سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کا چوتھا اجلاس

عوام ، خاص طور پر بیروزگار نوجوانوں کے لئے ہر قسم کی نوکریوں سے پابندی ہٹانے کا فیصلہ اجلاس میں ایل او سی پر شہید ہونے والے فوجیوں کو خراج عقیدت ، بھارتی جارحیت کی شدیدمذمت یہ ایک مناسب وقت ہے بھرتیوں سے پابندی اٹھا لی جائے ،حکومت تمام سرکاری محکموں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے کوشاں ہے، وزیراعلیٰ کابینہ نے شیشہ ، گٹکا ، مین پوری پر پابندی عائدکرتے ہوئے آئی جی سندھ پولیس کو اس فیصلہ پر عملدرآمد کرانے کی ہدایت کردی

اتوار 2 اکتوبر 2016 12:33

کر اچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2اکتوبر۔2016ء) سندھ کابینہ نے صوبہ کے عوام اور خاص طور پر بیروزگار نوجوانوں کے لئے ہر قسم کی نوکریوں سے پابندی ہٹانے کا فیصلہ کرتے ہوئے ایک اچھی خوشخبری دی ہے اس اقدام سے ان محکموں کی جہاں پر خالی آسامیاں ہیں انہیں پر کر کے ان محکموں کی کارکردگی میں اضافہ کیا جائیگا اور ساتھ ہی صوبے میں غربت میں بھی کمی آئیگی ۔

یہ بات آج وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے دو ماہ میں وزیراعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سندھ کابینہ کے چوتھے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔ اجلاس میں صوبائی کابینہ نے بھارتی جارحیت کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ صوبائی کابینہ نے صوبے کی عوام کی طرف سے پاکستان آرمی کو مکمل حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے پیارے وطن کے تحفظ کے لئے آپ کے ساتھ ہیں۔

(جاری ہے)

کابینہ اراکین نے شہید ہونے والے دو فوجی جوانوں کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی۔ کابینہ نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ وہ سرحدوں پر کشیدگی کی صورتحال کے حوالے سے کل جماعتی کانفرنس بلائیں تاکہ اس اہم قومی مسئلے پر قومی یکجہتی کو فروغ حاصل ہو سکے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ بیروزگار نوجوان حکومت کی جانب دیکھ رہے ہیں کہ کب پابندی ہٹتی ہے یہ ایک مناسب وقت ہے کہ بھرتیوں سے پابندی اٹھا لی جائے کیونکہ حکومت تمام سرکاری محکموں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے کوشاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ تب ہی ممکن ہے جب تمام اسامیاں میریٹ کی بنیاد پر پر کر دی جائیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے تمام محکموں کو حکم دیا کہ وہ محکمہ جاتی پرموشن کمیٹیوں (ڈی پی سیز)کا اجلاس منعقد کریں تاکہ ترقی والی پوسٹوں کو بھی پر کیا جاسکے اور باقی ماندہ اسامیوں کو پر کرنے کے لئے قومی اخبارات میں اشتہارات دیئے جائیں ۔ واضح رہے کہ تقریباً صوبے میں 90,000اسامیاں خالی ہیں جس میں سے تقریباً آدھی سے زیادہ پروموشن پوسٹس ہیں لہذا تقریباً 50000آسامیوں کو سلیکشن کمیٹی اور سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے انکے پے اور اسکیل کے مطابق پر کیا جائے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے تمام کابینہ کے اراکین کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ میریٹ پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا مجھے محکموں میں اہل افراد کی ضرورت ہے۔ اجلاس میں ٹی او آرز اور اسپیشل سیکیورٹی ڈویژن ساؤتھ ( سندھ۔ بلوچستان) کی ایس او پی جو کہ وفاقی حکومت نے سی پی ای سی منصوبوں کے لئے سیکیورٹی فراہم کرنے کے لئے تشکیل دی ہے پر بھی غور کیا گیا ۔

ایس ایس ڈی میں 9انفینٹری بٹالین جوکہ 9000جوانوں پر مشتمل ہونگی اور 4502سول کی چھ ونگز اور ملیٹری فورس پر مشتمل ہوگی وفاقی حکومت نے سندھ حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے آپریشن کے علاقوں میں ایس ایس ڈی کو پولیس اختیارات دے اس پر کابینہ اراکین نے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہاں پر پولیس اسٹیشنز کام کر رہے ہیں اگر ایک متوازی فورس پولیس اختیارات کے ساتھ تشکیل دی گئی تو پھر مینڈیٹ اور قوانین کا سنگین ٹکراؤ ہوگا۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت سی پی ای سی منصوبوں اور افرادی قوت کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی پابند ہے مگر کابینہ کے اراکین نے جن خدشات کا اظہار کیا ہے ان میں بھی وزن ہے لہذا وہ اپنی زیر صدارت صوبائی وزیر نثار احمد کھوڑو ، میر ہزار خان بجارانی اور صوبائی مشیر مرتضیٰ وہاب پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے رہے ہیں جو کہ مذکورہ سفارشات کا تجزیہ اور جائزہ لے گی۔

کابینہ نے وزیراعلیٰ سندھ کو اختیار دیا کہ وہ وفاقی حکومت سے بات کریں اور ایس ایس ڈی سے متعلق فیصلہ کریں۔ کابینہ نے شیشہ اسموکنگ ، کیفے، گٹکا اور مین پوری کے حوالے سے بھی غور کیا اور فیصلہ کیا کہ ان پر پابندی عائد کی جائے ۔ سیکریٹری صحت نے کابینہ کو بریفینگ دیتے ہوئے کہا کہ شیشہ اسموکنگ اتنی ہی خطرناک ہے کہ جیسے ایک وقت میں 150سگریٹیں پی جائیں تقریباً 9لٹر دھواں سانس کے ذریعے اندر جاتا ہے جب ایک آدمی ایک سیشن میں شیشہ پیتا ہے ۔

کابینہ نے شیشہ ، گٹکا ، مین پوری پر پابندی عائدکرتے ہوئے آئی جی سندھ پولیس کو اس فیصلہ پر عملدرآمد کرانے کی ہدایت کی ۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کابینہ کو اعتماد میں لیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دکانوں اور مارکیٹوں کے لئے صبح 9سے شام 7بجے تک اوقات کار لاگوکرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ شادی ہالوں کا بند کرنے کے وقت 10بجے شب تک ہوگا۔

کابینہ نے فیصلے کو سراہا اور صوبائی وزیر صنعت منظور وسان ، وزیراعلیٰ کے مشیر سینٹیر سعید غنی ، صوبائی مشیر اطلاعات مولابخش چانڈیو پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جو کہ چھوٹے دکانداروں ، شادی ہالز کی منیجمینٹ اور دیگر متعلقہ لوگوں سے بات چیت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں اس پر 10محرم کے فوراً بعد عملدرآمد چاہتا ہوں اور لہذا ہر ایک بشمول تاجر حضرات ، کاروباری حضرات اور سول سوسائیٹی اس حوالے سے میرے ساتھ تعاون کریں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کابینہ کو اعتماد میں لیتے ہوئے آئی جی پولیس پر زور دیا کہ وہ اپلائیڈ فور رجسٹرریشن کے ایف آر (نمبر پلیٹس)لگا کر چلنے والی گاڑیوں کے خلاف کاروائی کریں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے محکمہ ایکسائز کو ہدایت کی ہے کہ وہ سی ایم ہاؤس کی تمام گاڑیوں کو رجسٹر کریں اور انہیں نمبر پلیٹس جاری کریں انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنی سرکاری گاڑی پر بھی رجسٹریشن نمبر پلیٹ لگائی ہے اور وزیراعلیٰ سندھ کا مونو گرام ہٹا دیا ہے انہوں نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی کہ ہر ایک گاڑی کی نمبر پلیٹ لازمی ہونی چاہیے وہ گاڑیاں جو پروٹوکول ڈیوٹی کے لئے استعمال ہوتی ہیں ان پر پروٹوکول کے اسٹیکر کے ساتھ ساتھ معیاری رجسٹریشن نمبر پلیٹس بھی ہونی چاہیے۔

آئی جی پولیس سندھ اے ڈی خواجہ نے کابینہ کو بریفینگ دیتے ہوئے محرم الحرام کے مجالس اور جلوسوں سے متعلق سیکیورٹی پلان پر بریفینگ دیتے ہوئے کہا کہ صوبہ بھر میں تعزیوں اور ماتمی جلوسوں کے لئے موثر فورس یونیفارم اور سادہ کپڑوں میں تعینات کی جائیگی۔ ہم نے سی سی ٹی وی سسٹم کو اپ گریڈ کیا ہے اور اسے مزید موثر بنایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں مزید کیمروں کی ضرورت ہے اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ آئی ٹی کو ہدایت کی کہ وہ محکمہ پولیس کو 200سی سی ٹی وی کیمراز فراہم کرے ۔

آئی جی سندھ پولیس نے کہا کہ پولیس اور رینجرز کا انٹیلجنس ایجنسیاں جو کہ سرحدوں کی نگرانی کر رہی ہیں کے ساتھ قریبی رابطہ ہے اور محرم کے لئے فول پروف سیکیورٹی کے انتظامات کئے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے صوبائی وزیر پارلیمانی امور نثار کھوڑو کو ہدایت کی کہ وہ تمام نجی بلز کابینہ کے اجلاس میں غور اور بحث کے لئے لائیں انہوں نے کہا کہ یہ حکومتی سائیڈ ہے جو کہ ان بلوں کو پاس اور عملدآمد کراتی ہے لہذا ان پر کابینہ میں غور ہونا چاہیے جو کہ بہتر قانون سازی کے لئے اچھا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں جلد ہی کابینہ کے اجلاس میں جہیز پرائیوٹ بل پر غور کیا جائے ۔ کابینہ نے چند ڈرافٹ بلز پر بھی غور کیا اور ا ن میں سے زیادہ تر کو مزید غور کے لئے کابینہ کمیٹی کو بھیج دیا۔