امریکی عدالت نے خواجہ سراوٴں کو یونیورسٹی ٹوائلٹ استعمال کرنے کی اجازت دیدی

قانون کے تحت خواجہ سراوٴں کے برتھ سرٹیفکٹ پر جنس درج ہے لہذا انھیں ٹوائلٹ استعمال کرنے کی اجازت ہے، امریکی جج

اتوار 28 اگست 2016 12:37

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28اگست۔2016ء)امریکی عدالت نے نارتھ کیرولائنا یونیورسٹی کو حکم دیا ہے کہ وہ ٹرانس جینڈر یعنی خواجہ سرا طلبا اور ملازمین کو ان ٹوائلٹ کو استعمال کرنے کی اجازت دے جو ان کی شناخت سے مطابقت رکھتے ہوں۔گذشتہ مارچ میں ریاست میں ایک قانون منظور کیا گیا تھا جس کے تحت ٹرانس جینڈرز کے برتھ سرٹیفکٹ پر جو جنس درج ہے انھیں بیت الخلا استعمال کرنے کی اجازت ہے۔

اس فیصلے کے بعد بعض کھلاڑیوں، تاجروں اور فنکاروں نے ریاست کا بائیکاٹ کیا تھا۔

(جاری ہے)

امریکہ کے ڈسٹرک کورٹ جج تھامس شروڈر نے کہا کہ اس بارے میں جن تین درخواست گزاروں نے ریاستی اقدامات کو چیلنج کیا ہے اس سے واضح ہوتا ہے کہ ریاستی قانون وفاقی قانون کے منافی ہے۔ جن تین افراد نے ریاستی قانون کو عدالت میں چیلنج کیا تھا ان میں ایک طالب علم جیکین کارسینو بھی تھے انھوں نے اسی بنیاد پر عارضی طور پر یونیورسٹی میں ریاستی قانون کے نفاذ پر پابندی لگا دی۔جج نے اس حقیقت کو پیش نظر رکھ کر یہ فیصلہ سنایا کہ یونیورسٹی آف کیرولائنا میں عام طور پر انفرادی طور پر استعمال کے لیے ٹوائلٹ مہیا نہیں ہوتے ہیں۔