017 ء تک یونیورسٹی کا کیمپس نئی جگہ پر شفٹ کردیا جائے گا-قبل ازیں وزیر اعلی نے یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبران سے ملاقات کی اور انہوں نے بہترین غیر ملکی یونیورسٹیوں کے فارغ التحصیل طلباء و طالبات پر مشتمل فیکلٹی ممبران کی تعریف کی اور ڈاکٹر عمر سیف کی سربراہی میں انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی کی کارکردگی کو سراہا-ڈاکٹر عمر سیف نے وزیر اعلی کو یونیورسٹی میں تعلیمی سرگرمیوں سے آگاہ کیا- وزیر اعلی نے یونیورسٹی کے طلباء و طالبات کی جانب سے بنائے گئے مختلف پراجیکٹس بھی دیکھے اور ان کی تعریف کی-