بھارتی کابینہ کی طرف سے ایک نئے بِل کی منظوری، کرائے کی ماوٴں کی ’صنعت‘ کو دھچکا

جمعرات 25 اگست 2016 10:12

نئی دہلی( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25اگست۔2016ء )بھارتی کابینہ نے آج ایک نئے بِل کی منظوری دے دی، جس کا مقصد بھارت میں کرائے کی ماوٴں کی کاروباری اعتبار سے تیزی سے ترقی کرتی ہوئی ’صنعت‘ پر پابندی لگانا ہے۔ وزیر خارجہ سْشما سوراج نے کہا کہ آئندہ محض بھارت کے شادی شْدہ جوڑے ہی اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔

(جاری ہے)

اس طرح وہ ہزاروں غیر ملکی جوڑے، جو بچہ لینے کے لیے بھارت کا رخ کر رہے تھے، اب ایسا نہیں کر سکیں گے۔

سْشما سوراج نے کہا کہ یہ نیا قانون ایسی غریب اور نوجوان بھارتی لڑکیوں کو استحصال سے بچانے کے لییتیار کیا گیا ہے، جو اپنے جسم میں دوسروں کے بچے پالتی ہیں۔ بھارت میں اس ’صنعت‘ میں کئی ملین ڈالر کا کاروبار ہوتا ہے اور ایسے کوئی دو ہزار مراکز ہیں، جہاں غیر ملکی بے اولاد جوڑوں کو ’کرائے کی مائیں‘ مہیا کی جاتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :