داعش کیخلاف آپریشن کیلئے ترکی کے مزید ٹینک شام میں داخل ہو گئے

شمالی شام میں 20 ترک ٹینک، پانچ بکتر بند گاڑیاں آپریشن میں حصہ لے رہی ہیں،میڈیا رپورٹس

پیر 5 ستمبر 2016 11:01

انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5ستمبر۔2016ء) ترکی نے خود کو دولت اسلامیہ کہلانے والی شدت پسند تنظیم کے خلاف آپریشن کے لیے شمالی شام میں مزید ٹینک بھیجے ہیں۔مقامی میڈیا کے مطابق ترکی کے ٹینک شمالی شام میں ترکی کے سرحدی گاوٴں کیلیس سے داخل ہوئے۔ صحافیوں کا کہنا ہے کہ ٹینکوں کے داخلے کے بعد شام کے علاقے میں سے دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں اور دھوئیں کے بادل دیکھے گئے۔

اس علاقے میں ترک فوج کی پیش قدمی کے بعد شہریوں کو انخلا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔میڈیا کے مطابق ٹینکوں کی معاونت ترکی کی آرٹلری کر رہی ہے جو دولت اسلامیہ کے ٹھکانوں پر بمباری کر رہی ہے۔رپوٹس کے مطابق شمالی شام میں 20 ترک ٹینک، پانچ بکتر بند گاڑیاں آپریشن میں حصہ لے رہی ہیں۔ترک فوج کی یہ کارروائی جرابلس سے 55 کلومیٹر جنوب مغرب میں کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

جرابلس میں ترکی نے پچھلے ہفتے اپنا پہلا آپریشن کیا تھا۔ترکی کے حمایت یافتہ شامی باغیوں کا کہنا ہے کہ ترکی کے آپریشن کا مقصد دولت اسلامیہ پر مشرق اور مغرب دونوں جانب سے دباوٴ ڈالنا ہے اور اب تک انھوں نے کم ازکم آٹھ گاوٴں دولتِ اسلامیہ کے قبضے سے واپس حاصل کیے ہیں۔ترکی کی جانب یہ آپریشن ایسے وقت پر کیا گیا ہے جب تین روز قبل ہی ترکی نے شامی بحران میں امریکی کردار پر تنقید کی تھی۔

ترکی کی فوج شام میں دولت اسلامیہ کو نشانہ بنا رہی ہے لیکن ساتھ ساتھ کرد جنگجووٴں کو بھی نشانہ بنا رہی ہے۔حالیہ کارروائی جرابلس کے جنوب مغرب میں 55 کلومیٹر دور کیا گیا ہے جہاں سے ترکی نے شام میں گذشتہ ماہ اپنی پہلی کارروائی کی تھی۔برطانیہ سے شام میں انسانی حقوق پر نظر رکھنے والے سریئن آبرزرویٹری نامی گروہ کا کہنا ہے کہ باغیوں نے جرابلس اور مغربی علاقے دونوں کے اطراف میں موجود گاوٴں دولتِ اسلامیہ کے قبضے سے واپس لے لیے ہیں۔

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :