نیب نے سندھ کے سابق وزیر داخلہ سہیل انور سیال کیخلاف کرپشن کے ذریعے ناجائز اثاثے بنانے اور ترقیاتی فنڈز میں خوردبرد کی تحقیقات شروع کردیں

سہیل انور سیال کے اثاثوں میں ملک کے بڑے شہر میں بنگلے،بنک اکاؤنٹس،صنعتوں میں شیئرز وغیرہ شامل ہیں,سہیل انور سیال آج کل مراد شاہ کابینہ میں وزیر زراعت کے عہدے پر فائز ہیں

منگل 30 اگست 2016 10:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30اگست۔2016ء)نیب نے سندھ کے سابق وزیرداخلہ اور موجودہ وزیر زراعت سہیل انور سیال کے خلاف بھی ناجائز اثاثے بنانے اور ترقیاتی فنڈز میں خوردبرد کی اعلیٰ پیمانے پرتحقیقات شروع کردی ہیں۔نیب سکھر کو سندھ کے سابق وزیرداخلہ سہیل انور سیال کے خلاف کرپشن کرکے بھاری اثاثے بنانے کی شکایات ملی تھیں۔خبر رساں ادارے کو نیب ذرائع نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق سہیل انور سیال سابق وزیرداخلہ سندھ نے لاڑکانہ،شکارپور کے لئے فراہم کئے گئے اربوں روپے کے ترقیاتی فنڈز میں کروڑں روپے کی مالی بدعنوانی کی ہے۔

ترقیاتی فنڈز تو حکومتی خزانے سے نکوا لئے گئے تھے لیکن عملی طور پر ترقیاتی کام ہوئے بھی نہیں ہیں اس بھاری کرپشن میں سندھ کے بڑے بڑے ٹھیکیدار بھی شامل ہیں جو کہ اس کرپشن میں ملوث پائے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

سہیل انور سیال نے کرپشن کے ذریعے اربوں روپے کے ناجائز اثاثے بھی بنا رکھے ہیں جن میں بھاری بنک اکاؤنٹس اور ملک کے بڑے بڑے شہروں کے پوش علاقوں میں متعدد بنگلے متعدد صنعتوں میں شےئرز وغیرہ بھی خرید رکھے ہیں۔

سہیل انور سیال پر الزام ہے کہ انہوں نے کرپشن کے ذریعے کئی ایکڑ زمین بھی خریدی ہے۔ڈائریکٹوریٹ نیب سکھر کو سہیل انور سیال کے خلاف شکایات موصول ہوئی تھیں،ڈی جی نیب سکھر نے شکایات کی تحقیقات کی اجازت کیلئے چےئرمین نیب کو ایک خط لکھا تھا جس کے جواب میں چےئرمین نیب نے اجازت دیتے ہوئے تحقیقات ہفتوں میں مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔خبر رساں ادارے کو نیب کے ایک اعلیٰ افسر نے نام ظاہر نہ کرنے پر تصدیق کی ہے کہ سہیل انور سیال کے خلاف کرپشن اور ناجائر اثاثے بنانے کی تحقیقات شروع کر دی گئیں ہیں

متعلقہ عنوان :