بہاولپور،سول ہسپتال میں چودہ سالہ لڑکی کاگینگ ریپ

والدہ کاآپریشن کرانے آنے والی چودہ سالہ حافظ قرآن دوشیزہ سے ہسپتال کے تین اہلکاروں کی زیادتی،ایم ایس اورڈائریکٹرشعبہ حادثات بی وی ایچ ڈرائیوراورعملہ کوبچانے کیلئے دباؤڈالنے لگے،پولیس نے مقدمہ درج کیامگرکسی کوگرفتارنہ کیاگیا،ورثاء کاوزیراعلیٰ پنجاب سے نوٹس لینے کامطالبہ

پیر 5 ستمبر 2016 10:43

بہاول پور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5ستمبر۔2016ء) سول ہسپتال میں حوا کی بیٹی انسانیت کے خدمتگاروں کے ہاتھوں ہوس کا نشانہ بن گئی والدہ کا آپریشن کرانے أئی اور اپنی عزت لٹوا بیٹھی چودہ سالہ حافظ قران دوشیزہ سے سول ہسپتال کے تین اہلکاروں کا کینگ ریپ ،ایم ایس سول ہسپتال اور ڈائریکٹر شعبہ حادثات بی وی ایچ ڈرائیور اور عملہ کو بچانے کے لئے دباؤ لڑکی کی حالت نازک کوئی علاج نہ کیا گیا والدہ کو بغیر اپریشن کئے ہسپتال سے نکال دیا پولیس نے چھ روز بعد مقدمہ درج کیا مگر کسی کو گرفتار نہ کیا گیا متاثرہ کی بہن قرات العین کا وزیر اعلی سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ ۔

تفصیل کے مطابق سول ہسپتال جھانگی والا میں خانپورسے أئی نورجہان کا گائنی وارڈ میں رسولی کا آپریشن کروانے أئی خاتون کوداخل کرایا گیا گزشتہ دنوں رات کو مریضہ کی چودہ سالہ حافظ قران بیٹی شبانہ علی کو سول ہسپتال کے وارڈ بوائے اللہ دتہ۔

(جاری ہے)

اشفاق گجر پرچی کلرک اور عبد الرحمن اہلکار نے زبردستی گینگ ریپ کا نشانہ بنا ڈالا جب اسکی حالت نازک ہو گئی ملزمان فرار ہو گئے بڑی بہن قرات العین نے جب ایم ایس سول ہسپتال ڈاکٹر عزیز احمد کو شکایت کی جنہوں نے انکی والدہ کو بغیر اپریشن کے ہسپتال سے نکال دیا اور میڈیکل کرانے کیلئے ڈائریکٹر شعبہ حادثات بہاول وکٹوریہ ہسپتال ڈاکٹر عامر بخاری نے بھی میڈیکل نہ ہونے دیا اور ہر روز چکر لگوائے جاتے رہے ۔

ملزم وارڈبوائے اللہ دتہ ڈاکٹر عامر بخاری کا ڈرائیور بتایا جاتا ہے ۔اور متاثرہ کا میڈیکل چھ روز بعد بڑی مشکل سے کیا اور اس بارے متاثرہ کی بہن قرت العین نے بتایا کہ کارروائی نہ کرنے کے لئے ایم ایس ڈاکٹر عزیز اور ڈاکٹر عامربخاری دباؤ ڈال رہے ہیں اور پولیس تھانہ صدر بھی ان سے ملی ہوئی ہے مزید اس نے بتایا کہ اس کی بہن شبانہ علی کی حالت نازک ہے اور یہ بھی بتایا کہ اس نے اپنی والدہ کا اپریشن پرائیویٹ کرایا ہے ۔

قرت العین نے کہا کہ پولیس بھی مدد نہیں کر رہی ملزمان کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے اور ابھی تک کسی کو گرفتار نہ کیا ہے ۔متاثرہ کی بہن کا وزیر اعلی سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔متاثرہ نے کہا کہ اگر ملزمان کو عبرتناک سزا نہ دی گئی تو وہ وزیراعلی ھاؤس کے سامنے خود کشی کر لے گی

متعلقہ عنوان :