آرمی چیف فراہمی انصاف کا وعدہ پورا کریں، طاہر القادری

اتوار 4 ستمبر 2016 14:28

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4ستمبر۔2016ء)پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے رات گئے راولپنڈی میں قصاص ریلی سے خطاب میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کیا کہ وہ ماڈل ٹائون سانحے کے متاثرین کو انصاف کی فراہمی کا اپنا وعدہ پورا کریں۔ طاہر القادری نے راولپنڈی کے رحمٰن آباد کے علاقے میں پارٹی کی قصاص ریلی میں شرکت کیلئے پہنچے تھے اور انہوں نے اپنے خطاب میں آرمی چیف کو ان کا وعدہ یاد دلایا اور اسے پورا کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

طاہر القادری نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ یہاں جمع ہوئے ہیں وہ دو سال قبل ماڈل ٹائون میں ہلاک ہونے والوں کے لیے انصاف لیے بغیر یہاں سے نہیں جائیں گے۔ انہوں نے آرمی چیف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ؛ 'آپ ریٹائرمنٹ کے قریب ہیں، آپ کے وعدے کا کیا ہوا؟ آپ متاثرین اور ان کے لواحقین کو انصام کی فراہمی یقینی بناسکتے ہیں'۔

(جاری ہے)

طاہر القادری نے رائیونڈ کی جانب مارچ کی بھی دھمکی دی اور اپنے حامیوں سے کہا کہ 'ایک آپشن اسلام آباد ہے اور دوسرا جاتی امراء ، آپ کدھر جانا چاہتے ہیں؟' انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف پر الزام لگایا کہ وہ ملک کی خودمختاری کے خلاف سازشیں کررہے ہیں اور گزشتہ روز ہونے والے مردان اور پشاور حملوں کے پیچھے بھی پاکستان مسلم لیگ ن کا ہاتھ ہے کیوں کہ وہ اپوزیشن کے مظاہروں سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔

جب ان سے فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) کی جانب سے وزیر اعظم اور ان کے اہل خانہ کو پاناما اسکینڈل کے حوالے سے بھیجے جانے والے نوٹسز کے حوالے سے پوچھا گیا تو طاہر القادری نے کہا کہ ایف بی آر ایک بے بس ادارہ ہے اور جن لوگوں پر یہ نوٹسز بھیجنے کی ذمہ داری عائد ہے ان کے نام خود پاناما لیکس میں شامل ہیں۔ یہ واضح نہیں کہ ان کا اشارہ کس کی جانب تھا تاہم بعض لوگوں کا خیال ہے کہ وہ چیئرمین ایف بی آر کے حوالے سے بات کررہے تھے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکمران اشرافیہ کو لوٹ مار کرکے جمع کی جانے والی دولت اور اسے بیرون ملک منتقل کرنے کے حوالے سے جواب دینا ہوگا۔ قبل ازیں رحمٰن آباد ریلی میں اپنی تقریر کے دوران ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ان کی احتجاجی تحریک کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا اور مزید دو مراحل باقی ہیں جو میری دونوں مٹھیوں میں بند ہیں، جب میں چاہوں گا اپنی مٹھی کھول دوں گا۔

رحمٰن آباد ریلی سے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ 'انتظامیہ لال حویلی کے اطراف سے کنٹینرز اور رکاوٹیں ہٹادے ورنہ میں طاہر القادری کریں یا نہ کریں میں ضرور اسلام آباد کی طرف مارچ کروں گا'۔ انہوں نے کہا کہ 'عمران خان احتساب ریلی کی قیادت کررہے ہیں، قادری صاحب اپنی قصاص ریلی نکال رہے ہیں جبکہ ہم نے بھی چھوٹی سے نجات ریلی نکالی ہوئی ہے'۔

شیخ رشید نے وزیر اعظم نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 'میں سیاست میں جنرل جیلانی کا ہاتھ پکڑ کر داخل نہیں ہوا'، ان کا اشارہ جنرل ضیاء الحق کے دور میں رہنے والے گورنر کی جانب تھا۔ انہوں نے کہا کہ فوج کی جانب مت دیکھیں کیوں کہ پاکستان کو بیرونی خطرات لاحق نہیں جو بھی خطرات ہیں وہ سرحد کے اندر ہیں۔ انہوں نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو بھی مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر آپ جنرل عبیداللہ خٹک کو احتساب کے کٹھہرے میں لاسکتے ہیں تو اس بات کو یقینی بنانا بھی آپ کی ذمہ داری ہے کہ طاہر القادری کو ماڈل ٹائون واقعے میں انصاف ملے۔

شیخ رشید نے وزیر اعظم نواز شریف کو راولپنڈی سے الیکشن لڑنے کا بھی چیلنج کیا اور جنرل مشرف دور میں اپنے سیاسی کیریئر کے حوالے انہوں نے کہا کہ 'جب میں مشرف کے پاس گیا تو اس سے قبل سات سال جیل کاٹ چکا تھا اور چار بار وزیر رہ چکا تھا لیکن جب آپ سیاست میں آئے تو آپ نے ایک کونسلر کا انتخاب بھی نہیں جیتا ہوا تھا'۔

متعلقہ عنوان :