انفرادی کارکردگی اپنی جگہ اہم، اصل خوشی اس وقت ہوتی ہے جب ٹیم جیتے، عماد وسیم

’میں کسی خاص پلاننگ کے ساتھ میدان میں نہیں جاتا۔ کھیل کی بنیادی باتوں پر توجہ ہوتی ہے انٹرویو

جمعرات 1 ستمبر 2016 10:36

ناٹنگھم( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1ستمبر۔2016ء )پاکستانی کرکٹ ٹیم کے آل راوٴنڈر عماد وسیم کا کہنا ہے کہ انفرادی کارکردگی اپنی جگہ اہم لیکن اس کی اصل خوشی اس وقت ہوتی ہے جب ٹیم جیتے۔ ایک انٹرویو میں عماد وسیم نے کہا کہ انگلینڈ کے خلاف لارڈز کے پہلے ون ڈے میں انھوں نے ناقابل شکست 63 رنز بنائے تھے لیکن انھیں زیادہ خوشی زمبابوے کے خلاف گذشتہ سال ہرارے میں 61 رنز بنانے پر ہوئی تھی۔

’زمبابوے کے خلاف اپنی اننگز کو میں اس لیے زیادہ اہمیت دیتا ہوں کیونکہ پاکستانی ٹیم وہ میچ جیتی تھی۔لارڈز میں بھی میں اچھا کھیلا تھا لیکن افسوس کہ ہم جیت نہ سکے۔ میرے نزدیک جیتی ہوئی پرفارمنس کی زیادہ اہمیت ہے۔ میں اپنی کارکردگی سے ٹیم کی کامیابی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہتا ہوں۔

(جاری ہے)

‘عماد وسیم کا کہنا ہے کہ وہ بیٹنگ اور بولنگ دونوں میں یکساں مہارت کے حق میں ہیں۔

’محدود اوورز کی کرکٹ میں آپ کو نہ صرف بیٹنگ اور بولنگ بلکہ فیلڈنگ میں بھی بھرپور توجہ دینی پڑتی ہے۔ میری پوری کوشش ہوتی ہے کہ میں تینوں شعبوں میں جتنی بھی محنت کرسکتا ہوں وہ کرسکوں۔‘ انہوں ں نے کہا کہ ’میں کسی خاص پلاننگ کے ساتھ میدان میں نہیں جاتا۔ کھیل کی بنیادی باتوں پر توجہ ہوتی ہے اور اگر کوئی بیٹسمین میری گیند پر چوکا یا چھکا لگادیتا ہے تو میں پریشان نہیں ہوتا بلکہ اگلی گیند کے بارے میں سوچتا ہوں۔

اسی طرح بیٹنگ میں بھی ٹیم کی صورتحال کے مطابق کھیلنے کی کوشش کرتا ہوں۔‘عماد وسیم کو ٹی ٹوئنٹی میں سری لنکا کے خلاف 24 رنز ناٹ آوٴٹ کی مختصر لیکن میچ وننگ اننگز یاد ہے جس نے پاکستانی ٹیم کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد ایک وکٹ سے کامیابی دلائی تھی۔’ٹیسٹ میں اپنے ملک کی نمائندگی کرنا بڑے اعزاز کی بات ہوتی ہے کیونکہ یہی اصل کرکٹ ہے جس میں کھلاڑی کی مہارت کا صحیح پتہ چلتا ہے اور میری بھی یہ خواہش ہے کہ میں اپنے ملک کی طرف سے ٹیسٹ کھیلوں۔ یہ سلیکٹرز، کپتان اور کوچ پر منحصر ہے کہ جب وہ یہ سمجھیں گے کہ میں ٹیسٹ کے لیے تیار ہوں تو میں سو فیصد کارکردگی دکھانے کی کوشش کروں گا۔‘

متعلقہ عنوان :