سوات،بلدیو کمار کا بطور اقلیتی رکن صوبائی اسمبلی نامزدگی کا نوٹیفیکیشن جاری

صوبائی حکومت نے سورن سنگھ کے مبینہ قاتل بلدیوکمارکے انتخاب کیخلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیاہے ،مشتاق غنی

جمعرات 25 اگست 2016 09:53

سوات(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25اگست۔2016ء)سوات سے تعلق رکھنے والا اقلیتی رکن پی ٹی آئی بلدیو کمار کا بطور رکن صوبائی اسمبلی نامزدگی کا نوٹیفیکیشن جاری ،بلدیو کمار اقلیتی رکن صوبائی اسمبلی سردار سرن سنگھ کے قتل کیس میں مرکزی ملزم کے طور پر بھی نامزد ہے ،الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نوٹیفکیشن جاری ہونے کی تصدیق کردی ،تفصیلات کے مطابق سو ات سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کے اقلیتی رکن بلدیو کمار کا بطور رکن صوبائی اسمبلی نامزدگی کی نوٹیفیکیشن جاری کردی ہے الیکشن کمیشن کے زرائع کے مطابق سوات سے تعلق رکھنے والے والے بلدیو کمار کو پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی سردار سرن سنگھ کے قتل کے بعد ریٹرن کے طور پر رکن صوبائی اسمبلی نامزد کردیا ہے الیکشن کمیشن کے زرائع کے مطابق صوبائی اسمبلی میں جب کسی رکن صو بائی اسمبلی کی نشست کسی بھی وجہ سے خالی ہوتی ہے تو اُس پر الیکشن کمیشن کے قواعد وضوابط کے مطابق دو ماہ کے اندر اندر انتخابات کرانا ضروری ہوتا ہے چونکہ یہاں معاملہ اقلیتی رکن صوبائی اسمبلی کے مرنے کے بعد خالی ہونے والے نشت کا ہے اور اس پر 2013ء ء کے انتخابات میں سردار سرن سنگھ کا نمبر پہلا تھا جبکہ دوسرا نمبر بلدیو کمار کا ہے اس لئے اب الیکشن کمیشن کے رولز کے مطابق بلدیو کمار کا بطور صوبائی رکن اسمبلی نامزدگی کردی گئی ہے واضح رہے کہ بلدیو کمار رقتل کئے جانے والے پی ٹی آئی اقلیتی کن صوبائی اسمبلی سردار سرن سنگھ کے قتل کیس میں مرکزی ملز م کے طور پر نامز دہے اور وہ اس وقت جیل میں ہے ادھر بلدیو کمار نے مینگورہ ہائی کورٹ سرکٹ بینچ میں ضمانت کے لئے بھی کیس دائر کی ہے ۔

(جاری ہے)

ادھرخیبرپختونخواحکومت نے صوبائی اسمبلی میں اقلیتی نشست پر سورن سنگھ کے مبینہ قاتل بلدیوکمارکے انتخاب کیخلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیاہے اورکہاہے کہ سورن سنگھ کے قاتل کو کسی بھی صورت حلف نہیں اٹھانے دیاجائیگا۔پشاورپریس کلب میں میڈیاکوبریفنگ دیتے ہوئے مشتاق غنی نے بتایاکہ سورن سنگھ کے قاتل کو اگلے ہی روز پولیس نے گرفتار کرلیا اوراب عدالت میں اس کا کیس بھی زیرسماعت ہے سورن سنگھ کے خالی نشست پربلدیوکمار کے عدم انتخاب کے حوالے سے متعددبار الیکشن کمیشن سے رجوع کیاگیا لیکن ہماری کوئی شنوائی نہیں ہوئی صوبائی حکومت بلدیوکمار کو کسی بھی طریقے سے حلف نہیں اٹھانے دیگی اور اس کے خلاف عدالت بھی جائے گی سپیکر کے اختیارات کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ اگرضروری ہوا توسپیکرصوبائی اسمبلی لمبی چھٹی پربھی جاسکتے ہیں جسکے باعث بلدیوکمارحلف نہیں اٹھاسکتے اسی طرح خیبرپختونخوااسمبلی کے اپوزیشن اراکین نے بھی ہماراساتھ دینے کا وعدہ کیاہے کہ بلدیوکمارکوحلف اٹھانے نہیں دیاجائے گا۔