بھارت : بھارت کا جنگی جنون برقرار

ہلاک فوجی جوانوں کے لواحقین کی امداد اور اسلحے کی خریداری کیلئے مودی سرکار کی عوام سے عطیات دینے کی اپیل عطیات کے وصولی کیلئے نئی دہلی میں سینڈیکیٹ بینک میں آرمی ویلفیئراکاؤنٹ کھول دیا گیا ، رپورٹ

جمعہ 2 ستمبر 2016 11:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2ستمبر۔2016ء)بھارتی حکومت نے جنگی ہتھیاروں کی خریداری اور ہلاک فوجی جوانوں کے لواحقین کی امدادکے لئے ایک نئی اسکیم شروع کردی ہے۔ مودی حکومت نے ایک اوپن بینک اکاؤنٹ کھولا ہے جس میں عوام سے براہ راست فوجی اسلحے کی خریداری کے لئے عطیات جمع کرانے کی اپیل کی گئی۔اس میں ایک روپیہ بھی عطیہ دیا جاسکتا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اس اسکیم کے تحت مودی حکومت نے آرمی ویلفیئراکاؤنٹ کھولا ہے جس میں شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اس اکاؤنٹ میں براہ را ست عطیات جمع کرائیں۔جنگوں میں ہلاک ہونے والے فوجی اہلکاروں کے خاندانوں کی امدادا اوربھارتی فوج کے لئے اسلحے کی خریداری کے لئے یہ خصوصی اکاؤنٹ کھولا گیا ہے، اس سے پہلے کبھی ایسی مثال نہیں ملی کہ حکومت نے فوجیوں کی امداد اور جنگی اسلحے کی خریداری کے لئے لوگوں سے عطیات کی درخواست کی ہو۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی عوام کی طرف سے یہ تجویز پیش کی گئی تھی کہ جنگی ہلاکتوں اور فوجی اسلحے کی خریداری کیلئے ایک اوپن بینک اکاؤنٹ کھولا جائے۔مودی حکومت نے اس تجویز کو قبول کرلیا اور نئی دہلی میں سینڈیکیٹ بینک میں اکاؤنٹ کھول دیا ہے۔اس اسکیم کا حیران کن پہلو یہ ہے کہ اس میں عوام سب سے کم عطیہ ’ایک روپیہ‘ بھی جمع کراسکتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق بھارت کی آبادی ایک ارب 30کروڑ ہے اگر اسکیم کے تحت 70فی صد آبادی یعنی ایک سو کروڑ افراد ایک روپیہ فی کس یومیہ جمع کرائیں تو وزارت کو یومیہ ایک ارب روپے وصول ہوں گے۔اس طرح تیس ارب ماہانہ اور تین کھر ب ساٹھ ارب(36ہزار کروڑ) بھارتی روپے سالانہ جمع ہوں گے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ رقم پاکستان کے مجموعی دفاعی بجٹ سے زیادہ ہو جائے گی۔اپیل میں کہا گیا کہ ہم دیگر غیر ضروری اشیاء کی خریداری پر ہزاروں روپے خرچ کر دیتے ہیں لیکن اپنی فوج کیلئے روزانہ ایک روپیہ نہیں نکال سکتے۔