مارشل لاء نہ لگتا تو پاکستان بے تحاشا ترقی کرتا ،نوازشریف

ماضی کی حکومتوں سے ملک کو اندھیروں میں دھکیلنے کا جواب مانگنا چاہیے،فارن ایکسچینج پر قدغن سے سرمایہ کاروں کو نقصان ہورہا تھا ہم نے پابندی اٹھائی،ہماری نجکاری پالیسی سے اداروں نے منافع کمانا شروع کردیا قومی اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے پر توجہ مرکوز ہے،پی آئی اے کو دنیا کی بہترین ایئر لائن بنائیں گے،ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنایاجا رہا ہے حکومت سنبھالی تو سٹاک ایکسچینج کا انڈیکس 19ہزار تھا ،آج سٹاک ایکسچینج کا انڈیکس 40 ہزار 100تک پہنچ چکا ہے،زر مبادلہ کے ذخائر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہیں،برآمدات میں اضافے کیلئے مختلف تجاویز پر غور کر رہے ہیں،سستی اور وافر بجلی کی فراہمی ہمارا وژن ہے،2018تک ملک سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ ہو جائیگا،وزیراعظم کا اسٹاک ایکسچینج کی تقریب سے خطاب

جمعہ 9 ستمبر 2016 11:05

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9ستمبر۔2016ء)وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ مارشل لاء نہ لگتا تو ملک بے تحاشا ترقی کرتا ،گزشتہ حکومتوں سے ملک کو اندھیروں میں دھکیلنے کاجواب مانگا چاہیے، فارن ایکسچینج پر قدغن سے سرمایہ کاروں کو نقصان ہورہا تھا ہم نے پابندی اٹھائی،نجکاری پالیسی سے اداروں نے منافع کمانا شروع کردیا ہے ،قومی اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے پر توجہ مرکوز ہے،پی آئی اے کو دنیا کی بہترین ایئر لائن بنائیں گے،ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنایاجا رہا ہے،زر مبادلہ کے ذخائر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہیں،برآمدات میں اضافے کیلئے مختلف تجاویز پر غور کر رہے ہیں،سستی اور وافر بجلی کی فراہمی ہمارا وڑن ہے،2018تک ملک سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ ہو جائیگا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم محمد نواز شریف نے ایوارڈز دینے کی تقریب سے خطاب کہا کہ حکومت سنبھالی تو سٹاک ایکسچینج کا انڈیکس 19ہزار تھا ،آج سٹاک ایکسچینج کا انڈیکس 40 ہزار 100تک پہنچ چکا ہے،پاکستان کی سٹاک ایکسچینج کا دنیا کی 10بہترین سٹاک مارکیٹس میں شمار کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک بھر میں بجلی کے کارخانے لگائے جا رہے ہیں،پورٹ قاسم، حب اور تھر میں بجلی کے کارخانے لگ رہے ہیں،ملک کے چپے چپے میں بجلی کے منصوبے لگ رہے ہیں ،صنعتوں کو بجلی اور گیس کی 100فیصد فراہمی جاری ہے،پورٹ قاسم ،حب میں بجلی کے کارخانے نظرآئیں گے ۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت میں آئے تو اسٹاک ایکسچینج کا انڈیکس 19ہزار تھا، ٹیکس محصولات میں 60فیصد اضافہ ہوا ہے،ہم بجلی کے کارخانے لگائے گے اور یہ آپ کو تھر میں نظر آئیں گے ، اسی طرح سے آپ کو پورے ملک میں بجلی کے کارخانے نظر آئیں گے، انڈسٹری کو بجلی سو فیصد مل رہی ہے اور 2018ء میں بجلی کی قلت پورے ملک سے ختم ہو جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ ہم توجہ صرف بجلی بنانے پر نہیں بلکہ اس کو سستے کرنے پر بھی ہے ، ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کو ایکسپورٹ کو دوگنا کر نے کی ضرورت ہے اور حکومت اس معاملے پر غور کررہی ہے تاکہ پاکستان کی ایکسپورٹ کو بڑھایا جائے گا اور پھر اس ملک کے اندر محکموں کو ٹھیک کرنا ہے ، ریلوے اور پی آئی اے کو ٹھیک کررہے ہیں اور مجھے یقین ہے کہ یہ ادارے جلد عملدہ کارکردگی کا مظاہرہ کر نا شروع کردیں گے، پی آئی اے کو دنیا کی بہترین سروس بنائیں گے ،ہم نے نجکاری کا عمل 1991ء میں شروع کیا تھا ،ملک میں بے روزگاری کا خاتمہ ہورہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ سڑکیں بنیں ، موٹرویز بنیں ، کراچی سے لاہور موٹرووے بننا شروع ہو چکی ہے ، کراچی سے حیدر آباد موٹروے اگلے سال مکمل ہو جائے گی ، حیدر آباد سے سکھر کا بھی سنگ بنیاد جلد رکھ دیا جائے گا، سکھر سے ملتان موٹروے ،ملتان سے لاہور موٹروے کی تعمیر شروع ہو چکی ہے ، کراچی سے پشاور بھی جلد مکمل ہو جائے گی،گوادر کا نیا پورٹ بن رہا ہے ، وقت آنیوالا ہے بجلی اور گیس کی قلت میں جلد ملک سے ختم ہو جائے گی ، گوادر سے موٹروے پنجاب تک جائے گی اور وہ اس وقت زیر تعمیر ہے ، وقت آئے گا کہ پاکستان خوشحال ہوجائیگا ، پاکستان کسی ملک سے پیچھے نہیں رہے گا۔

انہوں نے کہاکہ ماضی کی حکومت سے پوچھا جانا چاہیے کہ ملک کوکیوں اندھیروں میں دھکیلا گیا ، ہماری حکومت کے بعد مارشل لاء نہ لگتا تو آج ملک بے تحاشا ترقی کرچکا ہوتا ۔