جنوبی ایشیاء میں کرپشن کا خاتمہ کر کے خوشحالی و ترقی لائی جا سکتی ہے، قمرزمان چوہدری

پاکستان انسداد بدعنوانی کے لیے جامع پالیسی پر عمل پیرا ہے ، کرپشن کے تدارک کی سرگرمیاں جمہوری اداروں کے ذریعے ہی فروغ دی جا سکتی ہیں، نیب اب تک لوٹی ہوئی 277 ارب روپے کی قومی دولت وصول کر چکا ہے،چیئرمین نیب کا خطاب

منگل 27 ستمبر 2016 10:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27ستمبر۔2016ء)قومی احتساب بیورو(نیب) کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیاء میں کرپشن کا خاتمہ کر کے خوشحالی اور ترقی لائی جا سکتی ہے، پاکستان انسداد بدعنوانی کے لیے جامع پالیسی پر عمل پیرا ہے ، کرپشن کے تدارک کی سرگرمیاں جمہوری اداروں کے ذریعے ہی فروغ دی جا سکتی ہیں۔ نیب اب تک لوٹی ہوئی 277 ارب روپے کی قومی دولت وصول کر چکا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں منعقد ہونیوالے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سیمینار میں بھارت اور افغانستان سمیت سارک ممالک کے متعلقہ حکام اجلاس میں شریک ہیں۔ سیمینار میں جنوبی ایشیاء میں بدعنوانی کی وجوہات اور خاتمے کے لیے تجربات کا تبادلہ کیا جائے گا ۔چیئرمین نیب قمرالزماں چوہدری نے کہا کہ جنوبی ایشیاء میں کرپشن کا خاتمہ کر کے خوشحالی اور ترقی لائی جا سکتی ہے ، پاکستان انسداد بدعنوانی کے لیے جامع پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

(جاری ہے)

چیئرمین نیب نے کہا کہ پاکستان کرپشن کا خاتمہ کرنے میں عالمی برادری میں نمایاں مقام حاصل کر چکا ہے ، کرپشن میں کمی سے نیب کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب اب تک لوٹی ہوئی 277 ارب روپے کی قومی دولت وصول کر چکا ہے ، سارک ممالک مشترکہ پلیٹ فارم سے کرپشن کے خاتمے کے لیے اقدامات کرے۔انہوں نے کہا کہ نیب کو اب تک کرپشن سے متعلق تین لاکھ سے زائد شکایات موصول ہوئیں۔

وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کا کہنا تھا کہ سارک خطہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔ کرپشن کے تدارک کی سرگرمیاں جمہوری اداروں کے ذریعے ہی فروغ دی جا سکتی ہیں۔ زاہد حامد نے کہا کہ سارک ممالک کو سائبر کرائمز، منشیات کی سمگلنگ جیسے مسائل کا بھی سامنا ہے۔ سارک ممالک دنیا کی آبادی کا ایک تہائی ہیں۔ وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ وسائل کے بہتر استعمال کے لئے کرپشن کا خاتمہ ضروری ہے۔

متعلقہ عنوان :