ایس ایس پی ملیر راوٴ انوار کو ہٹائے جانے کے بعد سندھ پولیس میں گروپ بندی شدت اختیار کرگئی

پولیس کے اعلیٰ عہدوں پر فائز رینکرز افسران راوٴ انوار کی حمایت میں بول پڑے،دوبارہ عہدے پر بحال کرنے کا مطالبہ

پیر 19 ستمبر 2016 11:08

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19ستمبر۔2016ء)ایس ایس پی ملیر راوٴ انوار کو ہٹائے جانے کے بعد سندھ پولیس میں گروپ بندی شدت اختیار کرگئی ہے۔ایم کیوایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن کے گھر چھاپے اور ان کی گرفتاری کے بعد معطلی کا سامنا کرنے والے راوٴ انوار کے خلاف کارروائی پر سندھ پولیس کے اعلی افسران میں گروپ بندی شدید ہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

پولیس کے اعلیٰ عہدوں پر فائز رینکرز افسران راوٴ انوار کی حمایت کررہے ہیں اور ان کی دوبارہ مذکورہ عہدے پر تعیناتی کے لیے سرگرم ہوچکے ہیں، ان افسران کو چند سیاسی جماعتوں کے رہنماوٴں کی بھی حمایت حاصل ہے۔

دوسری جانب پی ایس پی افسران راوٴ انوار کی مخالفت کررہے ہیں اور ان افسران نے راوٴ انوار کو ایس ایس پی ملیر کے عہدے سے ہٹانے کی بھی کئی کوششیں کی تھیں تاہم وہ ناکام رہے تھے۔واضح رہے کہ راوٴ انوار 1982 میں محکمہ پولیس میں اے ایس آئی کے عہدے پر بھرتی ہوئے تھے اور پھر ترقی کرتے ہوئے ایس ایس پی کے عہدے تک جاپہنچے تھے۔ انہیں سابق آئی جی سندھ شعیب سڈل نے 2008 میں ایس ایس پی ملیر کے عہدے پر تعینات کیا تھا۔ راوٴ انوار 8 سال کی تعیناتی کے دوران تیسری بار معطل ہوئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :