بھارت کو پاکستان کے خلاف جارحیت بہت مہنگی پڑی ،پاک فوج کا ایل او سی پر بھارت کو کرارا جواب، 14بھارتی فوجی جہنم واصل،ایک گرفتاربھارتیوں کی لاشیں اب بھی علاقے میں موجود،بھارت پاک فوج کے خوف سے لاشیں اٹھانے سے خوفزدہ

بھارتی فوج کی کنٹرول لائن پر پر اپنی روایتی اشتعال انگیزی کو سرجیکل اسٹرائیک کا نام دے کر اپنے میڈیا اور عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش ناکام بھارتی ہائی کمشنر گوتم بمبا والا کو دفترخارجہ طلب، شدید احتجاج دو پاکستانی جوانوں کی شہادت پر جواب طلب

جمعہ 30 ستمبر 2016 11:06

نئی دہلی/لندن/راولپنڈی /مظفر آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30ستمبر۔2016ء) بھارتی فوج نے ایک بار پھر روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول پر مختلف سیکٹرز میں بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی ہے جس کے نتیجے میں پاک فوج کے 2 جوان شہید اور 6 افراد زخمی ہو گئے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج نے ایل او سی پر بھمبر، کیل اور لیپا سیکٹرز کے علاقوں میں بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی جس کے نتیجے میں پاک فوج کے دو جوان شہد ہو گئے۔

بھارتی فوج کی جانب سے پونچھ بٹل اور دودھنیال سیکٹرز میں بھی بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی گئی جس کے نتیجے میں 6 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، اس کے علاوہ بھارتی فوج نے ناطر لچیال کی سول آبادی کو بھی نشانہ بنایا۔

(جاری ہے)

بھارتی افواج کی جانب سے وادی لیپا میں منڈا کنڈی کے مقام پر بھی فائرنگ کی گئی جبکہ بھارتی فورسز کی جانب سے وادی نیلم میں برنالہ کے جھمپ سیکٹر اور وٹالہ کے مقام پر بھی شدید فائرنگ کا سلسلسہ جا ری ہے جس کے باعث وادی نیلم میں بڑی تعداد میں سیاح محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کی جانب سے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی بارہا بھارت لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باوٴنڈری پر سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے متعددد پاکستانیوں کو شہید اور املاک کو نقصان پہنچا چکا ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق ایل او سی پر رات ڈھائی سے صبح 8 بجے تک فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا۔

دوسری جانب بھارت کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ پاکستانی فورسز نے سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول پر نوگام سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی۔بھارت کو پاکستان کے خلاف جارحیت بہت مہنگی پڑی ، پاک فوج کا لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی اشتعال انگیزی کا کرار جواب،غیر ملکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ جوابی کاروائی کے نتیجے میں 14کے قریب بھارتی فوجی مارے گئے جبکہ ایک فوجی کوپاکستان نے پکڑ لیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پاک فوج نے بھارتی فوج کی اشتعال انگیزی کا کرارا جواب دے کر ایل او سی پر سرجیکل اسٹرائیک کے دعوے کی قلعی کھول دی۔بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر اپنی روایتی اشتعال انگیزی کو سرجیکل اسٹرائیک کا نام دے کر اپنے میڈیا اور عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی۔ بھارت نے اپنے عوام کو نہ تو دعوے کے ثبوت کے طور پر اورنہ ہی مبینہ دہشت گردوں کے ٹھکانوں کی نشاندہی کی اور نا ہی اس کارروائی میں ہلاکتوں سے متعلق کوئی آگاہی دی لیکن حقیقت یہ ہے کہ بھارت کو یہ جارحیت بہت مہنگی پڑی۔

غیر ملکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاک فوج کی جوابی کاروائی کے نتیجے میں 14بھارتی فوجی مارے گئے ہیں جبکہ پاکستان نے ایک بھارتی فوجی کو پکڑ لیا۔بھارتی فوجیوں کی لاشیں اب بھی علاقے میں پڑی ہیں جسے اٹھانے کیلئے بھارتی فوج پاک فوج کی جوابی کاروائی سے خوفزدہ ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کے ہاتھوں پکڑے جانے والے بھارتی فوجی کی شناخت 22سالہ چندو بابولعل چوہان کے نام سے ہوئی ہے جس کا تعلق مہاراشٹر سے ہے اور اسے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے ۔

برطانوی خبررساں ادارے ”رائٹرز“ نے بھی بھارتی فوجی کے گرفتار ہونے کی تصدیق کی اور بھارتی آرمی افسر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہتھیار سے لیس 37 راشٹریہ رائفلز کا ایک فوجی اہلکار نادانستہ طور پر سرحد عبور کرکے پاکستان میں داخل ہوگیا۔ان کا کہنا تھا کہ غلطی سے سرحد عبور کر جانے کے واقعات، دونوں جانب سے ماضی میں بھی پیش آچکے ہیں اور ایسے افراد کو واپس لوٹا دیا جاتا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بھمبر، کیل، تتہ پانی اور لیپا سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کی گئی تھی، جس کا پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا۔آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کا تبادلہ رات ڈھائی بجے سے صبح 8 بجے تک جاری رہا۔ایل او سی پر فائرنگ کے تبادلے کے چند گھنٹے بعد ہی بھارتی کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم او) لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ نے دعویٰ کیا کہ بھارتی فورسز نے گذشتہ رات لائن آف کنٹرول پر سرجیکل اسٹرائیکس کیں'۔

تاہم آئی ایس پی آر نے لائن آف کنٹرول پر سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہبھارت کا فائرنگ کو سرجیکل اسٹرائیکس کا رنگ دینا ایک دھوکہ ہے۔آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ پاک فوج کی جانب سے بھارتی فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا گیا۔مزید کہا گیا کہ دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا بھارتی دعویٰ غلط ہے اور اگر پاکستانی سرزمین پر سرجیکل اسٹرائیکس ہوئیں تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

پاک فضائیہ نے بھی بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کے قریب سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے اسے 'جھوٹ پر مبنی' قرار دے دیا۔ترجمان پاک فضائیہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ فضائیہ ہر دم مستعد اور کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہے۔ادھرلائن آف کنٹرول پر بھارتی اشتعال انگیزی پر بھارتی ہائی کمشنر گوتم بمبا والا کو دفترخارجہ طلب کر کے شدید احتجاج اور2پاکستان جوانوں کی شہادت پر جواب طلب کر لیا، میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعرات کی شام بھارتی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا، جہاں پر سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے احتجاجی مراسلہ بھارتی ہائی کمشنر کے حوالے کیا جس میں جمعرات کی صبح ایل او سی پر بھارتی فائرنگ پر شدید احتجاج کیا گیاہے اور بھارت سے فائرنگ کے واقعے اور2پاکستانی جوانوں کی شہادت پر جواب طلب کیا گیا ہے، پاکستان نے موقف اختیار کیا کہ بھارت عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

سیکرٹری خارجہ اعزازچوہدری نے ایل اوسی پربھارتی فائرنگ کی مذمت اوربھارت کی جانب سے سراجیکل اسٹرائیک کے دعوے کومستردکرتے ہوئے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیرسے توجہ ہٹانے کیلئے ایل اوسی پرجان بوجھ کراشتعال انگیزی کر رہا ہے ،بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیاجائیگا۔ سیکرٹری خارجہ نے بھارئی ہائی کمشنرکواحتجاجی مراسلہ جاری کرتے ہوئے ایل اوسی پربھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کی شدیدمذمت کی اوربھارت کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیک کے دعوے کومکمل طورپرمستردکیا۔

انہوں نے کہاکہ ایل اوسی پر بھارتی فائرنگ سے 2جوان شہیدہوئے ،بھارت کنٹرول لائن پر سیز فائر کی مسلسل خلاف ورزی کررہاہے اورعالمی دنیاکی کشمیرسے توجہ ہٹانے کیلئے جان بوجھ کرایل اوسی پراشتعال انگیزی کررہاہے ۔بھارتی جارحیت کی صورت میں پاک فوج بھرپورجواب دیگی ۔انہوں نے کہاکہ بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنرعبدالباسط کو دھمکی آمیز کالز پر بھی تشویش کااظہارکیااورکہاکہ بھارت ویانا کنونشن کے تحت ہائی کمشنراورسفارتی عملے کے تحفظ کیلئے اقدامات کرے ۔

سیکرٹری خارجہ نے بھارت کی جانب سے سارک کانفرنس میں شرکت نہ کرنے پرافسوس کااظہاراوراوڑے حملے کے حوالے سے پاکستان پربھارتی الزامات کی مذمت کی اورکلبھوشن یادیوکے بیان کاحوالہ دیا۔اعزازچوہدری نے کہاکہ پاکستان علاقائی تعاون بڑھانے کیلئے سارک چارٹرپرعمل درآمدکیلئے پرعزم ہے۔