مہمند ایجنسی، نماز جمعہ کے دوران خود کش دھماکہ،کم از کم 28 نمازی شہید، 31 زخمی

علاقے میں سیکورٹی الرٹ کر دی گئی،جماعت الاحرار نے ذمہ داری قبول کر لی

ہفتہ 17 ستمبر 2016 11:11

مہمند ایجنسی ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17ستمبر۔2016ء ) مہمند ایجنسی کی تحصیل امبار پائی خان گاؤں کی مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خود کش دھماکہ،کم از کم 28 نمازی شہید اور 31 زخمی ہوگئے زخمی باجوڑ ، غلنئی اور پشاور کے ہسپتالوں میں منتقل ۔ بعض کی حالت نازک، ہیلی کاپٹر کے ذریعے سی ایم ایچ منتقل ۔ جماعت الاحرار نے ذمہ داری قبول کر لی، پولیٹیکل ایجنٹ کا اطلاع ملتے ہی علاقے کا دورہ ، غمزدہ خاندانوں کو موقعہ پر 25,25 ہزار نقد امداد حوالے کی۔

سیکورٹی فورسز اور لیویز و خاصہ دار فورس نے علاقے میں پہنچ کر ریسکیو میں حصہ لیا اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ مہمند ایجنسی میں مقامی پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق لوئر مہمند کے دور افتادہ تحصیل امبار کے علاقے پائی خان جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکہ ہوا۔

(جاری ہے)

جس سے مسجد کا برآمدہ اور کمرہ لوگوں پر گر گیا۔ جس کے نتیجے میں 28 افراد شہید جبکہ 31 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق مقامی لوگ حسب معمول نماز جمعہ کیلئے جامع مسجد میں موجود تھے کہ دوران نماز پچھلی صفوں میں خود کش بمبار نے دھماکہ کر دیا۔ دھماکہ کے فوری بعد مقامی لوگ لاشوں اور زخمیوں کو نکالنے کیلئے پہنچ گئے۔ جبکہ واقع کی اطلاع ملتے ہی پولیٹیکل انتظامیہ اور سیکورٹی فورسز کے اہلکار بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔ اور ریسکیو میں حصہ لیا۔

علاقہ باجوڑ ایجنسی سے متصل ہونے کی بناء پر زخمیوں کی اکثریت کو باجوڑ ایجنسی کے خار ہسپتال اور ایک زخمی کو غلنئی اور بعض کو پشاور ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ جس میں سے بعض کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔ جاں بحق افراد میں تین سگے بھائی، تین بچے شامل ہیں۔ 25 جاں بحق افراد کی عمریں 15 سال اور 30 سال کے درمیان ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکے کی ذمہ داری کالعدم جماعت الاحرار کے ترجمان احسان اللہ احسان نے قبول کر لی ہے۔

کہ ان کا ہدف امن کمیٹیاں ہیں۔ واقعہ کے بعد مہمند ایجنسی کے پولیٹیکل ایجنٹ محمود اسلم وزیر نے علاقہ اور جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور غمزدہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا اور شہداء کے لواحقین کو 25,25 ہزار کی فوری امداد دی۔ اور کہا کہ حکومت ملک و قوم کی خاطر قربانی دینے والے ان شہداء کے ورثا کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور امداد و تعاؤن فراہم کیا جائیگا۔

دھماکے کے بعد علاقے میں سیکورٹی الرٹ کر دی گئی ہے۔ سیکورٹی فورسز کے جوانوں اور لیویز و خاصہ دار فورس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ دھماکے میں جاں بحق افراد کے نام یہ ہیں ، نور اللہ ولد محمد رازق، وہاب ولد رانڑا گل، مازیرولد زیارت، واحید گل ولد بونیر، شہاب ولد رنڑا گل، نعیم ولد رنڑا گل، ابراہیم ولد مامور شیخ، نعمان ولد رسول شاہ، عرفان ولد اول گل، حضرت گل ولد اول گل، بسیر اللہ ولد رحمت اللہ، رحمن شاہ ولد واصلی خان، رحیم گل ولد نسیم گل، رسول خان ولد جمعہ خان، ذاکر اللہ ولد عمر گل، شاکر ولد شیر زمان، زبیر ولد نصیب گل، محمد زیب ولد زیارت، وصال ولد اختیار گل، جمشید ولد غفار ، رضوان ولد غفار، عرب گل ولد خیال گل، فضلِ ربی ولد گل بسر، فضلِ واحد ولد لعل بسر، نور اللہ ولد ظاہر اللہ، داؤد ولد ظہور شاہ، لقمان ولد میاں خان، فرہاد ولد سمیع الحق جبکہ زخمیوں میں معہ گل ولد وزیر، عالم خان ولد عمیر، رسول محمد ولد جمعہ گل، راز محمد ولد عنایت، صبر گل ولد حمید گل، لقمان ولد اول خان ، سعید اللہ ولد نور گل، مسیح اللہ ولد سعید گل، علی بہار ولد شیر بہادر، جعفر ولد گل افسر، فضل ربی ولد بختیار، نوشیر ولد آیاز گل، امروز ولد فرید، خورشید ولد جہانزیب، عمران ولد محمد شاہ، سمین خان ولد اکبر خان، مکرم خان ولد خان گل، نثار اللہ ولد نظر گل، شیر علی ولد اختیار گل، بلال ولد شیر زادہ، لعل میر ولد منزعلی خان، احسان اللہ ولد نور محمد ، خان بادشاہ ولد محمود، داور ولد فرید ، عمران ولد عمیر گل، شیر اللہ ولد خان باچا، شاکر اللہ ولد خان باچا، ثواب گل ولد خائستہ خان، مہراب گل ولد خیال گل، اصل محمد ولد جمعہ گل، اویس ولد فرید شامل ہیں ۔

متعلقہ عنوان :