امریکہ کی دھمکیاں یکسر نظر انداز، چین نے فوج کو حکم جاری کردیا، حرکت میں آگئی

فلپائن کے محکمہ دفاع نے چین کے 10 کوسٹ گارڈ بحری جہازوں کی تصاویر جاری کی ہیں

بدھ 7 ستمبر 2016 09:57

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7ستمبر۔2016ء)چین نے امریکہ کی دھمکیوں کویکسر نظرانداز کرتے ہوئے بحرجنوبی چین کے متنازعہ علاقے میں مزید جنگی کشتیاں اتار دی ہیں۔ ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران فلپائن کے ساحل کے قریب بحرجنوبی چین میں واقع ایک متنازعہ جزیرے کے پاس چین کی جنگی کشتیاں معمول سے بہت زیادہ تعداد میں دیکھی گئی ہیں۔

فلپائن کے محکمہ دفاع نے چین کے 10 کوسٹ گارڈ بحری جہازوں کی تصاویر جاری کی ہیں۔ فلپائن کے وزیردفاع ڈیلفن لورینزنا کا کہنا ہے کہ”چین کے یہ جہاز سکاربورو شول (Scarborough Shoal)نامی جزیرے سے ایک میل سے بھی کم فاصلے پرگشت کر رہے تھے۔“رپورٹ کے مطابق چین اور فلپائن دونوں اس چھوٹے سے جزیرے کی ملکیت کا دعویٰ کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

بھارتی اخبار کا کہنا ہے کہ چین کے شہر ہینگ ڑو میں جی20کانفرنس کے دوران، جہاں امریکی صدر باراک اوباما اور چینی صدرڑی جن پنگ کی ملاقات بھی ہوئی، چینی کشتیوں کا اس جزیرے کے قریب گشت کرنا اشتعال انگیز اقدام ہے۔

دونوں رہنماؤں کی ملاقات بھی خاصے ناخوشگوار ماحول میں ہوئی کیونکہ چین آمد پر چینی حکام نے باراک اوباما کو یکسر نظرانداز کیا اور ان کا استقبال انتہائی سردمہری کے ساتھ کیا تھا۔ حتیٰ کہ انہیں جہاز سے اترنے کے لیے سیڑھی بھی فراہم نہیں کی گئی تھی جس پرباراک اوباما اپنے جہاز ایئرفورس ون کے نیچے لگی سیڑھیوں سے اتر کر باہر آئے۔رپورٹ کے مطابق سکاربورو شول جزیرہ بحرجنوبی چین کی سب سے متنازعہ جگہ ہے کیونکہ دونوں فریق اسے چھوڑنے کو تیار نہیں چین اسے مصنوعی جزیرے میں تبدیل کرنا چاہتا ہے۔

یہ جزیرہ فلپائن کے فوجی اڈے کے انتہائی قریب ہے۔ اس فوجی اڈے تک امریکی فوج کو بھی رسائی حاصل ہے۔امریکی فوجی حکام کو خدشہ لاحق ہے کہ چین اس جزیرے پر فوجی اڈا قائم کرنا چاہتا ہے جو چین کے ساحل سے محض140میل کے فاصلے پر واقع ہے۔

متعلقہ عنوان :