خانیوال ، قتل کی لرزہ خیز واردات

25سالہ نو جوان آصف جٹ کوکلہاڑی کے وار سے قتل کردیا گیا ،ملزم نے واقعہ کو غیرت کا رنگ دینے کیلئے اپنی بیوی کو بھی قتل کرکے لاش کے ساتھ لٹا دیا پولیس نے کرائم سین کا جائزہ لینے کے بعد دو ملزمان کو ڈرامائی انداز میں گرفتار کر لیا، دیگر چار ملزمان کی گر فتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں

جمعرات 22 ستمبر 2016 10:04

خانیوال ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22ستمبر۔2016ء )خانیوال کے نو احی چک 65/10-Rمیں 25سالہ نو جوان آصف جٹ کوکلہاڑی کے وار سے قتل کرنے کہ بعدغیرت کے نام پر قتل کا رنگ دینے کے لیے مرکزی ملزم نے اپنے ساتھیوں کی مدد سے اپنی بیوی کو بھی قتل کر کے نوجوان کے ساتھ لٹا دیا ۔ایس ایچ او پولیس تھانہ صدر خانیوال کرائم سین کا جائزہ لینے کے بعد دو ملزمان کو ڈرامائی انداز میں گرفتار کر لیا جب کہ چار ملزمان کی گر فتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق نواحی چک 65/10-Rکے رہائشی کسان حاجی محمد سرور جٹ نے اپنے 25سالہ بیٹے محمد آصف کی 29ستمبر 2016کو شادی مقرر کی ہوئی تھی ۔اپنے بیٹے کی شادی کے انتظامات میں پوری فیملی مصروف تھی کہ گزشتہ شب اپنے بیٹوں اور طاہر روف کے ہمراہ اپنے گھر کی بیٹھک میں بیٹھا ہو ا تھا کہ اس دوران جاوید عرف کالی ولد نذر حسین ،اشفاق ولد انعام اللہ قوم سڈھل آگئے اور سلام دعا کے بعد میرے بیٹے محمد آصف کو کپاس کے کھیتوں میں پھیرا مارنے کے بہانے سے 61/10-Rکی حدود میں شامل بھینی پر لے گئے جب کافی دیر ہو گی اور آصف گھر واپس نہ آیا تو آصف کے والد نے ٹارچ لے کر ان کی تلاش شروع کر دی جب وہ 61/10-Rکی حدود میں اپنے کھیت میں پہنچے تو اس کے بیٹے آصف اور طاہر روف وغیرہ کا شور سنا تو دیکھا تو جاوید عرف کالی مسلح کلہاڑی ،اشفاق مسلح سوٹا ،عاشق مسلح سوٹا ،خضر عباس مسلح کلہاڑی نے میرے بیٹے اور چشم دید گو اہان کو گھیرا ہو ا تھا اسی اثنا ہ میں بھینی کی طرف سے نذر حسین اور انعام اللہ مسلح سو ٹے لے کر آ گئے جنہوں نے للکارا کے آصف کو سمیرا کے ساتھ ناجائز تعلقات کا مزہ چکھا دو جس پر اشفاق نے آصف کے سر پر سوٹے کا وار کیا جس سے وہ زمین پر گر گیا اور آصف کے دائیں بازو کو محمد عاشق اور بائیں بازو کو خضر عباس نے پکڑ لیا اور جاوید عرف کالی نے میرے بیٹے آصف کی گردن پر کلہاڑی سے یکے بعد دیگر ے تین وار کیئے جب کہ چشم دید گو اہان کو حملہ آورو نے قتل کر نے کی دھمکی دے کر زمین پر بیٹھا دیا اور انعام اللہ اورخضر عباس اس دورانیئے میں سمیرا بی بی زوجہ خضر عباس کو اپنے گھر سے بالوں سے پکڑ کر جاے واردات پر لے آئے انعام اللہ نے للکارا کے اسے بھی موت کی نیند سلا دو جس پر خضر عباس نے سمیرا بی بی گردن پر پیچھے سے کلہاڑی کے وار کیئے ملزمان نے جب آصف اور سمیرا بی بی کے بارے میں پوری تسلی کر لی کہ دونوں قتل ہو چکے تو ملزمان اپنے آلات قتل کے ساتھ تسلی سے اپنے گھروں کو چلے گئے یہا ں یہ امر قابل ذکر ہے کہ جب پولیس تھانہ صدر خانیوال جائے واردات پر پہنچی تو وہا ں پر ملزمان نے کرائم سین کو غیرت کے نام پر قتل کر نے کا روپ دیا ہو ا تھا لیکن ایک بات ضرب المثل ہے کہ قاتل کرائم سین پر کوئی نہ کوئی اپنا ثبوت چھوڑ دیتا ہے ۔

(جاری ہے)

سمیرا بی بی کے پاؤں میں جوتے نہیں تھے اور گلے میں دوپٹہ بھی نہیں تھا جب کہ آصف کی لاش جو توں سمیت تھے۔اور سمیرا بی بی کے جوتے بعد میں کرائم سین والی جگہ پر رکھے گئے تھے اور بڑی تر تیب کے ساتھ رکھے ہوئے تھے جب دو ملزمان کو ڈرامائی انداز میں ایس ایچ او صدر خانیوال مہر فلک شیر کاٹھیا ں نے لو گو ں کے سامنے پوچھ گچھ کی تو سا را کچھ اگل دیا جس پر پولیس نے والد کی مدعیت میں مقدمہ در ج کر لیا

متعلقہ عنوان :