پاکستان دنیا کے ان چودہ ملکوں کی فہرست میں بھی شامل ہے جو جہاز اور آبدوزیں تیار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ، بریگیڈئر وحید ممتاز

پاکستان کا شمار دنیا کے ان چند ممالک میں ہوتا ہے جو جے ایف 17 جیسے جدید جٹ فائٹر تیار کر رہے ہیں ڈیفنس ایکسپورٹ پروموشن آرگنائزیشن کے زیر اہتمام دفاعی سازوسامان کی نویں بین الاقوامی نمائش " آئیڈیاز 2016- " 22 سے 25 نومبر تک کراچی ایکسپو سنٹر میں ہو رہی ہے جس میں شرکت کرنے والے ملکی نجی اداروں کو 70 فیصد تک سبسڈی دی جائیگی، فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں اجلاس سے خطاب

جمعہ 26 اگست 2016 10:07

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26اگست۔2016ء )ڈائریکٹر کوآرڈی نیشن ڈیفنس ایکسپورٹ پروموشن آرگنائزیشن بریگیڈیئر وحید ممتاز نے کہا ہے کہ پاکستان کا شمار دنیا کے ان چند ممالک میں ہوتا ہے جو جے ایف 17 جیسے جدید جٹ فائٹر تیار کر رہے ہیں۔ اس طرح پاکستان دنیا کے ان چودہ ملکوں کی فہرست میں بھی شامل ہے جو جہاز اور آبدوزیں تیار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ڈیفنس ایکسپورٹ پروموشن آرگنائزیشن کے زیر اہتمام دفاعی سازوسامان کی نویں بین الاقوامی نمائش " آئیڈیاز 2016- " 22 سے 25 نومبر تک کراچی ایکسپو سنٹر میں ہو رہی ہے جس میں شرکت کرنے والے ملکی نجی اداروں کو 70 فیصد تک سبسڈی دی جائیگی۔

یہ بات انہوں نے آج فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کے فوراً بعد مسلح افواج کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے سرکاری شعبہ میں دفاعی صنعتیں قائم کی گئیں تاہم آج کے حالات کے تناظر میں معاشی ترقی کیلئے نجی اور سرکاری شعبوں کا باہمی تعاون ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ دفاعی شعبہ کی معاشی اہمیت کے پیش نظر 2000 میں ڈیفنس ایکسپورٹ پروموشن آرگنائزیشن قائم کی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ اس وقت بھی کچھ نجی ادارے دفاعی سازوسا مان کی تیاری میں مصروف ہیں لیکن ان کی تعداد بہت کم ہے۔ انہوں نے پاکستان کے اپنے تیار کردہ الخالد اور الضرار ٹینکوں کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ان سے ہمارے پبلک اورپرائیویٹ سیکٹر کی صلاحیتوں کا عملی اظہار ہوتا ہے۔ تاہم ابھی اس سلسلہ میں مزیدبہت کچھ کرنا باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئیڈیاز- 2016 کے نام سے ہونے والی نمائش کے دوران ایک سیمینار بھی ہوگا جس کا مقصد ہی دفاعی سازو سامان کی تیاری میں نجی اور سرکاری شعبوں کے تعاون کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس قسم کی نمائشیں تقریباً ہر سال ہوتی ہیں جبکہ ہم دوسرے ملکوں میں لگائی جانے والی نمائشوں میں بھی باقاعدگی سے شرکت کر رہے ہیں اس سے جہاں دنیا کو پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے وہاں پاکستان کا تشخص بھی نمایاں ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی خدشات کے باوجود بڑی تعداد میں غیر ملکی آئیڈیاز2016- ایکسپو میں شرکت کر تے ہیں جن سے ان کو بذات خود یہاں کے حالات کو سمجھنے میں بھی مدد ملتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پچھلے سال ہونے والی نمائش میں 36 ممالک کے 250 سے زائد نمائندوں نے شرکت کی تاہم وہ چاہتے ہیں کہ اس میں کم از کم اتنی ہی تعداد مقامی صنعتکاروں کی ہو۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل اس نمائش میں شرکت کرنے والے مقامی صنعتکاروں کو 50 فیصد تک سبسڈی دی جاتی تھی جسے اب بڑھا کر 70 فیصد تک کر دیا گیا ہے اور اس کا مقصد صرف یہی ہے کہ پاکستان کے نجی شعبہ کی دفاعی سازوسامان کی تیاری میں شرکت کی بڑے پیمانے پر حوصلہ افزائی ہواور ہم دفاعی سازو سامان کی برآمد سے قیمتی زرمبادلہ بھی کما سکیں۔

انہوں نے کہا کہ نجی شعبہ میں یہ تاثر عام ہے کہ صرف دفاعی سامان ہی فوج کی ضرورت ہے حالانکہ ٹیکسٹائل کے علاوہ آلات جراحی اور دیگر بہت سی اشیاء بھی افواج کی ضرورت ہیں جو اس وقت پاکستان کی معاشی قوت ہیں۔ بریگیڈیئر وحید ممتاز نے مزید بتایا کہ سیمینار کے بعد مختلف سیشن بھی ہونگے جن میں نجی شعبہ کو درپیش مسائل ، تحفظات اور خدشات پر بحث کے علاوہ سفارشات بھی مرتب کی جائیں گی جن کی بنیاد پر دفاعی ساز و سامان کی تیار ی میں نجی شعبہ کی شرکت کو موثر بنانے کیلئے پالیسی کا مسودہ بھی تیار کیا جائیگا۔

انہوں نے یقین دلایا کہ اس نمائش اور کانفرنس میں شرکت کیلئے فیصل آباد چیمبر کے سرکردہ عہدیدداروں کو بھی مدعو کیا جائیگا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ڈیفنس ایکسپورٹ پروڈکشن آرگنائزیشن لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ساتھ مل کر آرمی کو سامان مہیا کرنے والوں اور وینڈرز کی ایک کانفرنس بھی منعقد کر رہی ہے اور کوشش کی جائیگی کہ یہ صرف لاہور کی کانفرنس نہ ہو بلکہ اس میں ملک بھر کے چیمبرز کو شامل کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دفاعی سازو سامان کی نمائش کیلئے اسلام آباد میں ایک مستقل ڈسپلے سنٹر بھی قائم کیا گیا ہے۔