وفاق ملینیئم ڈویلپمنٹ گولزکے تناظرمیں اپنے حصے کے 20ارب روپے فراہم کرے،پرویزخٹک

وسائل کی عدم فراہمی سے ان شعبوں میں شروع کردہ سکیمیں بروقت نہ تومکمل ہوسکیں گی اورنہ ان سے وہ مقاصدحاصل کئے جاسکیں گے جس کیلئے ملینیئم ڈویلپمنٹ گولزاورسسٹین ایبل ڈویلپمنٹ گول جیسے پروگرام وضع کرتے وقت پلان کئے گئے تھے،وزیراعلیٰ خیبرپختونخواء کااعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب

منگل 13 ستمبر 2016 08:47

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13ستمبر۔2016ء)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے وفاق سے کہا ہے کہ وہ ملینیم ڈویلپمنٹ گولزکے تناظر میں اپنے حصے کے 20 ارب روپے صوبے میں یونیورسل تعلیم تک رسائی ، جینڈر امپاورمنٹ، زچہ و بچہ صحت، حکمرانی میں شفافیت اور دیگر عوامی فلاح کی سکیموں کیلئے فراہم کرے۔صوبہ اپنے حصے کی 20 ارب روپے پہلے ہی ان شعبوں میں ترقیاتی سکیموں کیلئے فراہم کر چکی ہے وفاق کی طرف سے وسائل کی عدم فراہمی سے ان شعبوں میں شروع کردہ سکیمیں بروقت نہ تو مکمل ہو سکیں گی اور نہ ان سے وہ مقاصد حاصل کئے جا سکیں گے جس کیلئے ملینم ڈویلپمنٹ گولزاور سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ گول جیسے پروگرام وضع کرتے وقت پلان کئے گئے تھے ۔

وہ یہاں وزیراعلیٰ ہاؤس میں ایک اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں چیف سیکرٹری ، سیکرٹری خزانہ ، پرنسپل سیکرٹری ٹو چیف منسٹر اور دیگر اعلیٰ حکام شریک تھے ۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے کہاکہ 2016-17 کے مالی سال کے دوران پلاننگ کمیشن نے وعدہ کیا تھا کہ جو صوبائی حکومت ان سماجی خدمات کے شعبوں میں جتنی انوسٹمنٹ کرے گی وفاقی حکومت اتنی رقم انہیں شعبوں میں مزید فراہم کرے گی تاکہ ان شعبوں میں خدمات کی سطح کو بین الاقوامی سطح تک لایا جائے ۔

خیبرپختونخوا کی حکومت غریب دوست ایجنڈے پر عمل درآمد کررہی ہے اسلئے ہم نے ان شعبوں میں سرمایہ کاری کی تاکہ غریب کو سماجی خدمات کے شعبوں میں بہترین سہولیات فراہم ہوں اور وسائل لوگوں کی جیبوں میں جانے کی بجائے غریبوں پر خرچ ہوں ہم نے 20 ارب روپے تعلیم ، جینڈر ایمپارومنٹ ، زچہ وبچہ کی صحت ، حکمرانی کے تمام شعبوں میں شفافیت ، کرپشن کے خاتمے اور ایک کھلی حکمرانی کے اسلوب متعارف کرانے کیلئے سرمایہ کاری کی ہے۔

وفاقی حکومت کو اپنے وعدے کے مطابق میچنگ گرانٹ دینا تھا لیکن وفاقی حکومت ابھی تک میچنگ گرانٹ کی فراہمی میں لیت و لعل سے کام لے رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ پتہ نہیں کہ ہمیں ابھی تک وہ وسائل کیوں فراہم نہیں کئے جارہے ہیں اور وہ وعدے کیوں نہیں پورے کئے جارہے جو وفاق اور صوبائی حکومت کے ساتھ وفاق ہی کی طے شدہ اُصول کے مطابق طے پائے ہیں ۔انہوں نے اعلیٰ حکام اور محکمہ خزانہ کو ہدایت کی کہ وہ وفاق کے ساتھ اپنے طے شدہ اُمور فوری طور پر اُٹھائے اور اس کا ایک منطقی نتیجہ ہونا چاہیئے ۔

اس کے علاوہ محکمہ خزانہ وفاق کے ساتھ نیٹ ہائیڈل کی ترسیلات اور وفاق کے ذمہ ترقیاتی حکمت عملی میں صوبے کے حق اور وسائل حاصل کرنے کیلئے متعلقہ فورم پر اُٹھائے صوبائی حکومت اپنے حق سے کبھی دستبردار نہیں ہو سکتی اور نہ ہی اپنے حقوق سلب ہونے دے گی ۔