سکھوں کی جاسوسی کرنے والا جرمن عہدیدار گرفتار

ملزم جرمنی میں امیگریشن آفس کا ملازم ہے، مذہبی گروپ سے تعلق رکھنے والے افراد اور علیحدگی پسندوں کی معلومات ہندوستان کو فراہم کرنے کا الزم ہے، پراسکیوٹر

بدھ 21 ستمبر 2016 10:49

برلن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21ستمبر۔2016ء) جرمنی میں ایک امیگریشن عہدیدار پر ہندوستان کی خفیہ ایجنسی کیلئے سکھ برادری کے اراکین کی جاسوسی کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق حکام نے جاری بیان میں کہا ہے کہ 58 سالہ جرمن کو ٹی ایس پی کے ذریعے شناخت کیا گیا، جس پر جاسوس سرگرمیوں اور 45 کیسز میں پیشہ ورانہ رازداری کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے کا الزام ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی پروسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ملزم جرمنی کے مغربی ٹاوٴن اوسٹویسٹ فالن میں امیگریشن آفس میں ملازم ہے، اور اس پر مذہبی گروپ سے تعلق رکھنے والے افراد اور علیحدگی پسندوں کی معلومات ہندوستان کو فراہم کرنے کا الزم ہے۔انھوں نے مزید بتایا کہ اسے 17 فروری کو شمالی ریاست راویسٹ فیلیا سے گرفتار کیا گیا تھا اور وہ اب تک جرمن حکام کی حراست میں ہے۔یاد رہے کہ وفاقی پروسیکیوٹر نے 7 ستمبر کو ملزم کے خلاف برلن کی اعلیٰ عدالت کے سیکیورٹی ڈویڑن میں فرد جرم عائد کرنے کی درخواست دی تھی لیکن مذکورہ بیان دو ہفتے بعد جاری کیا گیا۔واضح رہے کہ جرمن قانون کے مطابق کسی دوسرے ملک کیلئے جاسوسی کرنے کا الزم ثابت ہونے پر 10 سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :