پاکستان کا مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی عالمی تحقیقات اور وادی میں جاری کرفیو کے خاتمے کا مطالبہ

پاکستان اقوام متحدہ کوبھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ثبوت فراہم کریگا ،کشمیریوں کی نئی نسل بھارت کے غیر قانونی قبضے کیخلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہے، پاکستان بھارت کے ساتھ امن چاہتا ہے، مذاکرات دونوں ملکوں کے مفاد میں ہیں، کشمیرکے مسئلے کے حل کے بغیر پاکستان اوربھارت میں امن قائم نہیں ہوسکتا،،بھارت کو ایک بار پھر تمام تصفیہ طلب مسائل پرمذاکرات کی دعوت دیتے ہیں، فوجی طاقت کا استعمال افغانستان کے مسئلے کا حل نہیں،دنیا میں بڑی طاقتوں کے درمیان مقابلہ محاذ آرائی میں تبدیل ہو رہا ہے،پاکستان دہشت گردی کاسب سے زیادہ شکار ہوا ، پاکستان میں دہشت گردی کو بیرونی حمایت حاصل رہی ہے،ضرب عضب دہشت گردی کے خلاف سب سے بڑی مہم ہے ، پاکستانی مسلح افواج نے دہشت گردی کے خلاف بے مثال قربانیاں دیں،پاکستان نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت کا پوری طرح اہل ہے ، ایٹمی تجربات روکنے کے لیے بھی مذاکرات کو تیار ہیں وزیراعظم نوازشریف کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب

جمعرات 22 ستمبر 2016 09:24

نیو یارک(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22ستمبر۔2016ء) وزیراعظم نوازشریف نے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی عالمی تحقیقات اور وادی میں جاری کرفیو کے خاتمے کا مطالبہ کر تے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کوبھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ثبوت فراہم کریگا ،کشمیریوں کی نئی نسل بھارت کے غیر قانونی قبضے کیخلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہے، پاکستان بھارت کے ساتھ امن چاہتا ہے، مذاکرات دونوں ملکوں کے مفاد میں ہیں، کشمیرکے مسئلے کے حل کے بغیر پاکستان اوربھارت میں امن قائم نہیں ہوسکتا،،بھارت کو ایک بار پھر تمام تصفیہ طلب مسائل پرمذاکرات کی دعوت دیتے ہیں، فوجی طاقت کا استعمال افغانستان کے مسئلے کا حل نہیں،دنیا میں بڑی طاقتوں کے درمیان مقابلہ محاذ آرائی میں تبدیل ہو رہا ہے،پاکستان دہشت گردی کاسب سے زیادہ شکار ہوا ، پاکستان میں دہشت گردی کو بیرونی حمایت حاصل رہی ہے،ضرب عضب دہشت گردی کے خلاف سب سے بڑی مہم ہے ، پاکستانی مسلح افواج نے دہشت گردی کے خلاف بے مثال قربانیاں دیں،پاکستان نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت کا پوری طرح اہل ہے ، ایٹمی تجربات روکنے کے لیے بھی مذاکرات کو تیار ہیں۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کر رہے تھے۔وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ بڑی طاقتوں کے درمیان مقابلہ محاذ آرائی میں تبدیل ہو رہا ہے ،ترقی کے باوجود دنیا میں غربت موجودہے ، دنیا میں غربت اورمسائل بڑھ رہے ہیں، ہماری حکومت کے تین سالوں میں معاشی بہتری آئی ہے،انہوں نے کہا کہ انصاف کی فراہمی کے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہو سکتا ، پاکستان دہشت گردی کاسب سے زیادہ شکار ہواہے،دہشت گردی کو بیرونی حمایت حاصل رہی ہے ،دہشت گردی کی جنگ میں ہمارے ہزاروں شہری اور فوجی جوان شہید ہوئے ، انسداد دہشتگردی کے لیے اقدامات کامثبت نتیجہ آیاہے، ضرب عضب دہشت گردی کے خلاف سب سے بڑی مہم ہے ،دہشتگردی کے خلاف آپریشن میں 2لاکھ سے زیادہ فوج تعینات کی،پاکستان کی مسلح افواج نے دہشت گردی کے خلاف بے مثال قربانیاں دیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ ہے ، دہشت گردی کے خلاف کوششیں مشترکہ ہونی چاہیے ، دہشتگردی کے خلاف جنگ بنیادی وجوہات کے حل کے بغیرنہیں جیتی جاسکتی،عالمی برادری تسلیم کرتی ہے کہ افغانستان میں امن مفاہمت سے ہی ممکن ہے ،افغانستان میں امن کے لیے مفاہمتی عمل میں معاونت کر رہے ہیں، فوجی طاقت کا استعمال افغانستان کے مسئلے کا حل نہیں، افغانستان میں 35سالہ خانہ جنگی کے پاکستان پر اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ امن چاہتا ہے، بھارت نے مذاکرات کے لیے پیشگی شرائط رکھیں،پاکستان اور بھارت کے مذاکرات دونوں ملکوں کے مفاد میں ہیں، کشمیرکے مسئلے کے حل کے بغیر پاکستان اوربھارت میں امن قائم نہیں ہوسکتا،کشمیریوں کی نئی نسل بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہے، بھارت کے ہاتھوں شہید برہان وانی کشمیریوں نوجوانوں کیلئے مثال بن چکے ہیں ،برہان وانی کی شہادت نے مقبوضہ کشمیر میں آزادی کے جذبے کو نیا عزم دیا ، بھارتی فورسز بے گناہ کشمیریوں کے خلاف پیلٹ گن استعمال کررہی ہے،حال ہی میں بھارتی فوج100سے زائد کشمیریوں کو شہید کرچکی ہے ،پاکستان اقوام متحدہ کوبھارت کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ثبوت فراہم کریگا ،پاکستان کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی مکمل حمایت کرتا ہے، مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک پرکرفیو نافذ کردیاگیا،مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے ،اقوام متحدہ کی قراردادوں نے کشمیریوں کوخود ارادیت کاحق دیا،بھارتی فورسز کشمیریوں پرانسانیت سوز تشدد کررہی ہیں،مقبوضہ کشمیر میں بزرگوں ، خواتین ، بچوں کو بینائی سے محروم کیا جا رہا ہے ، مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہوں ،بھارتی کالے قانون کی کشمیر میں لاگو ہونے کی مذمت کرتے ہیں،اقوام متحدہ کے تحت کشمیر میں شفاف استصواب رائے کرایا جائے،کشمیری عوام نے اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعمل درآمد کا70سال انتظارکیا،انہوں نے کہا کہ جنرل اسمبلی بھارت سے استصواب رائے کا اپنا وعدہ پورا کرنے کا مطالبہ کرے اور عالمی برادری بھارت سے مقبوضہ کشمیر سے فوجیں نکالنے کیلئے کہے،پاکستان خطے میں امن و استحکام کے لیے پرعزم ہے ، مقبوضہ کشمیر میں جاری طویل کرفیو کے خاتمے کا مطالبہ کرتا ہوں ،مسئلہ کشمیرکے حل کیلئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے بیان کاخیرمقدم کرتے ہیں،اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر سے بھارتی فوجی قبضہ ختم کرانے کیلئے کردار ادا کرے ،بھارت کو ایک بار پھر تمام تصفیہ طلب مسائل پرمذاکرات کی دعوت دیتے ہیں،مقبوضہ کشمیر میں ہلاکتوں پر اقوام متحدہ کا فیکٹ فائنڈنگ کمیشن بنایا جائے۔

وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے تحفظ کیلئے جدید اقدامات کیے،پاکستان مسلسل ہتھیاروں کی دوڑ روکنے کا مطالبہ کر رہا ہے ،پڑوسی ملک میں ہتھیاروں کے ڈھیر کو نظر انداز نہیں کر سکتے، اسلحے کی دوڑ کے خاتمے کے لیے بھارت کے ساتھ غیر مشروط مذاکرات کیلئے تیار ہیں ،پاکستان نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت کا پوری طرح اہل ہے ، ایٹمی تجربات روکنے کے لیے بھی مذاکرات کو تیار ہیں، پاکستان اقوام متحدہ کے امن مشن میں اہم کردارادا کرتارہاہے،پاکستان دہشت گردی کے خاتمے اور انسانی حقوق کی سربلندی کا علمبردار ہے۔