بھارت ہمیں بھوٹان نہ سمجھے۔ ایٹمی قوت ہیں ، اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے، پرویز مشرف

مودی سرکار نے اپنے عوام کو پاکستان کے خلاف اتنا بھڑکایا انہیں ٹھنڈا کرنے کے لئے پاکستان کو سبق سکھانے کا جھوٹا پروپیگنڈہ کر رہی ہے حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کے باعث پاکستان اقوام عالم میں تنہا ہوتا جا رہا ہے ، تیسری سیاسی قوت کے بغیر ملک کے حالات ٹھیک نہیں ہو سکتے، اے پی ایم ایل کے چھٹے یوم تاسیس پر مختلف شہریوں میں منعقدہ تقاریب سے ٹیلی فونک خطاب

اتوار 2 اکتوبر 2016 12:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2اکتوبر۔2016ء) آل پاکستان مسلم لیگ کے چیئرمین سید پرویز مشرف نے کہا ہے کہ بھارت ہمیں بھوٹان نہ سمجھے۔ ایٹمی قوت ہیں ، اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے۔ مودی سرکار نے اپنے عوام کو پاکستان کے خلاف اتنا بھڑکایا کہ انہیں ٹھنڈا کرنے کے لئے پاکستان کو سبق سکھانے کا جھوٹا پروپیگنڈہ کر رہی ہے۔ معمولی جھڑپ کو سرجیکل سٹرائیک کہنا درست نہیں۔

حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کے باعث پاکستان اقوام عالم میں تنہا ہوتا جا رہا ہے ، تیسری سیاسی قوت کے بغیر ملک کے حالات ٹھیک نہیں ہو سکتے ، وطن واپسی کا انحصار سازگار ماحول اور مقدمات کی پیشرفت پر ہے ، نقل و حرکت کی اجازت اور عوام تک رسائی نہ ہو تو واپسی کا کیا فائدہ ، 2018ء کے انتخابات میں بھرپور حصہ لیں گے ، الیکشن پہلے ہوئے تو ہم خیال جماعتوں سے اتحاد کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

دورہ امریکہ توقع سے زیادہ کامیاب رہا اور اہم شخصیات سے ملاقاتیں کیں ، آج ریڑھ کی ہڈی کا معائنہ کراؤں گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اے پی ایم ایل کے چھٹے یوم تاسیس کے سلسلے میں اسلام آباد ، پشاور ، لاہور ، فیصل آباد ، ملتان ، کراچی ، کوئٹہ اور حیدر آباد میں منعقدہ تقاریب سے بیک وقت ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اسلام آباد میں منعقدہ تقریب میں پارٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد،آرگنائزنگ سیکرٹری مہرین ملک آدم، ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات چوہدری اسد محمود،فیڈرل کیپیٹل کے صدر راجہ حماد،جنرل سیکرٹری حاجی مطلوب، یوتھ ونگ کے مرکزی جنرل سیکرٹری راجہ ثاقب،یوتھ ونگ فیڈرل کیپیٹل کے صدر زوہیب امجد، شعبہ خواتین کی صدر سیدہ فردوس اور دیگر پارٹی راہنماؤں اور کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔

پرویز مشرف نے کہا کہ بھارت کے جارحانہ اور غیرذمہ دارانہ انداز پر حیرت ہے۔اصل مسئلہ کشمیر اور برہان وانی کی شہادت کا ہے۔انڈیا آپریشن پنش پاکستان سے جان چھڑانے کے لئے پاکستان کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈہ کررہا ہے لیکن جو گرجتے ہیں وہ برستے نہیں۔بھارت جب برسے گا تو اسے پتا چل جائے گا کہ پاکستان بھوٹان نہیں ہے۔پاکستانی فوج نے چوڑیاں نہیں پہن رکھیں۔

بھارت نے حملہ کیا تو بھرپور جواب دیں گے۔ بھارت اپنے عوام کا اشتعال کم کرنے کے لئے جھوٹا پروپیگنڈہ کررہا ہے کہ پاکستان کو سزا دے دی ہے جو بے بنیاد ہے۔معمولی جھڑپ کا پاکستان نے بھرپور جواب دیا ہے۔ اس کے علاوہ کچھ نہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مجھے سیاسی افق پرآنے نہیں دیا جارہا۔جب سامنے آؤں گا تو عوام کو اپنی طرف کھینچوں گا۔پارٹی قیادت اور کارکنان اپنی صفوں میں اتحاد قائم رکھیں۔

میری کوئی حمایت تحریک نہیں ،صرف آل پاکستان مسلم لیگ ہے۔ایسی تحریک چلانے والا فساد پھیلا رہا ہے۔پاکستان اندرونی طور پر گڈ گورنس سے محروم ہے۔عوام خوشحالی کی بجائے بدحالی کی طرف جارہے ہیں۔ کوئی کام کا منصوبہ نہیں۔حیران ہوں 35ارب ڈالر کا قرضہ کہاں گیا۔ حکمرانوں کی لوٹ کھسوٹ کی وجہ سے عوام بدحالی کے شکار ہیں جس پر دل خون کے آنسو روتا ہے۔

بے پناہ وسائل کے باوجود پاکستان تنزلی کا شکار ہے۔جبکہ دوسری جانب ہندوستان پاکستان کے لئے خطرے کا باعث ہے۔مودی سرکار اقلیتوں اور پاکستان کی دشمن ہے۔ پرویز مشرف نے کہا کہ آل پاکستان مسلم لیگ نے چھ سال پہلے سیاسی سفر شروع کیا جو انتہائی کٹھن رہا۔میرے خلاف بے بنیاد مقدمات بنائے گئے اور مجھے سیاست میں آنے سے روکا گیا۔صوبائی سطح پر آل پاکستان مسلم لیگ کے دفاتر کھل چکے ہیں ڈویژن اور ضلعی سطح تک تنظیم سازی مکمل ہوچکی ہے۔

پارٹی کو نچلی سطح تک لانا ہے اور ونگز کو بھی تحصیل کی سطح تک لانا ہے۔واشنگٹن میں اہم لوگوں سے ملاقاتیں ہوئی ہیں اور پاکستان کو درپیش خطرات اور پاک امریکہ تعلقات پر بات کی ہے۔ میرا دورہ امریکہ انتہائی کامیاب جارہا ہے۔آج اپنا میڈیکل چیک اپ کرواؤں گا۔انہوں نے کہا کہ میری واپسی کا انحصار سازگار ماحول اور مقدمات کی صورتحال پر ہے۔پاکستان کی عدالتوں سے عدلو انصاف چاہتا ہوں۔

میری نقل و حرکت اور عوام تک رسائی پر پابندی ہو تو واپسی کا کوئی فائدہ نہیں۔جب تک ملک میں تیسری سیاسی قوت نہیں آتی،ملک کے حالات یونہی رہیں گے۔ آئندہ انتخابات میں آل پاکستان مسلم لیگ ملک میں تیسری سیاسی قوت کا خلا پر کرے گی۔پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن چار چار باریاں لگا چکی ہیں مگر صورتحال عوام کے سامنے ہے۔ہمارے دور میں بیرونی دنیا میں پاکستان کی عزت تھی جو اب نہیں ہے۔

چھٹے یوم تاسیس کے موقع پر کارکنوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔اس موقع پر پارٹی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد نے آل پاکستان مسلم لیگ کے چھ سالوں پر محیط سیاسی سفر اور مشکلات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمارے لئے تجدید عہد کا دن ہے جس طرح نامساعد حالات میں پارٹی کے ساتھ کھڑے رہے اسی ولولے اور جوش کے ساتھ پاکستان کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کے لئے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ چھ سال کے مختصر عرصہ میں آل پاکستان مسلم لیگ ایک منظم اور مضبوط جماعت بن کر ابھری ہے۔تمام صوبائی تنظیمیں بن چکی ہیں اور ہر صوبے میں ڈویژن اور ضلع کی سطح پر تنظیمی عہدیداران موجود ہیں۔ اس کے علاوہ پارٹی کے بارہ ونگز بھی تشکیل پاچکے ہیں۔اب ہماری توجہ تحصیل اور یونین کونسل کی سطح پر مرکوز ہے تا کہ نچلی سطح پر بھی عوام اس میں شامل ہوں۔

ڈاکٹر محمد امجد نے کہا کہ پرویز مشرف نے نچلی سطح پر بنیادی جمہوریت کا نظام دیا اور ہر آدمی کو حق دیا کہ وہ گلی محلہ کی سیاست میں اپنا کردارادا کرے اور اس کے لئے وسائل بھی مہیا کئے گئے۔ بعد میں آنے والی حکومتوں نے اس نظام کو ختم کردیا۔ سپریم کورٹ کے کہنے پر بنیادی جمہوریت کا جو نظام رائج کیا گیا اس کا حشر سب کے سامنے ہے۔تقریب سے آرگنائزنگ سیکرٹری مہرین ملک آدم،ڈپٹی انفارمیشن سیکرٹری چوہدری اسد محمود، یوتھ ونگ کے جنرل سیکرٹری راجہ ثاقب،فیڈرل کیپیٹل کے صدر راجہ حماد اور یوتھ ونگ فیڈرل کیپیٹل کے صدر زوہیب امجد کے علاوہ دیگر نے بھی خطاب کیا۔سٹیج سیکرٹری کی ذمہ داریاں سیدہ فردوس نے سرانجام دیں۔تقریب کے آخر میں پارٹی کی سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا۔