ملک میں بنائے جانے والی دفاعی مصنوعات اورآلات دنیا کے 40ممالک کو برآمد کر رہے ہیں،وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین کا پی ٹی وی کو خصوصی انٹرویو

منگل 13 ستمبر 2016 08:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13ستمبر۔2016ء) وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا کہ ہے ملک بھر میں قائم دفاعی پیداواری ادارے تینوں مسلح افواج کی دفاعی ضروریات پوری کر رہے ہیں ‘ملک میں بنائے جانے والی دفاعی مصنوعات اورآلات دنیا کے 40ممالک کو برآمد کر رہے ہیں ‘ہماری اولین ترجیح ہے کہ دفاعی پیداواری شعبے میں مکمل خود انحصاری حاصل کی جائے ۔

وہ پیر کی رات پی ٹی وی کو خصوصی انٹر ویو دے رہے تھے ۔وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ دفاعی پیدوار کے شعبے میں پاکستان کسی بھی کامیاب ملک سے کسی بھی طرح پیچھے نہیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کامرہ ایروناٹیکل کمپلیکس میں سپر مشاق طیارے تیار کیے جارہے ہیں اور اس ضمن میں بہت سے ممالک نے سپر مشاق طیارے لینے کے لئے آڑر دے رکھے ہیں جن پر تیزی سے کام جاری ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ دفاعی پیداواری شعبے میں جدید ٹیکنالوجی متعارف کرا کے استعداد کار کو بڑھا رہے ہیں جس کا مقصد پیدوار میں اضافہ کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے پہلے تین سالوں کے دوران محنت ‘لگن اور جذبے کے ساتھ کام کر کے دفاعی پیداواری اداروں کو مزید فعال کر دیا ہے ‘جو ادارے خسارے میں تھے وہ بھی منافع کی طرف لے گئے ہیں ‘ہم کمٹمنٹ کے ساتھ کام کر رہے ہیں‘کسی بھی دفاعی پیداواری ادارے کی نجکاری زیر غور نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہماری یہ بھی کوشش ہے کہ دفاعی پیدوارای اداروں میں تیار ہونے والے دفاعی آلات اور اسحلہ کسی بھی طرح غیر ریاستی عناصر تک نہ جائے اس لئے ہم نے ایک فول پروف نظام مرتب کیا ہے ‘دفاعی آلات اور تیار ہونے والا اسلحہ برآمد کرنے کے لئے بھی وزارت خارجہ سے این او سی لیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہماری ایک کوشش یہ بھی ہے کہ وزارت دفاعی پیدوار حکومت سے بجٹ نہ لے بلکہ پیداواری صلاحیت بڑھا کربرآمدت میں مزید اضافہ کر کے اپنے اخراجات پورے کیے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ تمام صوبائی حکومتیں اور ادارے دفاعی سازوسامان حکومت کے دفاعی پیداواری اداروں سے حاصل کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ڈرون طیارے بھی ہم خود تیار کر رہے ہیں اور وہ ہر لحاظ سے کامیاب ہیں ۔

متعلقہ عنوان :