وزیر اعظم کی مداخلت پر 24 غیر ملکی نو مسلم طلباء گجرات جیل سے رہا

رہائی پانے والوں کا تعلق چین ،سوڈان،فلپائن،انڈونیشیاء،قازقستان اور ترکی سے ہے،دینی تعلیم کی غرض سے پاکستان آئے علماء کرام نے رہائی پانے والے طلباء کا شاندار استقبال کیا،طلباء کیخلاف درج مقدمات بھی واپس گجرات کے سیاسی ،سماجی اور دینی حلقوں غیر قانونی طور پر ہراساں کرنے پر متعلقہ ایس ایچ او کیخلاف تادیبی کارروائی کا مطالبہ کردیا

اتوار 18 ستمبر 2016 13:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18ستمبر۔2016ء) وزیراعظم میاں نواز شریف کی مداخلت پر مختلف ممالک سے دین کی تعلیم کے لئے آنے والے 24 غیر ملکی نو مسلم طلباء کو ڈسٹرکٹ جیل گجرات سے رہا کردیا گیا ،ہوم ڈیپارٹمنٹ کے حکم پر پولیس نے ان طلباء کیخلاف زائد مدت تک قیام کے الزام میں درج ہونے والا مقدمہ بھی واپس لے لیا طلباء کا جیل کے باہر چار سو سے زائد علماء دینی مدارس کے طالبعلموں اور شہریوں نے والہانہ استقال کیا اور انہیں پھولوں کے ہار پہنائے ۔

تفصیلات کے مطابق تبلیغی جماعت نے کچھ عرصہ قبل چین ، سوڈان ، فلپائن ، انڈونیشیا قازقستان اور ترکی کا تبلیغی دورہ کیا جہاں متعدد غیر مسلم دائرہ اسلام میں داخل ہوگئے ان ممالک سے مجموعی طور پر 24طلباء دین کی تعلیم حاصل کرنے پاکستان آگئے جنہیں گجرات کے قریب مکی مسجد میں رکھا گیا جہاں وہ مختلف اساتذہ کی زیر نگرانی تعلیم حاصل کررہے تھے چند روز قبل گجرات پولیس نے ان طلباء کو اچانک حراست میں لے لیا جس پر مدرسے کی انتظامیہ نے پولیس کو بتایا کہ ویزے کی معیاد میں اضافہ کیلئے ڈی سی او گجرات کو درخواست دے دی گئی ہے جہاں سے جلد منظوری آجائے گی اس لئے غیر ملکی طلباء کو چھوڑا جائے لیکن پولیس نے ان طلبا کیخلاف تھانہ لاری اڈا میں زائد مدت قیام کے الزام میں مقدمہ درج کرکے انہیں جیل بھجوادیا ۔

(جاری ہے)

ذرائع کاکہنا ہے کہ ان ممالک کی طرف سے پاکستانی وزارت خارجہ سے رابطہ کیا گیا اور وزیراعظم کے نوٹس میں بھی یہ معاملہ لایا گیا جس پر میاں نواز شریف نے تمام طلباء کی قانونی امداد کرنے کی ہدایات جاری کیں ہوم ڈیپارٹمنٹ بھی حرکت میں آگیا اور طلباء کیخلاف کیس واپس لے لیا گیا جس پر طلباء کی گزشتہ شام ڈسٹرکٹ جیل گجرات سے رہائی عمل میں آگئی ۔

علماء کا کہنا ہے کہ پولیس کو دینی مدارس میں زیر تعلیم طلباء کے ساتھ ہمدردانہ رویہ اختیار کرنا چاہیے پولیس کی یہ کارروائی سراسر غیر قانونی تھی جس پر غیر ملکی طلباء کوذہنی اذیت دی گئی انہوں نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ اختیارات سے تجاوز کے الزام میں گجرات پولیس کے متعلقہ حکام کیخلاف کارروائی کی جائے \ مدرسہ کی انتظامیہ نے پولیس کو دستاویزی ثبوت بھی فراہم کئے کہ طلباء کے ویزوں میں توسیع کا معاملہ وزارت خارجہ میں زیر غور ہے لہذا ان طلباء کا قیام غیر قانونی نہیں ہے اس سلسلے میں مدرسہ کی انتظامیہ نے پنجاب ہوم سیکرٹری کو ایک خط بھی پیش کیا جس میں یہ تسلیم کیا گیا تھا کہ طلباء کا قیام غیر قانونی نہیں ہے مگر نامعلوم وجوہ پر متعلقہ ایس ایچ او ٹس سے مس نہ ہوا تاہم اعلیٰ ترین سطح پر وزارت خارجہ کے موقف کو تسلیم کیا گیا اہے گجرات کے سیاسی سماجی اور دینی حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ غیر قانونی طور پر ہراساں کرنے پر متعلقہ ایس ایچ او کیخلاف تادیبی کارروائی کی جائے ۔