راشد لطیف کی قومی ٹیم کی کارکردگی پر شدید تنقید

ہماری باوٴلنگ اوسط درجے کی ہے جبکہ انگلینڈ نے میچ میں ابھی بھی 20 سے 30 کم رنز بنائے، راشد لطیف انگلینڈ نے ثابت کردیا کہ ایک روزہ کرکٹ کس طرح کھیلی جاتی ہے، ان کی ٹیم میں ہر کھلاڑی کا طے شدہ کردار ہے ، اینڈریو سائمنڈز

جمعرات 1 ستمبر 2016 10:36

کراچی( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1ستمبر۔2016ء )قومی ٹیم کے سابق کپتان اور مایہ ناز وکٹ کیپر راشد لطیف نے انگلینڈ کے خلاف تیسرے ایک روزہ میچ میں قومی ٹیم کی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہماری باوٴلنگ اوسط درجے کی ہے جبکہ انگلینڈ نے میچ میں ابھی بھی 20 سے 30 کم رنز بنائے۔سابق کپتان نے کہا کہ ایک روزہ میچوں کی سیریز کیلئے پاکستان نے غیرمتوازن ٹیم کا اعلان کیا تھا، پاکستانی باوٴلنگ کی کمزوری کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ہمارے اصل باوٴلرز بائیں ہاتھ کے اسپنرز ہیں جبکہ ماضی میں انگلینڈ کی وکٹوں پر کھیلتے ہوئے ہم بائیں ہاتھ کے باوٴلرز کو پارٹ ٹائم باوٴلر کی حیثیت سے کھلاتے تھے۔

تیسرے میچ میں انگلینڈ کی جانب سے 444 رنز کا ریکارڈ مجموعہ بنانے پر راشد نے کہا کہ انگلینڈ نے میرے لحاظ سے 20 سے 30 رنز کم بنائے تھے کیوں کہ وہ مار مار کر تھک گئے تھے اور شروع میں تھوڑا آہستہ کھیلے لیکن آنے والے دو میچوں میں وہ 444 رنز کا ریکارڈ توڑ بھی سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایک لحاظ سے پاکستان کرکٹ کیلئے بہت اچھا ہوا لیکن اب سمجھ آئے گا کیونکہ اگر انگلینڈ 300 رنز کرتا اور ہم 50 رنز سے ہار جاتے تو یہ ایک معمولی بات تھی لیکن یہ شکست ہر پاکستانی اور پاکستان کرکٹ بورڈ میں کام کرنے والے ہر شخص کیلئے تکلیف دہ ہے، اس میچ کی وجہ سے پاکستان کرکٹ میں تبدیلی آ سکتی ہے۔

پاکستانی ٹیم کی شرمناک کارکردگی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سابق ا آسٹریلین آل راوٴنڈر اینڈریو سائمنڈز نے بھی کہا کہ انگلینڈ نے ثابت کردیا کہ ایک روزہ کرکٹ کس طرح کھیلی جاتی ہے، ان کی ٹیم میں ہر کھلاڑی کا طے شدہ کردار ہے اور انہوں نے میچ میں خود کو اس مقام تک پہنچایا جہاں سے وہ صرف اٹیک کر سکتے تھے۔انگلینڈ کو 2015 ورلڈ کپ میں بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا اور وہ پہلے ہی راوٴنڈ میں باہر ہو گئے تھے لیکن اس بعد انگلش بورڈ نے اپنی ٹیم میں ناگزیر تبدیلیاں کیں اور ورلڈ کپ 2015 سے اب تک انگلینڈ ایک روزہ کرکٹ میں دنیا کی سب سے کامیاب ٹیم ہے۔

انگلینڈ کی کارکردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 1972 سے اب تک پاکستان نے ون ڈے کرکٹ میں 350 رنز کا ہندسہ 6 بار عبور کیا جبکہ انگلینڈ 2015 ورلڈ کپ سے اب تک یہ کارنامہ 6 بار انجام دے چکا ہے۔

متعلقہ عنوان :