پاکستان مخالف بیان دینے والوں کے خلاف جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے،رحمن ملک

امریکہ،بھارت میمو معاہدہ پاکستانی سالمیت کے خلاف اور سی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنے کی کڑی ہے، فوری پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اور اقوام متحدہ کا ایمرجنسی اجلاس بلوایا جائے بھارت امریکی ٹیکنالوجی کی رسائی کو پاکستان کے خلاف استعمال کر سکتا ہے دہشت گردی کیخلاف قربانیاں ہم دیں لیکن امریکہ نوازشات بھارت پر کررہا ہے،وزیراعظم خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کریں سی پیک منصوبے پرچائنہ کے علاوہ تمام ہمسایہ ممالک پاکستان کے خلاف ہوگئے ہیں، پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 3 ستمبر 2016 10:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3ستمبر۔2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے راہنما و سابق وفاقی وزیر سینیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ امریکہ اوربھارت کے درمیان ہونے والے میمو معاہدہ پاکستان کی سالمیت کے خلاف اور سی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنے کی کڑی ہے۔ بھارت امریکی ٹیکنالوجی کی رسائی کو پاکستان کے خلاف استعمال کر سکتا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف قربانیاں ہم دیں لیکن امریکہ نوازشات بھارت پر کررہا ہے۔

وزیراعظم فارن پالیسی پر نظر ثانی کریں۔ کیونکہ سی پیک منصوبے پرچائنہ کے علاوہ تمام ہمسایہ ممالک پاکستان کے خلاف ہوگئے ہیں۔ مردان میں ہونے والے حملے قابل مذمت ہیں۔ جن لوگوں نے پاکستان کے خلاف بیان دیا۔ ان کے خلاف جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے۔ امریکہ بھارت معاہدے کے حوالے سے فوری طور پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اور اقوام متحدہ کا ایمرجنسی اجلاس بلوایا جائے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انوہں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ ایک مشہور صحافی نے روسی چینل میں انٹرویو دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ سمیت کوئی بھی ملک پاکستان پر حملہ نہیں کر سکتا کیونکہ پاکستان خود ایٹمی طاقت ہے اس لئے ان کا مائنڈ سیٹ یہ ہے کہ پاکستان کے تین سے چار ٹکڑے کردیئے جائیں۔ غیر ملکی طاقتیں بلوچستان ‘ پختون اور سندھ کو علیہدہ کرنے کی باتیں کرتے ہیں۔

جو پاکستان کے خلاف سوچا سمھجا منصوبہ ہے۔ گرفتار ”را“ کے ایجنٹ نے بلوچستان میں بدامنی کے متعلق سرگرمیوں میں شامل ہونے کا انکشاف کیا تھا۔ ملک سے دہشت گردی اور بدامنی کے خاتمے میں پاکستان کی افواج اور آئی ایس آئی مبارکباد کی مستحق ہے بھارتی وزیراعظم پاکستان کی سرحدوں کی خلاف ورزی کررہا ہے۔نریندر مودی کو امریکہ نے دہشت گرد رار دیا تھا لیکن وہ کس طرح اور کیسے بھارت کے وزیراعظم بننے پر بات بھی کلیئر ہونی چاہیے انہوں نے کہا کہ براہمداغ بگٹی انڈیا کا ایجنٹ ہے اس حوالے سے ثبوت سینیٹ اور بھارت وزیر داخلہ چندر برہم کو بھی دیئے تھے براہمداغ بگٹی بلوچستان کو توڑنا چاہتا ہے رحمن ملک نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں کسی کو پاکستان کے خلاف بات کرنے کی جرات نہیں تھی پاکستان کے خلاف بات کرنے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی جانی چاہیے بھارت اور افغانستان کا پاکستان کے خلاف گٹھ جوڑ ہوچکا ہے پاکستانکی افواج براہمداغ بگٹی کی بلوچستان کو توڑنے کی سازش کبھی کامیاب نہیں ہونے دیگی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے فرنٹ لائن کے طور پر دہشت گردی کے خلاف قربانیاں دی ہیں امن کے قیام کیلئے ہزاروں افرادنے اپنی جانیں دی ہیں دہشت گردی کے خلاف جنگ سے پاکستان کی معیشت اور سڑکیں تباہ ہوگئیں پاکستان دہشت گردی کے خلاف قربانیاں دے رہا ہے ہمیں بھارت اور امریکہ کے درمیان ہونے والا معاہدہ کسی صورت قبول نہیں ہے اس معاہدے کے تحت امریکہ بھارت کی ملٹری ٹیکنالوجی اور سہولیات اور بھارت امریکہ کی ٹیکنالوجی اور سہولیات کواستعمال کرے گا۔

بھارت معاہدے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے امریکی ٹیکنالوجی سہولیات کو پاکستان کے خلاف استعمال کر سکتا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دہشت گردوں کی کمر توڑنے کیلئے ہم نے امریکہ سے ڈرون ٹیکنالوجی مانگی جو انہوں نے نہیں دی لیکن اب امریکہ نے بھارت کو سب کچھ دے دیا ہے الله کا شکر ہے کہ ہم نے خود ڈرون ٹیکنالوجی حاصل کرلی ہے جس پر پاکستان آرمی اور انجینیئرز مبارکباد کے مستحق ہیں۔

امریکہ اور بھارت کے درمیان ہونے والے معاہدے کے حوالے سے پارلیمنٹ ‘ آرمی ‘ میڈیا اور سیاسی قائدین کو سوچنا ہوگا اس حوالے سے فوری طور پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلوایا جانا چاہیے ۔ سقوط ڈھاکہ کی طرح اب ہمیں خاموش نہیں بیٹھنا ہوگا بلکہ پاکستان کے خلاف ہر سازش کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ کیونکہ پاکستان کو پہلے کے معاملے کو اقوام متحدہ میں لے کر جانا چاہیے پاکستان کے دشمن ہر منظم ادارے کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

دہشت گردوں کے خلاف بھرپور ایکشن ہورہا ہے اس کا دائرہ پورے پاکستان تک بڑھایا جائے ۔ امریکہ بھارت معاہدے میں اگر پاکستان کو شامل نہیں کیا جاتا تو اس سے خطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا انہوں نے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ درست سمت میں کام کررہے ہیں ۔ وزارت خارجہ کی طرف سے بھارت اور امریکہ معاہدے کو اندرونی معاملات کے بیان کے حوالے سے سوال پر رحمن ملک نے کہا کہ دہشت گرد یا حملہ آور اجازت لے کر نہیں آتے کیا اے پی ایس یا کسی اور حملے سے پہلیدہشت گردوں نے اجازت لی؟ یہ تو ہمیں سوچنا ہوگا کہ اس معاہدے سے ہمیں کیا نقصان ہوسکتا ہے انوہں نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کریں۔

الطاف حسین سے رابطے کے سوال پر انہوں نے کہاکہ ساڑھے تین سال سے میرا ان سے کوئی رابطہ نہیں ہے میں نے ان سے کہا تھا کہ فوج کے خلاف بات کرنا بند کردیں ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سی پیک منصوبے کی بانی پاکستان پیپلزپارٹی ہے۔ جس میں سابق صدر آصف علی زرداری کا اہم رول ہے ۔ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ فیصلہ وزیراعظم نے کرنا ہے۔