فحش فلموں کی سابقہ اداکارہ بری اولسن کا باقاعدہ فلمی صنعت میں قدم رکھنے کا فیصلہ

چھ سال تک ہر مہینے مجھے کام کے ساٹھ ہزار ڈالر تو ملے لیکن عزت نہیں، میرے اپنوں نے مجھے قبول کرنے سے انکار کردیا ، بری اولسن

اتوار 2 اکتوبر 2016 12:43

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2اکتوبر۔2016ء)فحش فلموں کی سابقہ اداکارہ بری اولسن نے باقاعدہ فلمی صنعت میں کام کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جسے خواتین کیلئے لمحہ فکریہ قرار دے کر تنقید کی جارہی ہے،بری اولسن نے انیس سال کی عمر میں فحش فلموں میں کام شروع کیا اور چھ سال تک اس سے وابستہ رہی ہیں۔بری اولسن نے اپنے انٹرویو میں برطانوی لڑکیوں کو فحش فلموں میں کام سے منع کرتے ہوئے کبھی بھی اس کے بارے سوچنا بھی نہیں ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا ہے کہ چھ سال تک ہر مہینے مجھے کام کے ساٹھ ہزار ڈالر تو ملے لیکن عزت نہیں۔میں وہاں کام کرکے واپس آئی تو دو ہفتوں تک ذہنی طور پر ڈسٹرب رہی میرے اپنوں نے قبول کرنے سے انکار کردیا۔ان فلموں میں کام کے بعد معاشرے نے مجھے قبول کرنے سے انکار کردیا اور میرے ایسے جملے کسے گئے جن کے بارے میں تصور بھی نہیں کرسکتی،مجھے ہرجگہ تنگ کیا گیا مختلف ناموں سے پکارا گیا۔اس کے بعد مجھے فی ویڈیو بیس ہزار ڈالر تک معاوضہ بھی دیا گیالیکن یہ سب معاشرے کیلئے قابل قدر نہیں تھا،مجھے پیڈوفائل تک کہا گیا اب انہوں نے باقاعدہ ہالی ووڈ فلموں میں کام کرنے کاارادہ ظاہر کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :