31جولائی کو گردشی قرضہ کی مالیت1334 ارب تھی، سینٹ وقفہ سوالات میں وزارت پانی و بجلی کا جواب

دیہی علاقوں کو بجلی کی فراہمی کیلئے نئے ٹرانسفارمر کی تنصیب، بلوچستان میں پانی کی کمی کو پورا کرنے اور بنجر زمین کو آباد کرنے کے لئے 2نئے ڈیموں کی تعمیر کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جا رہے ہیں، وزیر مملکت عابد شیر علی

جمعہ 9 ستمبر 2016 11:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9ستمبر۔2016ء) سینٹ میں وزارت پانی و بجلی نے یقین دلایا ہے کہ ملک بھر میں دیہی علاقوں کو بجلی کی فراہمی کیلئے نئے ٹرانسفارمر کی تنصیب، بجلی کو پورا کرنے سمیت بلوچستان میں پانی کی کمی کو پورا کرنے اور بنجر زمین کو آباد کرنے کے لئے 2نئے ڈیموں کی تعمیر کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔

جمعرات کو وقفہ سوالات کے دوران وفاقی وزیر مملکت عابد شیر علی نے مختلف سوالات کے جواب میں بتایا کہ اعداد و شمار کے مطابق بلوچستان میں 80.73، کے پی کے 76.20، سندھ91.28، پنجاب94.82فیصد کے علاقوں میں بجلی مہیا کی جا چکی ہے۔علاوہ ازیں جن علاقوں میں بجلی اب تک نہیں جا سکی یہ غفلت واپڈا کی نہیں بلکہ وہاں کے نمائندگان کی ہے جو وہاں سے ووٹ لیتے ہیں اور وہاں بجلی دینے کے لئے ان کی جانب سے کوئی تجویز اب تک نہیں آئی ہے۔

(جاری ہے)

عابد شیر علی نے سینٹ کو بتایا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں اپنے فیصلوں میں آزاد ہیں وہاں وزارت کا زیادہ عمل دخل نہیں ہوتا ہے لیکن اعداد و شمار کے مطابق گیسکو 240، لیسکو82، پیپکو4052، فیسکو1341، آئیسکو130، سیپکو568، حبکو630، گیسکو2887، پیپکو1028، ٹیسکو59 دیہاتوں کو موجودہ دور حکومت میں بجلی مہیا کی گئی۔وزارت نے ایوان کو مزید بتایا کہ 31جولائی2016ء کو گردشی قرضہ کی مالیت1334.8 ارب روپے تھی اور 3پاور کمپنیوں کو جو رقم ادا کی جائیگی ان میں سے آئل اینڈ گیس کمپنیوں کو96ارب روپے آئی پی پیز، سولر، ونڈ تھرمل کو 176.1ارب تھا جبکہ جینکوز ، واپڈا ہائیڈرل کو62.7ارب دیئے جائیں گے۔

موجودہ حکومت پاور کمپنیوں کے بقایا جات کی ادائیگی کے لئے بھرپور کوشاں ہے۔ وزارت نے ایوان کو بتایا کہ سال2016ء کے دوران اب تک نیشنل گرڈ میں300میگا واٹ بجلی شامل کی گئی ہے اور ٹی پی ایس کے نقصان زدہ 3یونٹوں کی بحالی کے لئے مزید 390میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کی گئی ہے۔ وفاقی وزیر مملکت نے ایوان کو بتایا کہ حکومت نے چاروں صوبوں سے مشاورت جاری رکھے ہوئے ہے کہ لوڈشیڈنگ کو کم کرنے کے لئے تمام صوبوں میں تجارتی مراکز، مارکیٹوں ، بازاروں کا ٹائم شیڈول بنا کر انہیں بند اور کھولا جائے تاکہ بجلی بچائی جا سکے۔

وزارت نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ واپڈا ریسٹ ہاؤس نتھیا گلی میں کل4ملازمین کام کرتے ہیں جن میں سے2ویٹر، 1باورچی اور کیئر ٹیکر ہے۔ جو کہ مستقل حکومتی ملازم ہیں۔ وزارت نے ایوان کو مزید بتایا کہ بلوچستان میں بنجر زمین کو آباد کرنے کے لئے2نئے ڈیمز بنانے کی تجویز وزارت پلاننگ کمیشن کو بھیجی جا چکی ہے ۔ اس کے بعد پی سی ون تیار کر کے کام شروع کیا جائے گا۔