پی آئی اے کے ذمہ 1 کھرب 77 ارب روپے کے واجب الادا قرضے ہیں،ادارے کو کرپشن اور غلط منصوبہ بندی کی وجہ سے تباہ کیا گیا ، شیخ آفتاب

گوادر ائیرپورٹ کی تعمیر پر جلد تعمیراتی کام کا آغاز کردیا جائے گا‘ دیگر صوبوں کے افسران بلوچستان جانے کی خواہش نہیں رکھتے ہیں‘ اسلام آبادمیں موجودہ ہسپتال کی توسیع اور مزید تین نئے ہسپتال قائم کئے جائیں گے،وفاقی وزیر کا سینٹ میں اظہار خیال اسلام آبادمیں کسی بھی پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو فیس بڑھانے کی اجازت نہیں دی گئی ، طارق فضل چوہدری قائم مقام پریزائیڈنگ آفیسر نے پی آئی اے میں کرپشن اور بلوچستان کے افسران کے ساتھ امتیازی سلوک کے معاملات متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھجوا دیئے

جمعرات 8 ستمبر 2016 11:20

اسلا م آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8ستمبر۔2016ء) سینیٹ کو بتایا گیا کہ پی آئی اے کے ذمہ 1 کھرب 77 ارب روپے کے واجب الادا قرضے ہیں‘ پی آئی اے کو کرپشن اور غلط منصوبہ بندی کی وجہ سے تباہ کیا گیا ہے‘ گوادر ائیرپورٹ کی تعمیر پر جلد تعمیراتی کام کا آغاز کردیا جائے گا‘ اسلام آبادمیں کسی بھی پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو فیس بڑھانے کی اجازت نہیں دی گئی ہے ‘ دیگر صوبوں کے افسران بلوچستان جانے کی خواہش نہیں رکھتے ہیں‘ اسلام آبادمیں موجودہ ہسپتال کی توسیع اور مزید تین نئے ہسپتال قائم کئے جائیں گے۔

قائم مقام پریزائیڈنگ آفیسر نے پی آئی اے میں کرپشن اور بلوچستان کے افسران کے ساتھ امتیازی سلوک کے معاملات متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھجوا دیئے ہیں۔ بدھ کے روز ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران پی آئی اے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کہ پی آئی اے کے ساتھ سابقہ ادور میں بہت برا سلوک کیا گیا ہے سابقہ دور میں طیاروں کی مرمت کرنے کی بجائے خراب ہوین کے بعد گراؤنڈ کردیئے جاتے اور ان کے پرزے دیگر طیاروں میں استعمال کئے جاتے رہے ہیں جس سے 34 طیاروں کو بیڑا 9 جہازوں تک محدود ہوگیا انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پی آئی اے کو فوری طور پر سولہ ارب روپے فراہم کئے پی آئی اے کی بہتری کیلئے کچھ جہاز ویٹ لیز پر لئے اور اس کے بعد ڈرائی لیز پر جہاز لئے اس وقت پی آئی اے کے پاس 38 جہاز ہیں اور انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی درستگی کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے مجموعی قرضے 177 ارب تک پہنچ چکے ہیں نان فلیٹ لون 160 ارب سے زیادہ جبکہ فلیٹ لون 17 ارب روپے سے زیادہ ہیں جس کی تفصیلات فراہم کردی جائے گی اہوں نے کہ اکہ پی آئی اے کو کرپشن اور غلط منصوبہ بندی نے تباہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ پی آئی ایکی تباہی کی ذمہ داری کا تعین کرنے کیلئے کمیٹی کو بھیجا جائے جس پر قائم مقام صدر پریزائیڈنگ آفیسر نے پی آئی اے میں کرپشن اور غلط منصوبہ بندی کے معاملے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی کو بھیج دیا ہے۔

(جاری ہے)

گوادر ائیرپورٹ کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر پارلیمان نے بتایا کہ ائیرپورٹ کیلئے 4380 ایکڑ زمین خریدی گئی ہے اس کیلئے چائنہ سے قرضہ لینے کے معاملات طے ہوچکے تھے اس کے بعد چینی صدرنے ائیرپورٹ کیلئے قرضے کی بجائے امداد دینے کی پیشکش کی اب یہ معاملہ جلد ہی طے ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام منصوبہ ای سی سی میں مشاورت ہوئی ہے اور ای سی سی میں ہر صوبے کی نمائندگی ہوتی ہے انہوں نے کہاکہ اسلام کوٹ رن وے کیلئے بجٹ مختص کردیا گیا ہے جس پر تیزی سے کام مکمل کیا جائے گا۔

وزیر کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے بتایا کہ گزشتہ سال جن سکولوں نے فیسوں میں اضافہ کیا اس پر پیرا نے فوری اقدامات کرتے ہوئے انہیں روکا ہے۔ وزیراعظم کی جانب سے ہدایت ہے کہ بغیر کسی وجہ کے سکولوں کی فیسوں میں اضافہ نہ کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں دو لاکھ سے زیادہ بچے زیر تعلیم ہیں اور حکومت نے 2015 ء سے سکولوں کو فیسوں میں اضافہ نہ کرنے کا پابند کیا ہوا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے زیر اثر آنے والے ادارے میٹرو پولیٹن کارپوریشن کو منتقل کئے گئے ہیں تاہم تعلیم کا محکمہ میٹرو پولیٹن کے ہوالے نہیں کیا گیا ہے اور وزارت کیڈ اسلام آباد میں تعلیم اور صحت سمیت 9 وزارتوں سے متعلق امور کو دیکھتی ہے بلوچستان کے افسران سے معلق سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر پارلیمان شیخ آفتاب نے کہا کہ افسران کی بڑی تعداد بلوچستان جانے کی خواہش نہیں رکھتی ہے جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا بلوچستان سے تعلق رکھنے والا گریڈ 20 کے افسران 7 سال اور گریڈ 21 کے افسران 10 سالوں کیلئے اپنے صوبے میں ملازمت کرین گے جبکہ پور پاکستان کیلئے پالیسی ہے کہ تمام صوبوں کے افسران پانچ سالوں تک دیگر صوبوں میں خدمات سرانجام دیں گے۔

سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہاکہ یہ بہت اہم مسئلہ ہے اس کو کمیٹی کے سپرد کیا جائے۔ سینیٹر طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ صرف بلوچستان کے افسران پر پابندی آئین کی خلاف ورزی ہے ہے اس معاملے کو کمیٹی میں بھیجا جائے جس پر پریزائیڈنگ آفیسر نے معاملے کو متعلقہ کمیٹی کے ہوالے کردیا ہے موبائل کمپنیوں کی جانب سے پسماندہ علاقوں کو 3G اور 4G کی سہولیات کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر پارلیمان نے بتایا کہ پی ٹی اے تمام سیلولر کمپنیوں کی جانب سے فراہم کی جانے والی خدمات پر نظر رکھتی ہے اور جو کمپنی خدمات فراہم کرنے میں کوتاہی کرتی ہے اس کے خلاف ایکشن لیا جاتا ہے۔

اسلام آباد میں صحت کی سہولیات سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر کیڈ نے کہا کہ پورے ملک بشمول آزاد کشمیر مریضوں کی بڑی تعداد وفاقی دارالحکومت کے ہسپتالوں کا رخ کرتی ہے حکومت نے تینوں ہسپتالوں کی توسیع کا کام جلد شروع یا ہے پولی کلینک کی توسیع کے مصوبے پر کام جاری ہے پمز ہسپتال میں او پی ڈی نئے بلاک اورڈ اور دیگر سہولیات فراہم کی جائیں گی انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں تین نئے ہسپتال قائم کئے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :