2018ء تک بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے دعوے دھرے رہ گئے

گزشتہ مالی سال صرف 402میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو سکی

بدھ 21 ستمبر 2016 10:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21ستمبر۔2016ء) حکومت کی جانب سے 2018ء تک بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، گزشتہ مالی سال کے دوران1027میگاواٹ بجلی حاصل کرنے کی بجائے صرف 402میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو سکی ہے، خبر رساں ادارے کو دستیاب دستاویزات کے مطابق 2015-16میں حکومت نے سسٹم میں 402میگاواٹ بجلی شامل کی ہے، جس میں سفائرونڈ پاور کمپنی منصوبے سے49میگاواٹ چنیوٹ پاور لمیٹیڈ سے62میگاواٹ رحیم یار خان ملز لمیٹیڈ سے 30میگاواٹ حمزہ شوگر ملز لمیٹیڈ سے15میگاواٹ یونس انرجی لمیٹڈ سے50میگاواٹ ٹپال ونڈ انرجی سے30میگاواٹ میئروکو پاور لمیٹیڈ سے50میگاواٹ خیبرپختونخوا کے ہائیڈل منصبوں سے 105میگاواٹ جبکہ پنجاب سے چھوٹے پائیڈل منصوبوں سے10میگاواٹ بجلی حاصل کر سکی ہے لیکن حکومت نے1027میگاواٹ بجلی حاصل کرنا تھی اور حکومت نے صرف402میگاواٹ بجلی پیدا کی ہے جو کہ ٹارگٹ میں سے50فیصد بھی نہیں تھیں، اس وقت ملک میں بجلی کی پیداوار 15500میگاواٹ ہے جبکہ ڈیمانڈ18500میگاواٹ ہے جبکہ رواں سال پیک سبزن میں بجلی کی ڈیمانڈ 22000میگاواٹ سے بجلی تجاوز کر گئی تھی اور حکومت کے سال2017ء میں بجلی کی پیداوار کے ریکارڈ بنا نے کے بھی دعوے کئے تھے۔

متعلقہ عنوان :