قبائلی علاقوں سے فوج اگلے 4سے 5سال میں واپس بلالی جائے گی،سرتاج عزیز

پاک افغان سرحدپرایف سی اہلکارہمیشہ کیلئے تعینات رہیں گے،فاٹااصلاحات کے حوالے سے سفارشات اگلے ہفتے پارلیمنٹ میں بحث کیلئے پیش کی جائیں گی،فاٹاکی پارلیمانی کمیٹی نے قبائلی علاقوں کوکے پی کے میں ضم کرنے کی تجویزدی ہے،مشیرخارجہ کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

پیر 29 اگست 2016 11:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29اگست۔2016ء)فاٹاسے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے سربراہ اورمشیرخارجہ سرتاج عزیزنے کہاہے کہ قبائلی علاقوں سے فوج اگلے 4سے 5سال کے دوران واپس بلالی جائے گی ،جبکہ پاک افغان سرحدپرایف سی اہلکارہمیشہ کیلئے تعینات رہیں گے ۔نجی ٹی وی چینل سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ فاٹاکی اصلاحات کے حوالے سے سفارشات اگلے ہفتے پارلیمنٹ میں بحث کیلئے پیش کی جائیں گی ،فاٹاکی پارلیمانی کمیٹی نے قبائلی علاقوں کوکے پی کے میں ضم کرنے کی تجویزدی ہے ،الگ صوبہ بنانے کی تجویزمیں بھی تھوڑی بہت حمایت سامنے آئی گہے ،جبکہ قبائلی علاقوں کوکے پی کے میں ضم کرنے کی ٹرانسزیشن میعاد4سے5سال تک ہے ،کیونکہ قبائلی علاقوں میں پہلے مرحلے میں ترقیاتی عمل کوبہتربناناہے ،قبائلی علاقوں کی ترقی کاعمل ویسے بھی باقی ملک سے بہت پیچھے ہے اورعسکریت پسندی سے مزیدپیچھے رہی ،اصل بات ترقی کاعمل ہے ،اس کیلئے دس سالہ ترقیاتی منصوبہ بنایاگیاہے ،ان علاقوں کیلئے 90ارب روپے ترقیاتی بجٹ رکھنے کی تجویزہے مذکورہ بجٹ کا30فیصدحصہ مقامی حکومت خرچ کریگی،اس کے علاوہ فوج کی جانب سے ترقیاتی کام ہورہے ہیں اس کے لئے حصہ دیاجائیگا،فاٹاڈویلپمنٹ اتھارٹی بھی کام کررہی ہے ،اس دوران کے پی کے کی حکومت بتدریج اپناانتظامی سٹریکچرکوپھیلائے گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ قبائلی علاقوں کیلئے ترقیاتی عمل کیلئے بجٹ پارلیمنٹ سے منظوری کی ضرورت نہیں ہے ،یہ عمل بہت جلدشروع ہوجائیگا،فوری طورپرمقامی حکومت کے انتخابات فوری کرائے جائیں ،سیکورٹی انتظامات بہتربنانے کیلئیے اگلے سال بیس ہزارلیویزبھرتی کئے جانے کی سفارش کی گئی ہے ۔انہوں نے کہاکہ فاٹااصلاحات رپورٹ پارلیمنٹ میں بحث کے بعدکابینہ سے منظوری لی جائے گی ،اس کے بعدوزیراعظم قبائلی جرگہ بھی بلائے گا۔انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ قبائلی علاقے کی نمائندگی آبادی کے تناسب سے بڑھانے کی سفارش کی گئی ہے